پاکستان نے دہشتگردوں کے تعاقب میں افغانستان میں کارروائی کرنے کا اشارہ دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
پاکستان نے دہشتگردوں کے تعاقب میں افغانستان میں کارروائی کرنے کا اشارہ دے دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 19 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:پاکستان نے دہشت گردوں کے تعاقب میں افغانستان میں کارروائیوں کے اشارے دے دیے ۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ دشمنوں کے پیچھے کسی بھی ملک جانا پڑے تو جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جو ہمارے وجود کا دشمن ہوگا، اس کے پیچھے کسی بھی ملک میں جانا پڑے تو جائیں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ افغان حکومت کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گردوں کی سرپرستی کر رہی ہے، بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دور میں ٹی ٹی پی کو واپس اس لیے لایا گیا تاکہ ایک نجی ملیشیا قائم کی جاسکے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پہلے سے موجود ہے، اسے صرف بحال کیا جارہا ہے، تاکہ دہشتگردوں کا مکمل خاتمہ کیا جاسکے، حکومت سیکیورٹی اداروں کو تمام درکار وسائل فراہم کرے گی، تاکہ قوم کو دہشتگردوں سے بچایا جاسکے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے بعد بھی وزیر دفاع کی جانب سے کہا گیا تھا کہ دہشت گردی کیخلاف اتحاد اور فیصلہ کن اقدام ترتیب دیے جارہے ہیں، سویلین اور فوجی قیادت دشمن کے خلاف قوم کو ایک پیج لانے کی بات ہورہی ہے اور اس جنگ میں پاکستان کی فتح ہوگی۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
جنرل ساحر کا دورہ ترکیہ، ڈیفنس انڈسٹری فیئر میں شرکت
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) بین الاقوامی دفاعی شعبے میں جدید ترین جدید ٹیکنالوجی اور رجحانات کا حامل 17واں بین الاقوامی دفاعی صنعتی میلہ ترکیہ کے شہر استنبول میں جاری ہے اور اس صنعتی میلے میں پاکستان کی نمائندگی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے اپنے دورے کے دوران ترکیہ کے قومی دفاع کے وزیر جنرل (ریٹائرڈ) یاسر گلر، آذربائیجان کے وزیر دفاع کرنل جنرل حسنوف ذاکر اصغر اوگلو، آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع گربانوف اگل سلیم اوگلو اور ترک چیف آف جنرل جنرل متین گوراک سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں کے دوران دفاع اور سلامتی کے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے دوطرفہ فوجی تعاون سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔