اسرائیلی حکومت کا جارحانہ رویہ مشرق وسطیٰ کے امن کیلئے مستقل خطرہ ہے، کاشف سعید شیخ
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
ایک بیان میں امیر جماعت اسلامی سندھ نے کہا کہ امریکی سرپرستی میں فلسطین میں جاری اسرائیلی مظالم، صہیونیوں نے غزہ میں تاریخ انسانی کی بدترین فسطائیت کی ہے، غزہ میں 48 ہزار فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا، جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے، ہزاروں لوگ ملبے تلے دبے ہیں اور زخمیوں کی تعداد کئی لاکھ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ نے غزہ پر وحشیانہ فضائی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ کی آشیرواد سے اسرائیل نے ایک بار پھر نہتے اور معصوم شہریوں کا قتل عام کرکے ثابت کردیا ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی دہشتگرد ریاست اسرائیل ہے، امریکا اور اسرائیل کی دہشت گردی کو فلسطینیوں کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی کوشش اور امت مسلمہ کے حکمرانوں کی بے حسی و بزدلی کا نتیجہ قرار دیا ہے، جماعت اسلامی سندھ غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی قابض افواج کی جارحیت کے دوبارہ آغاز اور نہتے شہریوں کی آبادی والے علاقوں پر ان کی براہ راست بمباری کی مذمت کرتی اور اسے مسترد کرتی ہے جو کہ بین الاقوامی انسانی قانون کی سراسر خلاف ورزی ہے، امریکی سرپرستی میں فلسطین میں جاری اسرائیلی مظالم، صہیونیوں نے غزہ میں تاریخ انسانی کی بدترین فسطائیت کی ہے، غزہ میں 48 ہزار فلسطینیوں کو شہید کردیا گیا، جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے، ہزاروں لوگ ملبے تلے دبے ہیں اور زخمیوں کی تعداد کئی لاکھ ہے۔
کاشف سعید شیخ نے آج ایک بیان میں مزید کہا کہ اس وقت غزہ میں خوراک اور ادویات کا شدید بحران ہے، غزہ کی تمام عمارتوں جس میں ہسپتال، تعلیمی ادارے اور بجلی پانی کا انفراسٹرکچر شامل ہے مکمل طور پر تباہ کردیئے گئے ہیں جس کی وجہ سے غزہ کی 27 لاکھ آبادی مکمل طور پر تباہی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، یہ ناقابل قبول ہے کہ اسرائیل خطے میں ایک نئے تشدد کے سلسلے کو جنم دے رہا ہے، اسرائیلی حکومت کا جارحانہ رویہ مشرق وسطیٰ کے امن کیلئے مستقل خطرہ ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام اسلامی ممالک مشترکہ لائحہ عمل کے ذریعے اسرائیلی جارحیت کے خاتمے اور فلسطینی عوام کے تحفظ کیلئے مؤثر اقدامات کریں تاکہ غزہ میں جنگ کا خاتمہ اور فلسطینی عوام کے مسائل میں کمی ممکن ہوسکے۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر جمعہ 21 مارچ کو کراچی تا کشمور امریکا اور اسرائیل کی دہشت گردی کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی
پڑھیں:
قربانی کیلئے زیادہ تعداد میں جانور لینے چاہئیں یا بہت قیمتی جانور ؟ کیا افضل ہے؟
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)ہم دیکھتے ہیں کہ منڈی میں مہنگے جانور بھی ہوتے ہیں قربانی کے اور درمیانے اور چھوٹے جانور بھی جو مناسب قیمت کے بھی ہوتے ہیں تو مہنگے جانور خریدنے کی شرعًا کیا حیثیت ہے اور کتنا زیادہ مہنگا جانور نہیں لینا چاہیے؟ بعض لوگ کہتے ہیں کہ زیادہ مہنگا جانور لینے سے بہتر ہے کہ دو، چار جانور کم قیمت والے لے لیے جائیں جو کم خوبصورت ہوں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق قربانی کے دنوں میں اللہ کے نزدیک سب سے محبوب عبادت قربانی کے جانوروں کا خون بہانا ہے، جتنے زیادہ جانوروں کی قربانی ہوگی، اتنا اللہ کا قرب نصیب ہوگا اور یہی زیادہ افضل ہے۔
نیز یہ بھی واضح ہو کہ عمدہ جانور لینے والے کو قربانی کے جانور کے لیے زیادہ پیسے خرچ کرنے پر ملامت نہیں کی جائے گی، فقہائے کرام نے یہ بھی لکھا ہے کہ قربانی کا جانورصحت مند اور فربہ ہونا چاہیے۔لہٰذا صورتِ مسئولہ میں جن جانوروں میں قربانی کی شرائط مکمل ہوں، ایسے زیادہ جانور لینا اگرچہ افضل ہے لیکن کوئی مہنگا جانور خریدنا چاہے تو اس کے لیے کوئی حد مقرر نہیں ہے اور مہنگا جانور خریدنا جائز ہے۔
البتہ یہ بھی واضح ہو کہ مہنگا جانور یا زیادہ جانور خریدنا محض قربانی کی عبادت کو عمدہ طریقے سے ادا کرنے کی نیت سے ہو، نمود و نمائش کی نیت سے نہ ہو۔ اور بعض لوگ جو کہتے ہیں ان کی بات بھی درست ہے، کیوں کہ اس صورت میں زیادہ قربانی کرنے کا ثواب ملے گا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں 100 اونٹ کی قربانی کی ہے۔
چین کی پاکستان کو ففتھ جنریشن J-35سٹیلتھ طیارے اورHQ-19 ڈیفنس سسٹم دینے کی پیشکش
مزید :