اسرائیل نے غزہ میں دوبارہ زمینی کارروائی شروع کرتے ہوئے نتساریم کوریڈور پر قبضہ کرلیا ہے۔

غزہ پر گزشتہ روز اسرائیل نے بدترین فضائی حملے شروع کیے تھے، اب اسرائیلی فوج نے غزہ میں زمینی کارروائی کا آغاز بھی کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: معاہدے کے باوجود اسرائیل کی بمباری جاری، غزہ میں 183 بچوں سمیت مزید 436 افراد شہید

اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران فوج نے غزہ میں کارروائی کی ہے جس کا مقصدر سیکیورٹی حصار کو مزید وسعت دینا اور شمالی اور جنوبی غزہ کے درمیان جزوی بفرزون قائم کرنا ہے۔

اسرائیلی فوج نے نتساریم کوریڈور پر بھی قبضہ کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کی جنگ بندی کے باوجود غزہ پر بمباری کی مذمت، فلسطینیوں کے تحفظ کی ضرورت پر زور

یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے غزہ جنگ بندی معاہدے کو توڑتے ہوئے غزہ پر بدترین فضائی بمباری شروع کی تھی جو تاحال جاری ہے۔

تازہ اسرائیلی بمباری سے شہید ہونے والے فلسطینی شہریوں کی تعداد 430 سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد 650 سے زائد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ: اسرائیلی پابندی کے باعث اشیائے ضررویہ کی قلت

واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں 49 ہزار 547 افراد شہید اور ایک لاکھ 12 ہزار 547 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسرائیل زمینی کارروائی غزہ فضائی حملے نتساریم کوریڈور.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل زمینی کارروائی فضائی حملے نتساریم کوریڈور نتساریم کوریڈور زمینی کارروائی فوج نے

پڑھیں:

بلوچستان میں اسرائیلی ادارے کے سرگرم ہونے کا انکشاف

اطالوی سیاسی مشیر سرگائیو ریسٹیلی نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل بلوچستان میں اسٹریٹجک مفادات کے تحت سرگرم ہے، اور اس مقصد کیلئے اسرائیلی ادارہ میمری (MEMRI) بلوچستان اسٹڈیز پروجیکٹ کے نام سے کام کر رہا ہے اسلام ٹائمز۔ ایران جنگ کے بعد اسرائیل نے اپنی توجہ ایرانی سرحد سے متصل پاکستان کے صوبے بلوچستان پر مرکوز کر دی ہے۔ صیہونی رجیم سے منسلک خبر رساں ادارے "ٹائمز آف اسرائیل" میں شائع ایک آرٹیکل میں اطالوی سیاسی مشیر سرگائیو ریسٹیلی نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل بلوچستان میں اسٹریٹجک مفادات کے تحت سرگرم ہے، اور اس مقصد کے لئے اسرائیلی ادارہ میمری (MEMRI) بلوچستان اسٹڈیز پروجیکٹ کے نام سے کام کر رہا ہے۔ میمری، جو بظاہر مشرق وسطیٰ کے میڈیا کا تجزیہ کرنے والا ایک تحقیقی ادارہ ہے، دراصل اسرائیلی انٹیلی جنس سے جڑا ہوا ہے اور بلوچستان میں حساس معلومات اکٹھی کر رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق میمری نے بلوچستان سے متعلق دستاویزات اور مواد جمع کرنے کا کام برسوں سے خفیہ طور پر جاری رکھا ہے، اور حالیہ برسوں میں اس کی اسرائیلی وابستگی واضح ہو چکی ہے۔

آرٹیکل میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ اسرائیل بلوچ علیحدگی پسند عناصر کی خفیہ مدد کر رہا ہے، تاکہ پاکستان پر دباؤ ڈالا جا سکے۔ اسرائیل مبینہ طور پر بلوچستان میں انتشار، تشدد، سکیورٹی فورسز پر حملے اور بدامنی کو ہوا دے کر پاکستان کو اندرونی سطح پر مصروف رکھنے کی حکمت عملی پر گامزن ہے۔ ریسٹیلی کے مطابق میمری کے ذریعے بلوچ علیحدگی پسند تحریک کو عالمی سطح پر مظلوم ظاہر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ پاکستان کو بدنام اور غیر مستحکم کیا جا سکے۔ اس پیش رفت نے بلوچستان کی سکیورٹی، سالمیت اور پاکستان کی قومی خودمختاری کے لئے سنگین سوالات کھڑے کر دیئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان میں اسرائیلی ادارے کے سرگرم ہونے کا انکشاف
  • دو ریاستی حل ہی واحد راستہ ہے، قبضہ ختم کرنے کا وقت آ گیا، یو این سیکرٹری جنرل
  • اقوام متحدہ میں مسئلہ فلسطین پر تین روزہ اہم کانفرنس آج سے شروع
  • پاکستان میں شراکت دار نجی کمپنیوں کااسرائیلی جال پھیلنا شروع
  • اسرائیلی فوج نے غزہ کیلئے امداد لے جانیوالی کشتی پر قبضہ کر لیا
  • اردن اور یو اے ای نے پیراشوٹ کے ذریعے غزہ میں امداد پہنچانا شروع کر دی
  • اسرائیل کی غزہ پر بمباری، امداد کے منتظر 42 افراد سمیت مزید 71 فلسطینی شہید
  • غزہ بحران: امدادی کشتی پر اسرائیلی قبضہ، بھوک اور بمباری سے 198 مزید ہلاکتیں
  • صیہونی فوج نے غزہ تک امداد لے جانے والی کشتی پر قبضہ کرلیا
  • اسرائیلی فورسز کا انسانی ہمدردی مشن پر وار، امدادی کشتی حنظلہ پر قبضہ