اسلام آباد:

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق سینیٹر حافظ حسین احمد کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ حافظ حسین احمد کی وفات سے حسین یادوں کا ایک باب ختم ہوگیا۔

جمعیت علمائے اسلام کے میڈیا سیل سے جاری بیان کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حافظ حسین احمد کی وفات سے حسین یادوں کا ایک باب ختم ہوگیا، جوانی سے بڑھاپے تک ایک ہی مقصد کے لیے ایک ہی پلیٹ فارم سے جدوجہد کی یادیں ہمیشہ یاد رہیں گی۔

انہوں نے کہا کہ حافظ صاحب مرحوم زیرک، حاضر جواب، نکتہ داں سیاسی، نظریاتی اور پارلیمانی رہنما تھے، اللہ کریم حافظ صاحب کی خطاؤں کو درگزر اور خدمات کو قبول فرمائے۔

مولانا فضل الرحمان نے تعزیتی بیان میں کہا کہ رمضان کریم کی بابرکت ساعت میں اللہ کریم کے حضور پیش ہونا یقیناً حافظ حسین احمد صاحب کے لیے بلندی درجات کا سبب بنے گا۔

سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ حافظ صاحب مرحوم کے فرزندان، اہل خانہ متعلقین اور جے یو آئی کارکنوں سے اظہار تعزیت کرتا ہوں، اہل مدارس،کارکنان اور رہنما اپنی دعاؤں میں حافظ صاحب کو یاد رکھیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ غم کی اس گھڑی میں اہل خانہ کے ساتھ برابر کا شریک ہوں، اللہ کریم اہل خانہ کو صبر جمیل دے۔

خیال رہے کہ جمعیت علمائے اسلام کے سینئر رہنما حافظ حسین احمد طویل عرصے سے علیل تھے اور عملی طور پر سیاست میں سرگرم نہیں تھے اور کوئٹہ میں اپنے گھر میں خالق حقیقی سے جا ملے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے بھی حافظ حسین احمد کے انتقال پر اظہار افسوس کیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان نے جمعیت علمائے اسلام حافظ حسین احمد حافظ صاحب نے کہا کہ کہ حافظ

پڑھیں:

فضل الرحمن کے ایم ایم اے کو دوبارہ فعال کرنے کیلئے رابطے، ساجد نقوی کی ملاقات

اسلام آباد؍ لاہور (رانا فرحان اسلم+ خبر نگار+ خصوصی نامہ نگار) جمعیت علماء اسلام (ف) نے مذہبی سیاسی جماعتوں کے اتحاد کیلئے کوشیں تیز کر دی ہیں۔ جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمن نے مختلف رہنماؤں سے رابطے شروع کر دیئے ہیں۔ مولانا فضل نے سربراہ اسلامی تحریک علامہ ساجد نقوی، جمعیت اہلحدیث کے سربراہ حافظ عبد الکریم، مولانا اویس نورانی اور  دیگر سے ٹیلیفونک رابطے شروع کر دیئے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے متحدہ مجلس عمل کے رہنماؤں کو اپنی رہائش گاہ پر مدعو کر لیا ہے۔ بعد ازاں ساجد نقوی نے وفد کے ہمراہ مولانا فضل الرحمن سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ غیر فعال متحدہ مجلس عمل کے رہنماؤں کیساتھ رابطوں میں ایم ایم اے بحالی سمیت دیگر امور زیر غور آئینگے۔ مولانا فضل الرحمان، علامہ ساجد نقوی، حافظ عبد الکریم اور مولانا اویس نورانی کے درمیان اہم ملاقات میں اہم فیصلہ سازی متوقع ہے لیکن تاحال جے یو آئی کی طرف سے جماعت اسلامی کو مدعو نہیں کیا گیا۔ جمعیت علمائے پاکستان کے دوسرے دھڑے ابوالخیر محمد زبیر بھی تاحال ملاقات میں مدعو نہیں، متحدہ مجلس عمل کی فعالیت، غیر فعالیت کے اسباب سمیت دیگر امور زیر غور آئیں گے۔ ابھی یہ ابتدائی مشاورت ہے، قبل از وقت کچھ نہیں کہہ سکتے، چار بڑی مذہبی سیاسی شخصیات کا اکٹھ غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے۔ ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال کیساتھ غزہ اور خطے کی صورتحال پر بھی غور کیا جائیگا۔ علاوہ ازیں جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان سے گرینڈ قبائلی جرگے کے نمائندہ وفد نے ملاقات کی۔ وفد نے مولانا فضل الرحمان کو فاٹا کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں فاٹا بارے حکومتی کمیٹی پر غور وخوض وفد نے حکومتی کمیٹی پر تحفظات کا اظہار کیا۔ وفد نے مولانا فضل الرحمان سے وزیر اعظم میاں شہباز شریف سے ملاقات کی اپیل کی ہے۔ وزیر اعظم سے ملاقات کے لئے کمیٹی کی تشکیل دی ہے، وزیر اعظم سے ملاقات کے لئے تشکیل کمیٹی کی سربراہی مولانا فضل الرحمان سے قبول کرنے کی درخواست کی۔ مولانا فضل الرحمان نے وفد کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرا دی۔ جلد وزیر اعظم سے ملاقات میں تحفظات پیش کریں گے۔ مولانا فضل الرحمن نے ٹانک گومل راغزائی میں گھر پر گولہ گرنے کے افسوسناک واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ واقعہ افسوسناک اور تشویشناک ہے۔ حالات یہاں تک پہنچ گئے نہ بچے محفوظ ہیں نہ خواتین اور بزرگ، جے یو آئی کارکنوں اور رہنمائوں کو منصوبہ بندی سے ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی بلوچستان کا لانگ مارچ اسلام آباد کی جانب چل پڑا
  • شہباز شریف سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات، قانون سازی پر تحفظات سے آگاہ کیا
  • وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات، تحفظات سے آگاہ کیا
  • وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات، سیاسی صورتحال پر گفتگو
  •   وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی اہم ملاقات
  • سیاسی اختلافات کو نفرت میں تبدیل نہیں کرنا چاہئے،حافظ نعیم الرحمان 
  • غیرت کے نام پر کسی کو بھی قتل کرنا شرعی لحاظ سے جائز نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان
  • 26 ویں آئینی ترمیم آئی تو ہم سے کہا گیا کہ اسکی توثیق کریں، مولانا فضل الرحمان
  • لاہور، والد کی وفات، تحریک انصاف کے مفرور رہنما حماد اظہر گھر پہنچ گئے
  • فضل الرحمن کے ایم ایم اے کو دوبارہ فعال کرنے کیلئے رابطے، ساجد نقوی کی ملاقات