وزیراعظم سے سعودی وزیر سرمایہ کاری و ٹاسک فورس کے سربراہ کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
ریاض(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم محمد شہباز شریف سے سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد الفالح اور جوائنٹ ٹاسک فورس برائے اقتصادی مصروفیات کے سربراہ محمد التویجری نے ملاقات کی۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کے سعودی عرب کے سرکاری دورے میں ہونے والی ملاقات میں اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے، پاکستان میں مزید سعودی سرمایہ کاری لانے اور اہم شعبوں میں مشترکہ اقدامات کو تیز کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم نے سعودی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور پاکستان کی سٹریٹجک پوزیشن اور سرمایہ کاری دوست پالیسیوں کو اجاگر کیا، شہباز شریف نے خصوصی سرمایہ کاری کونسل کے تحت سعودی کاروباری اداروں کو زراعت، ٹیکنالوجی، انفراسٹرکچر سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔
کوئٹہ: سابق کمشنر کی بیٹی کا ایئر ہوسٹس پر تشدد، گرفتاری کے بعد رہائی
سعودی وزیر خالد الفالح اور ٹاسک فورس کے سربراہ محمد التویجری نے پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مزید گہرا کرنے میں سعودی عرب کی گہری دلچسپی کا اظہار کیا، انہوں نے سرمایہ کاری کے منصوبوں کو تیز کرنے اور ان پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے ادارہ جاتی تعاون کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔
دونوں فریقوں نے منظم مصروفیات اور مشترکہ منصوبوں پر تیزی سے عملدرآمد کے ذریعے پاکستان سعودی اقتصادی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا، ملاقات میں طویل مدتی اور باہمی طور پر مفید اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے دونوں ممالک کے عزم پر زور دیا گیا۔
نوروز موسم بہار کی آمد اور فطرت کی تجدید کی علامت ہے: وزیراعظم
اجلاس میں وزیراعظم کی معاونت کے لیے نائب وزیراعظم اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وزیراعلی پنجاب مریم نوا، وزیربرائے موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک اور نیشنل کوآرڈی نیٹر لیفٹیننٹ جنرل سرفراز احمد بھی موجود تھے۔
سعودی وفد میں سعودی وزارت سرمایہ کاری اور سعودی عرب اور پاکستان کے مابین اقتصادی تعلقات کے لیے مشترکہ ٹاسک فورس کے نمائندے شامل تھے۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری ٹاسک فورس کے لیے
پڑھیں:
کاروباری شعبے کا تعلیمی میدان میں سرمایہ کاری بڑھانا وقت کی ضرورت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: معروف سرمایہ کار عارف حبیب نے کہا ہے کہ خوشحال قوم کی تخلیق اور پاکستان کی پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے تعلیمی نصاب میں عصری علوم کے ساتھ کردار سازی کو شامل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
عارف حبیب کا کہنا تھا کہ موجودہ تعلمی نظام خود غرض ملامت کے خواہش مند افراد پیدا کررہا ہے۔ انسان ترقی کررہا ہے مگر معاشرتی مجموعی طور پر انحطاط کا شکار ہے۔ وہ نیا ناظم آباد جیم خانہ میں “سی ای اوز سیشن: لیڈ وِد وژن” سے بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ دیرپا اقتصادی ترقی اور قومی خوشحالی حاصل کرنے کے لیے حکومت، غیر سرکاری فلاحی تنظیموں اور نجی کاروباری شعبے کو تعلیم میں سرمایہ کاری کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر کریکٹر ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر اور ہیگزالائز کے سی ای او، سعد شاہ نے نشاندہی کی کہ پاکستان کے ائی ٹی اور ای-کامرس کے شعبے ہنرمند پیشہ ور افراد کی کمی کا سامنا ہے، جو ان کی وسیع صلاحیت کے مقابلے میں ان کی ترقی اور پیداواری صلاحیت کو سست کر رہا ہے۔
سعد شاہ نے کہا کہ دستیاب انسانی سرمائے میں اکثر پیشہ ورانہ مہارت، کام کی اخلاقیات اور لگن کی کمی ہوتی ہے، جو براہ راست تنظیمی کارکردگی اور ترقی کو متاثر کرتے ہیں۔ شاہ نے زور دیا کہ جنریشن زیڈ (Gen Z) اور جنریشن الفا (Gen Alpha)کو تعلیمی اداروں اور کام کی جگہوں دونوں پر اخلاقی اور تادیبی اقدار سکھائی جانی چاہئیں،
کریکٹر ایجوکیشن فاؤنڈیشن (CEF) کے چیئرمین، محمود احمد نے ایک ایسے متوازن تعلیمی نظام کا مطالبہ کیا جو **ہنر کی ترقی کو اخلاقی اور تادیبی تعلیم کے ساتھ مربوط کرے۔اس سیشن میں آئی ٹی اور اس سے منسلک شعبوں کے سی ای اوز اور سینئر پیشہ ور افراد نے شرکت کی، جنہوں نے اجتماعی طور پر پاکستان کی پائیدار ترقی کی بنیاد کے طور پر انسانی سرمائے میں سرمایہ کاری کی فوری ضرورت پر زور دیا۔