زیبا بختیار نے سالوں بعد پھر سے شادی نہ کرنے کی وجہ بتادی
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان کی خوبرو سابقہ اداکارہ زیبا بختیار نے تیسری بار شادی نہ کرنے کی وجہ بتادی۔حال ہی میں ایک انٹرویو میں زیبا بختیار نے اپنے شوبز کیرئیر، ماضی کی شادیوں، بیٹے کی پرورش اور صحت کے چیلنجز کے بارے میں گفتگو کی۔
بھارت میں کام کرنے کے حوالے سے زیبا بختیار نے انکشاف کیا کہ جب میں کام کرنے کے لیے بھارت گئی تو پاکستانی میڈیا اور صحافیوں نے میرے خلاف پروپیگنڈا کیا، خبریں پھیلائی گئیں کہ میں وہاں فلموں میں کام کروں گی اور قابل اعتراض مناظر شوٹ کروں گی۔
سابقہ اداکارہ نے کہا میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میں ہمیشہ اداکاری کرتی رہوں گی لیکن ایک بار جب میں شوبز میں آگئی تو میں نے کام جاری رکھنے کا ارادہ کیا۔
خاندان میں کسی کو ذیابیطس نہیں تھی، مجھے ہوئی تو میں پریشان ہوگئی: سابقہ اداکارہ
دوران انٹرویو پہلی بار انہوں نے انکشاف کیا کہ انہیں اپنی پہلی بالی وڈ فلم ‘حنا’ کی ریلیز کے بعد ذیابیطس کی تشخیص ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ میرے خاندان میں کسی کو بھی ذیابیطس نہیں تھی، اس لیے جب مجھے تشخیص ہوئی تو میں بہت پریشان تھی۔
پاکستان میں سماجی توقعات پر بات کرتے ہوئے زیبا بختیار نے کہا یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ ہیروئنز کی شادی نہیں ہوتی اور نہ ہی ان کے بچے ہوتے ہیں، وہ صرف اس وقت تک ہیروئن ہوتی ہیں جب تک وہ غیر شادی شدہ ہوں، میں نے کئی کامیاب فلمی ہیروئنز دیکھی ہیں جن کا کیرئیر بغیر شادی کے ختم ہوا۔
گلوکار عدنان سمیع خان سے شادی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم دوست تھے، مجھے امید نہیں تھی کہ شادی کے بعد ہمارے درمیان مسائل پیدا ہوں گے، ہماری شادی ایک سال تک رہی تھی، بیٹے کی پیدائش ہوئی اور پھر طلاق ہوگئی جس کے بعد میں نے اس کی کفالت کے لیے قانونی جنگ بھی لڑی۔
یہ نہیں کہوں گی کہ میں نے اپنے بیٹے کی خاطر دوبارہ شادی نہیں کی: زیبا کی گفتگو
جب ان سے دوبارہ شادی کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے واضح کیا کہ میں یہ نہیں کہوں گی کہ میں نے اپنے بیٹے کی خاطر دوبارہ شادی نہیں کی، سچ یہ ہے کہ اگر مجھے شادی کے لائق کوئی اچھا آدمی مل جاتا تو میں شادی کر لیتی لیکن مجھے ایسا شخص کبھی نہیں ملا۔
اس سے قبل جولائی 2024 میں آمنہ حیدر عیسانی کے ساتھ انٹرویو میں زیبا نے انکشاف کیا تھا کہ عدنان سمیع خان سے میری دوسری شادی تھی اور میری پہلی شادی شوبز میں آنے سے 19 سال قبل ہوئی تھی۔
انہوں نے بتایا تھا کہ میری پہلی شادی بھی ایک سال کے بعد طلاق پر ختم ہوئی، اس کے بعد میں نے شوبز میں قدم رکھا اور جلد ہی گلوکار عدنان سمیع خان سے دوسری شادی کر لی لیکن یہ شادی بھی طلاق پر ختم ہوگئی۔
انسداد دہشتگردی عدالت کا پی ٹی آئی ایم پی اے کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: زیبا بختیار نے انہوں نے بیٹے کی شادی کے تو میں کہ میں نے کہا کے بعد
پڑھیں:
شبیر احمد شاہ کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرنے پر این آئی اے کی مذمت
ڈی ایف پی ترجمان نے تمام کشمیری سیاسی قیدیوں کو مقبوضہ علاقے کی جیلوں میں منتقل کرنے کے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت کو قیدیوں کے بنیادی حق کا احترام کرنا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی اکائی ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے غیر قانونی طور پر نظربند پارٹی سربراہ شبیر احمد شاہ کی بگڑتی ہوئی صحت کے باوجود درخواست ضمانت کی مخالفت کرنے پر بھارتی تحقیقاتی ادارے ”این آئی اے” کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈی ایف پی کے ترجمان ایڈووکیٹ ارشد اقبال نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں شبیر احمد شاہ کے خلاف این آئی اے کے مقدمے کو بے بنیاد اور سیاسی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ این آئی اے عدالت میں کوئی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہنے کے بعد اب شبیر شاہ کی غیر قانونی نظربندی کو طول دینے کے لیے تاخیری ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ ایڈووکیٹ اقبال نے شبیر احمد شاہ کی بگرتی ہوئی صحت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی عدلیہ انصاف کی فراہمی کے بجائے سیاسی دبائو کے تحت کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شبیر احمد شاہ 1968ء سے جھوٹے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں اور دہلی کی تہاڑ جیل میں آٹھ سال گزرنے کے بعد بھی کوئی عدالت ان کے خلاف الزامات کو ثابت نہیں کر سکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری سیاسی قیدیوں کو غیر قانونی طور پر نظربند رکھنے کے لیے جان بوجھ کر ضمانت سے انکار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شبیر احمد شاہ اور دیگر حریت رہنمائوں کو صرف ان کی پرامن سیاسی جدوجہد اور کشمیری عوام کے لئے حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر سزا دی جا رہی ہے۔ ایڈوکیٹ اقبال نے عدالت میں حقائق کو مسخ کرنے پر بھارتی سالیسٹر جنرل تشار مہتا کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شبیر احمد شاہ نے اپنے سیاسی نظریے کی وجہ سے آدھی سے زیادہ زندگی سلاخوں کے پیچھے گزاری ہے۔
انہوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ شبیر شاہ کی بگڑتی ہوئی صحت کا فوری نوٹس لیں جو کئی دائمی عارضوں میں مبتلا ہیں۔ انہیں خصوصی طبی امداد کی ضرورت ہے جو جیل میں دستیاب نہیں ہے۔ ڈی ایف پی ترجمان نے تمام کشمیری سیاسی قیدیوں کو مقبوضہ علاقے کی جیلوں میں منتقل کرنے کے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت کو قیدیوں کے بنیادی حق کا احترام کرنا چاہیے اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق ان کے مناسب علاج کو یقینی بنانا چاہیے۔