پشاور ہائی کورٹ نے فیصل جاوید کا نام پی این آئی ایل سے نہ نکالنے کے خلاف دائرتوہین عدالت درخواست پروفاقی حکومت سے 7 روز میں جواب طلب کرلیا۔

فیصل جاوید کا نام پی این آئی ایل سے نہ نکالنے کے خلاف دائر توہین عدالت درخواست پرسماعت قائمقام چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس راشد علی نے کی۔ عدالت نے وفاقی حکومت سے 7 روز میں جواب طلب کرلیا۔ نمائندہ ایف آئی اے نے کہا کہ عدالت نے حکم دیا کہ درخواست گزار کا نام لسٹ سے نکال لیں۔ عدالتی احکامات پر ہم پی این آئی ایل سے نام نکالا۔ اسلام آباد پولیس کی سفارش پران کا نام پی سی ایل پر ڈالا گیا۔

قائممقام چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے کہا کہ 7 مارچ کو آپ کو آرڈر کیا کہ جواب جمع کریں۔ ابھی تک جواب جمع نہیں کیا۔7 دن دیتے ہیں اپنا جواب جمع کروائیں۔ عدالت نے وفاقی حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

مزید پڑھیں: فیصل جاوید کی پی سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست پر اداروں سے ریکارڈ طلب

دوسری جانب پشاور ہائی کورٹ میں فیصل جاوید کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکالنے کے لئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ سماعت جسٹس نعیم انور اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے کی۔ جسٹس نعیم انور نے استفسار کیا کہ آپ نے ٹکٹ لیا ہے جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ جی ٹکٹ لیا ہے۔ عدالت نے گزشتہ آرڈر میں حکم دیا کہ ان کو سہولت فراہم کریں لیکن ان کو ائیرپورٹ روکا گیا۔ عمرہ کے لئے جارہے تھے جہاز سے اتارا گیا۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل ثنا اللہ نے کہا کہ ہم نے کمنٹس جمع کئے ہیں۔  آفس نے کمنٹس پر اعتراض لگایا تھا آج دوبارہ جمع کئے ہیں۔ جسٹس نعیم انور نے کہا کہ عمرہ کے لئے جارہے ہیں۔ رمضان میں ثواب دگنا ہوتا ہے۔ 25 مارچ کو اس کیس کو سنیں گے۔ 25 تاریخ کو سماعت ملتوی نہیں کی جائے گی اس پر فیصلہ کریں گے۔ عدالت نے سماعت 25 مارچ تک ملتوی کردی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: فیصل جاوید کا نام پی این آئی ایل سے درخواست پر کا نام پی نے کہا کہ حکومت سے جواب طلب عدالت نے

پڑھیں:

عدالت کو سیاسی اکھاڑہ نہ بنائیں،27 ویں آئینی ترمیم پڑھ کر آئیں، آئینی عدالت کے جج کا مکالمہ

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی آئینی عدالت میں یوٹیلیٹی کارپوریشن ملازمین برطرفی کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے یوٹیلیٹی اسٹور کے برطرف سیل مین مزمل رفیق کو تیاری کیلئے وقت دیدیا۔

تفصیلات کے مطابق دوران سماعت جسٹس حسن رضوی نے ریمارکس دیے کہ وفاقی آئینی عدالت کو سیاسی اکھاڑہ نہ بنائیں، لاہور ہائیکورٹ سے برطرفی کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل آپ نے واپس لےلی۔

درخواست گزار مزمل رفیق نے مؤقف اپنایا کہ مجھے عدالت نے انٹرا کورٹ اپیل واپس لینے کی ایڈوائس کی، 12 ہزار ملازم کو فارغ کردیا گیا۔جسٹس حسن رضوی نے کہا کہ 12 ہزار ملازم کی نہیں آپ اپنی بات کریں، آپ وفاقی عدالت ڈائریکٹ درخواست کیسے دائر کر سکتے ہیں، کسی وکیل سے مشورہ کرلیں۔

ویڈیو: کرکٹ کھیلتے ہوئے 11 سالہ بچہ ٹرین کی زد میں آکر جاں بحق، بچے کے دکھ نے ماں کو نیم پاگل کردیا

جسٹس حسن رضوی نے کہا کہ 27 ویں آئینی ترمیم کو آئندہ سماعت کر پڑھ کر آئیں، یوٹیلیٹی اسٹور سے کروڑوں اربوں کا نقصان ہوا، یوٹیلیٹی اسٹور میں کتنی خوردبرد پکڑی گئی۔

جسٹس حسن رضوی نے ریمارکس دیے کہ کیا یہ حکومت کے کرنے کام ہیں، یوٹیلیٹی اسٹور سے عوام کو نہیں بلکہ اسٹاف نے مزے کیے۔

جسٹس حسن رضوی نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی

مزید :

متعلقہ مضامین

  • عدالت کو سیاسی اکھاڑہ نہ بنائیں،27 ویں آئینی ترمیم پڑھ کر آئیں، آئینی عدالت کے جج کا مکالمہ
  • وفاقی آئینی عدالت: یوٹیلیٹی اسٹور ملازم کی برطرفی کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی
  • سندھ ہائیکورٹ‘ جامعہ کراچی میں طلبہ یونین انتخابات سے متعلق نوٹس
  • وفاقی آئینی عدالت نے پہلے دن کام کا آغاز کس طرح سے کیا؟
  • نئی گج ڈیم کیس: وفاقی آئینی عدالت نے درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر دلائل جاری
  • پنچاب ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین کی مستقلی کی درخواست، ملازمین کو وکیل کرنے کی مہلت
  • ملک کی پہلی وفاقی آئینی عدالت نے مقدمات کی سماعت کا آغاز کردیا
  • جسٹس اقبال کی پی پی 98 میں ضمنی انتخاب کیخلاف درخواست پر سماعت سے معذرت
  • پاکستان کی پہلی وفاقی آئینی عدالت کا پہلا فیصلہ، خیبرپختونخوا حکومت کی اپیل پر حکم امتناع
  • وفاقی آئینی عدالت کی پہلی کاز لسٹ، 3 بنچ آئندہ ہفتے سماعت کرینگے