انجری کا شکار ہونے کے بعد عالمی کرکٹ سے دور صائم ایوب کی منگل کو برطانیہ سے وطن واپسی
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
پاکستان کرکٹ ٹیم کے نوجوان بیٹر صائم ایوب منگل کو واپس وطن پہنچ رہے ہیں، 22 سالہ اوپنر ان دنوں لندن میں ری ہیب کے عمل سے گزر رہے ہیں،وہ جنوری میں جنوبی افریقہ کے خلاف کیپ ٹاون ٹیسٹ میں انجری کا شکار ہونے کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ سے دور ہوگئے تھے۔
اطلاعات کے مطابق صائم ایوب پاکستانی ٹرینر حنیف ملک کی زیرنگرانی بحالی کے عمل سے گزر رہے ہیں، برطانیہ میں ان کے معالجین پیرکومکمل طبی جائزہ لینے کے بعد اپنی پیشہ ورانہ آرا دیں گے، اگلے روز 25 مارچ کوصائم ایوب وطن واپسی کے لیے رخت سفر باندھیں گے۔
طبی ماہرین کی رائے کی روشنی میں صائم ایوب کے مستقبل کا تعین ہوگا اور اسی تناظر میں 11 اپریل سے شروع ہونے والی پی ایس ایل 10 میں صائم ایوب کی شرکت یا عدم شرکت کا فیصلہ کیا جائے گا۔
ادھر فٹنس کے حوالے سے اقدامات کے سلسلے میں پی سی بی صائم ایوب سےمسلسل رابطے میں ہے، دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ فٹنس کے لیے لندن میں صائم ایوب کی باقاعدہ ٹریننگ جاری ہے، تاہم ان کی مکمل فٹنس پر شکوک و شبہات موجود ہیں۔
دوسری صائم ایوب کے پاکستانی ٹرینر حنیف ملک ہفتہ کو واپس وطن لوٹ رہے ہیں، واضح رہے کہ صائم ایوب دائیں ٹخنے کی انجری کے سبب آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 میں شریک نہ ہوسکے اور نیوزی لینڈ کے خلاف وائٹ بال سیریز میں بھی پاکستان کو ان کی خدمات سے محروم رہنا پڑا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت کے بڑی طاقت ہونے کا جھوٹا تاثر ختم ہو گیا، جلیل عباس جیلانی
لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ہمارا مؤقف ہے کہ بھارت نے جارحیت کی ہے، پاکستان امن پسند ملک ہے، ہم کافی عرصے سے بھارت کو کہہ رہے تھے کہ مسائل پُرامن طریقے سے حل کیے جائیں، بھارت کی جارحیت پر پاکستان کے جواب سے دنیا میں بھارت کے امیج کو دھچکا لگا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستانی سفارتی وفد کے رکن جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن تمام ممبران کے ساتھ اچھی بات چیت ہوئی، یو این کے سیکرٹری جنرل اور صدر جنرل اسمبلی سے بھی ملاقات ہوئی۔ لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ ہمارا مؤقف ہے کہ بھارت نے جارحیت کی ہے، پاکستان امن پسند ملک ہے، ہم کافی عرصے سے بھارت کو کہہ رہے تھے کہ مسائل پُرامن طریقے سے حل کیے جائیں، بھارت کی جارحیت پر پاکستان کے جواب سے دنیا میں بھارت کے امیج کو دھچکا لگا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کافی عرصے سے الزام تراشی کر رہا تھا اب کسی نے بھارت کے بیانیے کو قبول نہیں کیا، بھارت نے کچھ ممالک کو بھی قائل کرنے کی کوشش کہ وہ بڑی طاقت ہے۔ جلیل عباس جیلانی نے کہا بھارت کے بڑی طاقت ہونے کا جھوٹا تاثر ختم ہو گیا ہے، پاکستان نے بھارت کے 6 جہاز گرائے، سسٹم جام کیا، فوجی تنصیبات کو ہٹ کیا، حالیہ جنگ کے بعد مسئلہ کشمیر پوری دنیا میں عالمی مسئلہ بن کر ابھرا ہے۔
دریں اثناء پاکستانی سفارتی وفد کی رکن سینیٹر بشریٰ انجم بٹ نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ اور مسئلہ کشمیر پر اقوامِ متحدہ کے ارکان کے ساتھ بات کی، آج سندھ طاس معاہدہ نظر انداز کیا جاتا ہے تو پھر مستقبل میں کسی معاہدے کی وقعت نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم امن کا پیغام لے کر آئے ہیں لیکن اس کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ سینیٹر بشریٰ انجم بٹ نے کہا کہ تجارت اور معیشت سے متعلق ٹرمپ کی فلاسفی کے ساتھ وزیرِاعظم شہباز شریف کی فلاسفی میچ کرتی ہے، پاکستان اور بھارت جنگ میں جاتے ہیں تو پورا خطہ متاثر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا میں ہمیں بہتر رسپانس ملا ہے، پاکستان اس کو سیز فائر کہہ رہا ہے اور بھارت اس کو ایک وقفہ کہہ رہا ہے، آج کشمیر اور سندھ طاس معاہدے کا مسئلہ حل نہ ہوا تو 6 ماہ بعد معاملہ پھر بڑھ جائے گا، ہم چاہتے ہیں کہ صدر ٹرمپ اس معاملے میں کردار ادا کریں تاکہ خطہ جنگ سے متاثر نہ ہو۔
پاکستانی سفارتی وفد کے رکن اور سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پانی کا معاملہ پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا ہے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکیوں کا یہ خیال تھا کہ ٹرمپ نے سیز فائر کرا دیا مزید مداخلت کی ضرورت نہیں، ہمارا مشن ان کو یہ سمجھانا تھا کہ مداخلت کی ضرورت ہے، بھارت نہ غیر جانبدار انکوائری اور نہ بات کرنا چاہتا ہے۔ خرم دستگیر نے یہ بھی کہا کہ ہم نے یہ بات سمجھائی کہ پانی کے ساتھ 24 کروڑ لوگوں کی زندگی منسلک ہے۔