Islam Times:
2025-04-25@07:47:32 GMT

پاکستان میں جمہوریت بتدریج آگے بڑھ رہی ہے، ایاز صادق

اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT

پاکستان میں جمہوریت بتدریج آگے بڑھ رہی ہے، ایاز صادق

سپیکر قومی اسمبلی نے ہارورڈ یونیورسٹی امریکا کی طلباء ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات کی جس میں قومی علاقائی، عالمی امور پر طلبہ کو پاکستان کے نقطہ نظرسے آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو حکومت سے زیادہ ٹائم دیا۔ اسلام ٹائمز۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت بتدریج آگے بڑھ رہی ہے، بطور کسٹوڈین آف ہاؤس ایوان کو ہمیشہ غیر جانبداری سے چلایا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے ہارورڈ یونیورسٹی امریکا کی طلباء ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات کی جس میں قومی علاقائی، عالمی امور پر طلبہ کو پاکستان کے نقطہ نظرسے آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو حکومت سے زیادہ ٹائم دیا، پروڈکشن آرڈرز کے معاملے پر ایک قدم آگے بڑھ کر فیصلہ کیا، 2017ء میں ملک کے وزیراعظم کو اپنے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نا اہل کیا گیا تھا، سوشل میڈیا پر آج بھی اپوزیشن کی بڑی جماعت حکومت کو جعلی و غیر قانونی قرار دیتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اسی پارلیمان میں قائد حزب اختلاف، چیئرمین پی اے سی اور قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینز کے عہدوں پر بھی براجمان ہے، سوشل میڈیا پر پاکستان کے اصل چہرے کو نہیں دیکھا جاتا، پاکستان کے حقیقی تشخص کا پتہ پاکستان میں آ کر چلتا ہے۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان کو دہشتگردی جیسے سنگین خطرات کا سامنا ہے، افغانستان دہشت گردوں کی محفوظ آماجگاہ بنا ہوا ہے، پاکستان میں دہشت گردی کی آگ خطے کے دیگر ممالک تک بھی پھیل سکتی ہے، پاکستان کی بہادر سکیورٹی فورسز دہشت گردی سے نبردآزما ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بھاری قیمت چکائی ہے، دہشتگردی کی جنگ میں 90 ہزار سے زائد جانوں کا نذرانہ پیش کیا، دہشتگرد امریکا کا افغانستان سے چھوڑا گیا جدید اسلحہ استعمال کر رہے ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان پڑوسی ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات کا خواہاں ہے، پاکستان نے طویل عرصے تک 4.

6 ملین افغان مہاجرین کا بوجھ اٹھایا ہے۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سپیکر قومی اسمبلی پاکستان میں پاکستان کے کہ پاکستان نے کہا کہ

پڑھیں:

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے بھارت کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کر دیا

اسلام آباد:

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے پہلگام میں انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔

کمیٹی نے بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد اور اشتعال انگیز قرار دیا۔

پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں کمیٹی کا اجلاس چیئرمین جناب فتح اللہ خان، رکن قومی اسمبلی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

اجلاس کے آغاز میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کی والدہ اور بھابھی کے انتقال پر فاتحہ خوانی اور دعا کی گئی۔

مزید پڑھیں: بھارت سے تجارت، واہگہ بارڈر، فضائی حدود بند، پانی روکنا اعلان جنگ تصور کیا جائیگا: قومی سلامتی کمیٹی

کمیٹی نے اپنے اعلامیے میں زور دیا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر ہمیشہ خطے میں امن کے قیام کے لیے سنجیدہ کوششیں کرتا رہا ہے، اور دہشت گردی کا خود شکار رہا ہے۔

تاہم اگر بھارت کی جانب سے کوئی بلاجواز اقدام کیا گیا تو پاکستان اس کا مناسب اور مؤثر جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔

اجلاس میں کمیٹی نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی، اٹاری بارڈر کی بندش، سفیروں کی واپسی جیسے اقدامات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات خطے کے دو ایٹمی ریاستوں کے درمیان کشیدگی میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔

اجلاس کے دوران "پاکستان نیوی (ترمیمی) بل 2024ء" کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ وزارت دفاع نے کمیٹی کو بل کی اہم شقوں سے آگاہ کیا، جن میں فلاحی سرگرمیوں، الیکٹرانک جرائم اور طریقہ کار میں اصلاحات شامل ہیں۔

وزارت کا کہنا تھا کہ یہ ترامیم پاک فوج اور فضائیہ کے حالیہ ترمیمی ایکٹس سے مطابقت کے لیے کی جا رہی ہیں تاکہ تینوں مسلح افواج کے قوانین میں ہم آہنگی پیدا کی جا سکے۔ کمیٹی نے بل کو متفقہ طور پر قومی اسمبلی سے منظور کرانے کی سفارش کی۔

مزید پڑھیں: ’وزیراعظم، عمران خان اور تمام رہنماؤں کی ایک ساتھ تصویر آجائے تو بھارت کی کوئی جرأت نہیں ہوگی‘

مزید برآں، اجلاس میں سرویئر جنرل آف پاکستان اور چاروں صوبوں و گلگت بلتستان کے محکمہ معدنیات کے سیکریٹریز نے معدنی وسائل کی سروے اور میپنگ میں نجی شعبے کی شمولیت کے حوالے سے بریفنگ دی۔

کمیٹی نے زور دیا کہ نجی اداروں کی بجائے سرویئر جنرل کے محکمے کی خدمات کو ترجیح دی جائے تاکہ حساس معلومات کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔

وفاقی وزارت دفاع کے زیر انتظام ایف جی ای آئی تعلیمی اداروں اور وزارت تعلیم کے تحت ایف ڈی ای اداروں کے درمیان فنڈز کی تقسیم میں فرق پر بھی گفتگو ہوئی۔

کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں وزارت خزانہ اور منصوبہ بندی کے سیکریٹریز کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ فنڈز کی غیر مساوی تقسیم پر وضاحت لی جا سکے۔

مزید پڑھیں: عالمی برادری خطے میں بھارتی جارحیت اور غیر ذمہ دارانہ اقدامات کا نوٹس لے، سیکریٹری خارجہ

اجلاس میں اراکین قومی اسمبلی جناب عقیل ملک، ابرار احمد، صبا صادق، اسپندیار بندارہ، صلاح الدین جونیجو، سنجے پروانی، گل اصغر خان، پلین بلوچ، محمد اسلم گھمن، غلام محمد اور محترمہ زیب جعفر (پارلیمانی سیکریٹری برائے دفاع) نے شرکت کی۔

اس کے علاوہ اجلاس میں سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد علی HI(M)، ایڈیشنل سیکریٹری (آرمی) میجر جنرل عامر اشفاق کیانی، وزارت قانون و انصاف، دفاع اور صوبائی حکومتوں کے دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔

متعلقہ مضامین

  • اسپیکر قومی اسمبلی کی پارلیمانی وفد کے ہمراہ عمرہ کی ادائیگی
  • قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے بھارت کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کر دیا
  • قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے بھارتی بیانیہ مسترد کردیا
  • ووٹ کی طاقت ہی جمہوریت کو مضبوط بناتی ہے: ملک محمد احمد خان
  • سپیکر سردار ایاز صادق کی گورنر مدینہ شہزادہ فیصل بن سلمان السعود سے ملاقات
  • سپیکر قومی اسمبلی کی گورنر مدینہ منورہ سے اہم ملاقات
  • اڈیالہ جیل پر حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں: ملک احمد خان
  • قومی اسمبلی کمیٹی برائے داخلہ میں پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ ترمیمی بل منظور
  • پنجاب اسمبلی: گندم کی قیمت کا اعلان نہ ہونے پر اپوزیشن کا احتجاج: چھوٹے کسانوں کو تحفظ دینگے، حکومت
  • اسلام آباد، ڈپٹی سپیکر جی بی اسمبلی سعدیہ دانش اور جمیل احمد کی ندیم افضل چن سے ملاقات