گنڈا پور قومی سلامتی اجلاس کے حوالے سے غلط فہمی پیدا کر رہے: طلال چودھری
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے خیبر پی کے کے وزیر اعلیٰ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور اجلاس کے حوالے سے جھوٹ بول رہے ہیں، ملک میں کسی بھی قسم کا آپریشن نہیں ہو رہا‘ وزیر مملکت برائے داخلہ نے یہ بات جمعرات کو پی ٹی وی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ طلال چوہدری نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈا پور قومی سلامتی کے اجلاس کے حوالے سے غلط فہمی پیدا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر خیبر پی کے حکومت دہشت گردوں کے خلاف کھڑی نہیں ہو سکتی تو کم از کم ان کے لیے نرم گوشہ بھی نہ رکھے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ ہتھیار اٹھانے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جا رہا ہے، جبکہ مذاکرات صرف ان عناصر سے ممکن ہیں جو تشدد کی راہ پر نہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پی ٹی آئی والے ایک شخص کی خاطر پاکستان کی بقا کو داؤ پر لگا رہے ہیں: خواجہ آصف
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیانات ملکی سلامتی کے منافی ہیں، وہ کہتے ہیں نیازی لا نہیں ہوگا تو پاکستان نہیں چلے گا، یہ پاکستان دشمنی ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا یہ نہیں ہو سکتا کہ ہر چیز پر نیازی لا لاگو کیا جائے، نیازی لا اب نہیں چلے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ ملکی سلامتی کے معاملات پر وزیراعلیٰ کے بیانات آنا مایوس کن ہیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیانات ملکی کی سلامتی کے منافی ہیں، یہ ملاقات کرنا چاہتے ہیں کہ اندر بیٹھا ایک شخص ہدایات جاری کرے، نیازی لا جس کے تحت خیبر پختونخوا کی حکومت چل رہی ہے یہ نہیں چلے گا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کسی کی ذات کی جنگ نہیں بلکہ اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا ہے، اگر وزیراعلیٰ کہے کہ نیازی لا نہیں ہو گا تو پاکستان نہیں چلے گا یہ حب الوطنی نہیں، میں سمجھتا ہوں یہ پاکستان دشمنی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا وزیر اعلیٰ کے پی وفاق کے حصے دار ہیں انہیں معاملات میں حصہ لینا چاہیے، اگر وزیراعلیٰ نیازی لا کے تحت چلنا چاہتے ہیں تو پاکستان کسی فرد واحد کی ملکیت نہیں، انسان آتے جاتے رہتے ہیں، پاکستان 25 کروڑ عوام کی ملکیت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان لوگوں کی سوچ نیازی لا کے تابع نہیں وسیع ہونی چاہیے، یہ ایک شخص کے ارد گرد پاکستان کی بقاء کو داؤ پر لگا رہے ہیں، یہ بالواسطہ دہشت گردی کی ایک طرح سے معاونت کر رہے ہیں، وہ مذاکرات کی کامیابی کے امکانات میں پاکستان کے بجائے افغانستان کی پوزیشن مضبوط کر رہے ہیں۔