7 ماہ قبل لاہورسے اغوا ہونے والا 16 سالہ لڑکا خیبرایجنسی سے بازیاب
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
لاہور سے 7 ماہ قبل اغوا ہونے والے 16 سالہ لڑکے کو خیبرایجنسی سے بازیاب کروا لیا گیا۔
ایس پی انویسٹیگیشن اقبال ٹاؤن سدرہ خان کی سربراہی میں ڈی ایس پی انویسٹی گیشن مسلم ٹاؤن مقصود گجر نے پولیس ٹیم کے ساتھ کارروائی کرتے ہوئے
16 سالہ عبداللہ کو باڑہ خیبرایجنسی سے بازیاب کروا لیا۔ملزمان عبداللہ کو ورغلا پھسلا کر اغواء کر کے باڑہ خیبر ایجنسی لے گے تھے۔
ملزمان نے عبداللہ کو منشیات کے عوض تحصیل باڑہ ضلع خیبرایجنسی میں گروی رکھوا دیا تھا۔ عبداللہ کو جدید ٹیکنالوجی سمیت ہیومن انٹیلیجنس کی مدد سے بازیاب کروایا گیا۔ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سید ذیشان رضا کی طرف سے پولیس ٹیم کو تعریفی اسناد دینے کا اعلان کیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عبداللہ کو سے بازیاب
پڑھیں:
جامع مسجد سرینگر میں نماز کی اجازت نہ دینا افسوسناک ہے، عمر عبداللہ
میرواعظ کشمیر نے کہا کہ افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج نہ عیدگاہ میں نماز کی اجازت ملی اور نہ ہی جامع مسجد کھولی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ مجھے بھی میرے گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی حکام نے آج تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ ایسے میں انجمن اوقاف نے اس پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ حکام نے ایک بار پھر تاریخی عیدگاہ سرینگر اور جامع مسجد سرینگر میں عیدالاضحیٰ کی نماز کی اجازت نہیں دی۔ مسجد کے دروازے بند کر دئے گئے اور باہر پولیس اہلکار تعینات کر دئے گئے۔ ادھر میرواعظِ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے اس اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں کہا "افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج نہ عیدگاہ میں نماز کی اجازت ملی اور نہ ہی جامع مسجد کھولی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ مجھے بھی میرے گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے"۔
اس دوران جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز عید کی ادائیگی پر مسلسل پابندیوں پر افسوس کا اظہار کیا۔ عمر عبداللہ نے بتایا "مجھے امید ہے کہ یہ عید ہندوستان اور دنیا کے مسلمانوں کے لئے بہتر دن لائے گی، مجھے امید ہے کہ یہ امن لائے گا اور بھائی چارے کے رشتوں کو مضبوط کرے گا"۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب ہم عید منا رہے ہیں، مجھے ذاتی طور پر افسوس ہے کہ ایک بار پھر سرینگر کی مشہور جامع مسجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں ان فیصلوں کے پیچھے وجوہات نہیں جانتا، لیکن ہمیں اپنے لوگوں پر بھروسہ کرنا سیکھنا چاہیئے۔