Daily Ausaf:
2025-06-09@11:05:28 GMT

رمضان کے آخری عشرے کی فضیلت و برکات

اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT

رمضان المبارک وہ مقدس مہینہ ہے جس میں اللہ تعالیٰ کی بے شمار رحمتیں، برکتیں اور مغفرتیں نازل ہوتی ہے۔ یہ مہینہ عبادت، تزکی نفس اور اللہ سے قربت حاصل کرنے کا بہترین موقع ہے۔ رمضان کے آخری دس دن (آخری عشرہ)اس لحاظ سے سب سے زیادہ اہمیت کے حامل ہیں کہ ان میں لیلۃ القدر جیسی عظیم رات شامل ہے اور رسول اللہﷺ نے ان دنوں میں عبادت اور ریاضت کو بہت زیادہ معمول بنایا قرآن، حدیث اور علماء حق کی تعلیمات کی روشنی میں رمضان کے آخری عشرے کی فضیلت،قرآن کی روشنی میں آخری عشرے کی فضیلت اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا:
ترجمہ: بے شک ہم نے اس(قرآن)کو شبِ قدر میں نازل کیا اور آپ کو کیا معلوم کہ شبِ قدر کیا ہے؟ شبِ قدر (فضیلت و برکت میں)ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔(سورہ القدر: 1-3)
یہ آیات اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ رمضان کے آخری عشرے میں ایک ایسی رات ہے جو ہزار مہینوں (تقریبا ً83 سال)کی عبادت سے افضل ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک عظیم نعمت ہے، جس میں دعا قبول ہوتی ہے، رحمتوں کا نزول ہوتا ہے اور بخشش کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور بے شمار انسانوں کو جہنم سے رہائی کی نوید ملتی ہے،حدیث کی روشنی میں آخری عشرے کی فضیلت نبی کریمﷺ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں خصوصی طور پر زیادہ عبادت میں مصروف ہو جاتے تھے۔ حضرت عائشہؓ بیان کرتی ہیں۔
ترجمہ: جب رمضان کا آخری عشرہ آتا تو نبی کریمﷺ کمر کس لیتے، راتوں کو جاگتے اور اپنے گھر والوں کو بھی (عبادت کے لیے)جگاتے۔(صحیح البخاری: 2024، صحیح مسلم: 1174)
یہ حدیث ظاہر کرتی ہے کہ نبی کریمﷺ آخری عشرے میں عبادات کا خصوصی اہتمام فرماتے، اور اپنے اہلِ خانہ کو بھی اس میں شریک کرتے تھے۔ آخری عشرے میں اعتکاف کی اہمیت اعتکاف، رمضان کے آخری عشرے کی ایک عظیم عبادت ہے، جو نبی کریمﷺ کی سنتِ مبارکہ ہے۔ حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں:
ترجمہ: نبی کریمﷺ رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف فرمایا کرتے تھے۔(صحیح البخاری: 2025، صحیح مسلم: 1171)
علماء فرماتے ہیں کہ اعتکاف کا مقصد دنیاوی تعلقات سے کٹ کر مکمل طور پر اللہ کی عبادت میں مشغول ہونا ہے، تاکہ انسان کا قلب و باطن اللہ کے قریب ہو جائے اور باطنی و روحانی بیدار و شعور معرفت نفس حاصل ہو اور مومن تقویٰ یعنی پرہیز گاری کی منزل اعلیٰ پر پہنچ کر ابدی کامیابی حاصل کرسکے۔ شبِ قدر کی تلاش اور اس کی برکتیںنبی کریمﷺ نے فرمایا:
ترجمہ: شبِ قدر کو رمضان کے آخری عشرے میں تلاش کرو۔(صحیح البخاری: 2020، صحیح مسلم: 1169)
علماء فرماتے ہیں کہ شبِ قدر کو خصوصاً طاق راتوں (21-23-25-27-29) میں تلاش کرنا چاہیے۔ حضرت عائشہؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریمﷺ سے دریافت کیا کہ اگر ہمیں شبِ قدر مل جائے تو کیا دعا کریں؟ آپﷺ نے فرمایا:
ترجمہ: اے اللہ! تو بہت معاف کرنے والا ہے، معافی کو پسند کرتا ہے، پس مجھے معاف فرما دے۔(جامع الترمذی: 3513)
علماء حق کی تعلیمات کی روشنی میں آخری عشرے کی روحانی اہمیت ،علماء فرماتے ہیں کہ رمضان کے آخری عشرے میں بندہ مومن کو درج ذیل اعمال پر خصوصی توجہ دینی چاہیے:نمازِ تہجد: اس عشرے میں راتوں کو جاگ کر عبادت کرنا افضل ہے، کیونکہ اس میں رحمتیں نازل ہوتی ہیں۔قرآن کی تلاوت: یہ وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل ہوا، لہٰذا آخری عشرے میں زیادہ سے زیادہ قرآن پڑھنا چاہیے۔توبہ و استغفار: علماء فرماتے ہیں کہ آخری عشرہ نجات کا عشرہ ہے، اس میں سچی توبہ کرنی چاہیے۔صدقہ و خیرات: آخری عشرے میں صدقہ دینے کی فضیلت بہت زیادہ ہے، کیونکہ نبی کریمﷺ رمضان میں سب سے زیادہ سخی ہو جاتے تھے۔دعائوں کا اہتمام: علماء فرماتے ہیں کہ جو شخص آخری عشرے میں اخلاص کے ساتھ دعا کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کی دعائیں قبول فرماتا ہے۔رمضان کے آخری عشرے کی فضیلت اور برکات بے شمار ہیں۔ یہ عشرہ اللہ کی رحمت، مغفرت اور جہنم سے نجات کے لئے ایک سنہری موقع ہے۔ اس عشرے میں عبادات کا خصوصی اہتمام کرنا، اعتکاف میں بیٹھنا، شبِ قدر کی تلاش، توبہ و استغفار، اور صدقہ و خیرات کرنا نہایت ضروری ہے۔اس عشرہ مبارکہ میں سوشل میڈیا کو بالکل بند کردیں اور ساری توجہ اللہ کی طرف کر لیں اور اس قیمتی اور مبارک وقت کو عبادت اور تخلیہ کے لئے وقف کر کے اصل کامیابی اور محبت اللہ کے لئے معتکف ہو جائیں اللہ تعالیٰ ہمیں اس مبارک عشرے کی قدر کرنے، عبادات میں اضافہ کرنے اور شبِ قدر کی برکتوں سے مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔اور بے کار وقت ضائع کرنے سے بچائے۔ آمین

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: رمضان کے آخری عشرے میں رمضان کے آخری عشرے کی کی روشنی میں اللہ تعالی قدر کی

پڑھیں:

فلسطین کی آزمائش پر عالم اسلام خاموش، اللہ دشمنوں کو نابود کرے: خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے عید کے موقع پر کہا ہے کہ امت مسلمہ پر ابتلاء کا وقت ہے بالخصوص غزہ اور فلسطینیوں پر آزمائش ہے اور عالم اسلام خاموش ہے ، اللہ دشمنوں کو نابود کرے۔وزیر دفاع نے کہا کہ آج کے دن فلسطینی بھائیوں کےلیے دعا کریں، کم از کم ان کے لیے دل سے دعا ضرور کریں، اللہ ان کے دشمنوں کو نیست و نابود کرے اور ان کو فتح دے، ہم بھٹک گئے ہیں، اللّٰہ ہمیں سیدھا راستہ دکھائے۔خواجہ آصف نے کہا کہ ساری امت کیلیے یہ سبق ہے کہ کہیں نا کہیں ہم نے کوتاہی کی ہے، اللہ تعالیٰ ہمیں نبی کریمؐ کی شفاعت نصیب کرے، اللہ ہم سے ناراضگی دور کرے، قربانی کا جذبہ جو آج کے دن کے حوالے ہے، ساری امت میں اجاگر ہو۔

متعلقہ مضامین

  • شو چھی لیانگ کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں
  • بھارت نے پاکستان کا پانی بند کیا تو بھر جنگ ہوگی اور وہ آخری ہوگی، پیرپگارا
  • پی ٹی آئی کو احتجاجی تحریک سے کچھ حاصل نہیں ہو گا، رانا ثنا اللہ
  • بھارت نے پانی بند کیا تو جنگ ہوگی، وہ جنگ آخری ہوگی کیونکہ اسکے بعد بھارت جنگ کے قابل نہیں رہیگا: پیر پگارا
  • بھارت نے پاکستان کا پانی بند کیا تو بھر جنگ ہوگی اور وہ آخری ہوگی: پیرپگارا
  • تحریک سے کچھ حاصل نہیں ہوگا پی ٹی آئی ہم سے بات کرے، رانا ثنااللہ
  •  بھارت نے پانی بند کیا تو جنگ ہوگی، وہ جنگ آخری ہوگی: پیر پگارا
  • فلسطین کی آزمائش پر عالم اسلام خاموش، اللہ دشمنوں کو نابود کرے: خواجہ آصف
  • اے اللہ! فلسطینیوں کی مدد فرما!
  • حضرت ابراہیمؑ کے ایثار و قربانی  کی روح سے سبق سیکھنے ، صدر آصف زرداری