Daily Ausaf:
2025-04-26@02:27:41 GMT

رمضان کے آخری عشرے کی فضیلت و برکات

اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT

رمضان المبارک وہ مقدس مہینہ ہے جس میں اللہ تعالیٰ کی بے شمار رحمتیں، برکتیں اور مغفرتیں نازل ہوتی ہے۔ یہ مہینہ عبادت، تزکی نفس اور اللہ سے قربت حاصل کرنے کا بہترین موقع ہے۔ رمضان کے آخری دس دن (آخری عشرہ)اس لحاظ سے سب سے زیادہ اہمیت کے حامل ہیں کہ ان میں لیلۃ القدر جیسی عظیم رات شامل ہے اور رسول اللہﷺ نے ان دنوں میں عبادت اور ریاضت کو بہت زیادہ معمول بنایا قرآن، حدیث اور علماء حق کی تعلیمات کی روشنی میں رمضان کے آخری عشرے کی فضیلت،قرآن کی روشنی میں آخری عشرے کی فضیلت اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا:
ترجمہ: بے شک ہم نے اس(قرآن)کو شبِ قدر میں نازل کیا اور آپ کو کیا معلوم کہ شبِ قدر کیا ہے؟ شبِ قدر (فضیلت و برکت میں)ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔(سورہ القدر: 1-3)
یہ آیات اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ رمضان کے آخری عشرے میں ایک ایسی رات ہے جو ہزار مہینوں (تقریبا ً83 سال)کی عبادت سے افضل ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک عظیم نعمت ہے، جس میں دعا قبول ہوتی ہے، رحمتوں کا نزول ہوتا ہے اور بخشش کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور بے شمار انسانوں کو جہنم سے رہائی کی نوید ملتی ہے،حدیث کی روشنی میں آخری عشرے کی فضیلت نبی کریمﷺ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں خصوصی طور پر زیادہ عبادت میں مصروف ہو جاتے تھے۔ حضرت عائشہؓ بیان کرتی ہیں۔
ترجمہ: جب رمضان کا آخری عشرہ آتا تو نبی کریمﷺ کمر کس لیتے، راتوں کو جاگتے اور اپنے گھر والوں کو بھی (عبادت کے لیے)جگاتے۔(صحیح البخاری: 2024، صحیح مسلم: 1174)
یہ حدیث ظاہر کرتی ہے کہ نبی کریمﷺ آخری عشرے میں عبادات کا خصوصی اہتمام فرماتے، اور اپنے اہلِ خانہ کو بھی اس میں شریک کرتے تھے۔ آخری عشرے میں اعتکاف کی اہمیت اعتکاف، رمضان کے آخری عشرے کی ایک عظیم عبادت ہے، جو نبی کریمﷺ کی سنتِ مبارکہ ہے۔ حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں:
ترجمہ: نبی کریمﷺ رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف فرمایا کرتے تھے۔(صحیح البخاری: 2025، صحیح مسلم: 1171)
علماء فرماتے ہیں کہ اعتکاف کا مقصد دنیاوی تعلقات سے کٹ کر مکمل طور پر اللہ کی عبادت میں مشغول ہونا ہے، تاکہ انسان کا قلب و باطن اللہ کے قریب ہو جائے اور باطنی و روحانی بیدار و شعور معرفت نفس حاصل ہو اور مومن تقویٰ یعنی پرہیز گاری کی منزل اعلیٰ پر پہنچ کر ابدی کامیابی حاصل کرسکے۔ شبِ قدر کی تلاش اور اس کی برکتیںنبی کریمﷺ نے فرمایا:
ترجمہ: شبِ قدر کو رمضان کے آخری عشرے میں تلاش کرو۔(صحیح البخاری: 2020، صحیح مسلم: 1169)
علماء فرماتے ہیں کہ شبِ قدر کو خصوصاً طاق راتوں (21-23-25-27-29) میں تلاش کرنا چاہیے۔ حضرت عائشہؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریمﷺ سے دریافت کیا کہ اگر ہمیں شبِ قدر مل جائے تو کیا دعا کریں؟ آپﷺ نے فرمایا:
ترجمہ: اے اللہ! تو بہت معاف کرنے والا ہے، معافی کو پسند کرتا ہے، پس مجھے معاف فرما دے۔(جامع الترمذی: 3513)
علماء حق کی تعلیمات کی روشنی میں آخری عشرے کی روحانی اہمیت ،علماء فرماتے ہیں کہ رمضان کے آخری عشرے میں بندہ مومن کو درج ذیل اعمال پر خصوصی توجہ دینی چاہیے:نمازِ تہجد: اس عشرے میں راتوں کو جاگ کر عبادت کرنا افضل ہے، کیونکہ اس میں رحمتیں نازل ہوتی ہیں۔قرآن کی تلاوت: یہ وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل ہوا، لہٰذا آخری عشرے میں زیادہ سے زیادہ قرآن پڑھنا چاہیے۔توبہ و استغفار: علماء فرماتے ہیں کہ آخری عشرہ نجات کا عشرہ ہے، اس میں سچی توبہ کرنی چاہیے۔صدقہ و خیرات: آخری عشرے میں صدقہ دینے کی فضیلت بہت زیادہ ہے، کیونکہ نبی کریمﷺ رمضان میں سب سے زیادہ سخی ہو جاتے تھے۔دعائوں کا اہتمام: علماء فرماتے ہیں کہ جو شخص آخری عشرے میں اخلاص کے ساتھ دعا کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کی دعائیں قبول فرماتا ہے۔رمضان کے آخری عشرے کی فضیلت اور برکات بے شمار ہیں۔ یہ عشرہ اللہ کی رحمت، مغفرت اور جہنم سے نجات کے لئے ایک سنہری موقع ہے۔ اس عشرے میں عبادات کا خصوصی اہتمام کرنا، اعتکاف میں بیٹھنا، شبِ قدر کی تلاش، توبہ و استغفار، اور صدقہ و خیرات کرنا نہایت ضروری ہے۔اس عشرہ مبارکہ میں سوشل میڈیا کو بالکل بند کردیں اور ساری توجہ اللہ کی طرف کر لیں اور اس قیمتی اور مبارک وقت کو عبادت اور تخلیہ کے لئے وقف کر کے اصل کامیابی اور محبت اللہ کے لئے معتکف ہو جائیں اللہ تعالیٰ ہمیں اس مبارک عشرے کی قدر کرنے، عبادات میں اضافہ کرنے اور شبِ قدر کی برکتوں سے مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔اور بے کار وقت ضائع کرنے سے بچائے۔ آمین

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: رمضان کے آخری عشرے میں رمضان کے آخری عشرے کی کی روشنی میں اللہ تعالی قدر کی

پڑھیں:

پوپ کا غزہ پر موقف، کوئی اعلی اسرائیلی عہدیدار آخری رسومات میں شریک نہیں ہو گا

پوپ کا غزہ پر موقف، کوئی اعلی اسرائیلی عہدیدار آخری رسومات میں شریک نہیں ہو گا WhatsAppFacebookTwitter 0 25 April, 2025 سب نیوز

روم (سب نیوز )پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں اسرائیل کا کوئی اعلی عہدیدار شریک نہیں ہو گا بلکہ آخری رسومات میں اسرائیل کی نمائندگی ویٹیکن میں اس کے سفیر یارون سیدمان کریں گے۔غزہ پر اسرائیل جارحیت کے خلاف پوپ کے بیانات کے سبب اسرائیل اور وٹیکن میں دوریاں رہی ہیں۔بدھ کی شام تک وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے پوپ فرانسس کی وفات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا اور نہ ہی وزارت خارجہ نے کوئی بیان جاری کیا۔

دنیا کے بیشتر اہم ممالک پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں اپنے سربراہان مملکت، وزرائے اعظم یا شاہی نمائندوں کو بھیج رہے ہیں، لیکن اے ایف پی کے مطابق اسرائیل کی نمائندگی صرف ویٹیکن میں اس کے سفیر کریں گے۔26 مئی 2014 کو پوپ فرانسس یروشلم کے نوٹر ڈیم سینٹر میں ملاقات کے دوران اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نتن یاہو کے ساتھ کھڑے ہیں (روئٹرز)

اسرائیل اور پوپ فرانسس کے درمیان تعلقات اس وقت سے کشیدہ تھے جب سات اکتوبر 2023 کے بعد غزہ پر اسرائیل نے جارحیت کا آغاز کیا۔پوپ نے اگرچہ حماس کے حملے کی مذمت کی لیکن ساتھ ہی وہ غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں پر بھی مسلسل تنقید کرتے رہے، اور ایک موقعے پر انہوں نے اسے سفاکی قرار دیا۔کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس 21 اپریل 2025 کو 88 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔ ان کی آخری رسومات کا آغاز 26 اپریل دوپہر کو ہو گا۔

ماہرین کے مطابق پوپ فرانسس کی وفات پر اسرائیل کا سرکاری ردعمل محتاط رہا ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے پوپ فرانسس کی وفات پر تعزیت بھی خاصی دیر سے کیا اور ان کے دفتر سے جمعرات کی شب ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا گیا کہ ریاست اسرائیل پوپ فرانسس کی موت پر کیتھولک چرچ اور دنیا بھر کی کیتھولک برادری کے ساتھ گہرے رنج و غم کا اظہار کرتی ہے۔ خدا انہیں ابدی سکون عطا کرے۔

اسرائیل کی وزارت خارجہ نے بدھ کو خبر رساں ادارے اے ایف پی کو تصدیق کی کہ پوپ فرانسس کی آخری رسومات میں ملک کی نمائندگی ویٹیکن میں اس کے سفیر یارون سیدمان کریں گے۔اسرائیلی صدر اسحاق ہرتصوغ، جن کا عہدہ زیادہ تر علامتی نوعیت کا ہے، پوپ کی وفات پر ردعمل ظاہر کرنے والے پہلے عالمی رہنماں میں شامل ہیں۔ انہوں نے پوپ فرانسس کو گہری مذہبی عقیدت اور بے پایاں ہمدردی رکھنے والا انسان قرار دیا۔

پیر کو پوپ فرانسس کی وفات کا اعلان ہونے کے فورا بعد، اسرائیلی حکومت کی جانب سے ایکس پر تصدیق شدہ Israel@ اکانٹ سے ایک پیغام جاری کیا گیا کہ پوپ فرانسس، خدا آپ کو ابدی سکون دے۔ آپ کی یاد باعث برکت ہو۔ اس پیغام کے ساتھ پوپ کی بیت المقدس میں مغربی دیوار پر حاضری کی تصویر بھی شیئر کی گئی۔ بعد میں یہ پوسٹ بغیر کسی وضاحت کے ہٹا دی گئی۔ وزارت خارجہ کے حکام نے کہا کہ اس پیغام کی اشاعتغلطی تھی۔ اس سے قبل اسرائیل کے سابق صدر موشے کاتساو اور سابق وزیر خارجہ سلوان شالوم 2005 میں پوپ جان پال دوم کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے گئے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپہلگام واقعہ: بھارتی پولیس اسٹیشن میں دائر ایف آئی آر سے مودی حکومت کا جھوٹ بے نقاب پہلگام واقعہ: بھارتی پولیس اسٹیشن میں دائر ایف آئی آر سے مودی حکومت کا جھوٹ بے نقاب پہلگام واقعہ؛ پاکستانی عوام کا سوشل میڈیا پر بھارتی میڈیا کو بھرپور جواب وزیراعظم کی پی آئی اے نجکاری کا عمل شفاف اور سرمایہ کاروں کو اعتماد میں لینے کی ہدایت نہروں کا معاملہ: مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی کو طلب غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزم گرفتار سورج بھی آگ برسانے لگا، گرمی کی شدید لہر آنے کا امکان، محکمہ موسمیات نے خبردار کردیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • ایک ہی خاندان کے 3 بچے ڈوب کر جاں بحق
  • پوپ کا غزہ پر موقف، کوئی اعلی اسرائیلی عہدیدار آخری رسومات میں شریک نہیں ہو گا
  • دریائے راوی میں ایک ہی خاندان کے 3 بچے ڈوب کر جاں بحق
  • اور پھر بیاں اپنا (دوسرا اور آخری حصہ)
  • امانت داری کی فضیلت
  • ’حملہ آوروں کا زمین کے آخری کنارے تک پیچھا کریں گے،‘ مودی
  • دعا کی طاقت… مذہبی، روحانی اور سائنسی نقطہ نظر
  • بانی پی ٹی آئی سیاسی داؤ پیچ میں صفر بٹا صفر ہیں، حفیظ اللہ نیازی
  • پوپ فرانسس کی آخری رسومات ہفتے کے روز ادا کی جائیں گی
  • مظلوم مسلمانوں کے دفاع کی اجتماعی ذمہ داری