چین کی بنیادی میڈیکل انشورنس میں اندراج شدہ افراد کی تعداد 1.326 ارب تک پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
چین کی بنیادی میڈیکل انشورنس میں اندراج شدہ افراد کی تعداد 1.326 ارب تک پہنچ گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 21 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ :نیشنل ہیلتھ انشورنس ایڈمنسٹریشن نے 2024 کی میڈیکل سیکیورٹی ڈویلپمنٹ شماریاتی رپورٹ جاری کی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2024 کے آخر تک ، بنیادی میڈیکل انشورنس میں بیمہ شدہ افراد کی تعداد 1،326،378،300 تک پہنچ گئی ۔
انشورنس کا معیار اور ڈھانچہ بہتر ہوتا رہتا ہے اور انشورنس میں شرکت کی شرح 95 فیصد رہی ہے۔2024 ء میں بنیادی میڈیکل انشورنس فنڈ (بشمول زچگی انشورنس) کی کل آمدنی اور کل اخراجات بالترتیب 3,480.
جمعہ کے روز چینی میڈیا نے بتایا کہ 2018 سے 2024 تک میڈیکل انشورنس فنڈ کے مجموعی اخراجات 16.48 ٹریلین یوآن تھے، جس کی اوسط سالانہ شرح نمو 11 فیصد تھی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بنیادی میڈیکل انشورنس
پڑھیں:
بھارت میں تعلیم، روزگار اور صحت جیسے بنیادی شعبے بدترین زوال کا شکار
بھارت میں تعلیم، روزگار اور صحت جیسے بنیادی شعبے بدترین زوال کا شکا ہوگئے، مودی سرکار کی کرپشن نے بھارت کی بنیادی سہولیات کو نااہلی اور لوٹ مار کا شکار بنا دیا۔
بی جے پی کے طویل اقتدار کے دوران بھارت میں تعلیم جیسی بنیادی سہولت بھی مسلسل نظر انداز ہونے لگی۔
راجستھان میں اسکول کی چھت گرنے سے معصوم بچوں کی موت، مودی کی تعلیم دشمن پالیسیوں اور نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
بھارتی جریدے دی پرنٹ کے مطابق ’’راجستھان کے ضلع جھالاواڑ کے گاؤں پیپلودی میں سرکاری اسکول کی چھت گرنے سے 7 طلباء کی موت اور 28 شدید زخمی ہوگئے، حادثہ اس وقت پیش آیا جب طلباء صبح کی اسمبلی کے لیے جمع ہو رہے تھے کہ چھت اچانک زمین بوس ہوگئی۔‘‘
دی پرنٹ کے مطابق تقریباً 35 بچے ملبے تلے دب گئے، جنہیں مقامی افراد، اساتذہ نے اپنی مدد آپ کے تحت نکالا۔ جائے حادثہ پر خوفناک چیخ و پکار سنائی دے رہی تھی، جب والدین اور اہلِ علاقہ بچوں کو زندہ نکالنے کی کوشش کر رہے تھے۔
بھارتی جریدے کے مطابق 7 بچوں کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے اور باقی زخمی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، جاں بحق بچوں کی عمریں 14 سے 16 سال کے درمیان تھیں، 9شدید زخمی بچوں کو جھالاواڑ ڈسٹرکٹ اسپتال کے آئی سی یو میں داخل کیا گیا ہے۔
اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ اسکول کی خستہ حالی سے متعلق انتظامیہ کو کئی بار مطلع کیا گیا مگر انتظامیہ نے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا، بارشوں سے کمزور عمارت بروقت توجہ نہ ملنے پر زمین بوس ہوئی، اصل وجہ ناقص اور بوسیدہ ڈھانچہ نکلا۔
مودی راج میں اسکول انفرا اسٹرکچر کرپٹ بیوروکریسی اور کرپشن کی نذر ہوگیا، معصوم بچے ملبے تلے دفن ہوگئے۔ بھارت میں بنیادی سہولیات نظ رانداز، بدانتظامی کے باعث عوام کی جان و مال مسلسل خطرے میں ہے۔
مودی سرکار صرف تعزیتی بیانات تک محدود جبکہ خستہ حال اسکول عمارتوں کی مرمت، فنڈنگ یا تحفظ کے لیے کوئی عملی اقدام نہیں۔ مودی سرکار کے بلند و بانگ ترقی کے دعوے صرف سیاسی نعروں اور اشتہاری مہمات تک محدود ہیں۔