پی ٹی آئی نے قومی سلامتی کے اجلاس کابائیکاٹ کیا تاکہ کسی اور کو خوش کیا جا سکے، کامران ٹیسوری
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
فاروق ستار کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ ایک جماعت جو بڑے دعوے کرتی تھی، بلوچستان میں جعفر ایکسپریس کے سانحے پر تعزیت نہیں کی، جو کہ افسوسناک ہے، یہ جماعت پیسے کے بدلے سودے بازی کر رہی ہے اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے اپنے عوامی انداز کو برقرار رکھتے ہوئے بیسویں سحری خداداد کالونی میں کی۔ اس موقع پر رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار نے گورنر سندھ کا خیرمقدم کیا۔ گورنر کی آمد پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور آتشبازی کا مظاہرہ کیا گیا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ روزانہ کسی نہ کسی ٹاؤن میں سحری کی تقریب میں شرکت کرتے ہیں اور آج لائنز ایریا سے سحریوں کا اختتام کر رہے ہیں۔ گورنر سندھ نے مزید کہا کہ کارکنوں اور تنظیمی رہنماؤں نے ان کا والہانہ استقبال کیا ہے اور یہ استقبال اگلے رمضان تک یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ رمضان کے دوران عوامی پروگرامز میں شرکت کا مقصد عوام کے ساتھ تعلق مضبوط کرنا ہے اور وہ اپنی تمام سحریوں کی براہ راست نشریات پر میڈیا کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ گورنر سندھ نے سیاسی جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک جماعت جو بڑے دعوے کرتی تھی، بلوچستان میں جعفر ایکسپریس کے سانحے پر تعزیت نہیں کی، جو کہ افسوسناک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ جماعت پیسے کے بدلے سودے بازی کر رہی ہے، پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے قومی سلامتی کی بیٹھک میں بائیکاٹ کیا تاکہ کسی اور کو خوش کیا جا سکے۔ انہوں نے اپنی باتوں میں مزید کہا کہ وہ اپنے علاقے کے عوام کے لئے کام کرنے کے لئے مصروف ہیں اور عوامی خدمت کے جذبے سے بھرپور ہیں۔ گورنر سندھ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے بارے میں ان کے پاس زیادہ معلومات ہیں اور وہ ان کے جھوٹ کو بے نقاب کریں گے۔ گورنر سندھ نے عوامی گورنر کے طور پر اپنے اقدامات پر فخر کا اظہار کیا اور کہا کہ کراچی ان غیرت مند ماؤں کا شہر ہے جہاں گورنر ہاؤس کے دروازے عوام کے لئے کھول دیئے گئے ہیں، جہاں امیر اور غریب ایک ساتھ بیٹھ کر افطار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی خدمت اور ترقی کے لیے کام کرنا ان کا مقصد ہے اور وہ اپنے کارکنوں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں کہ وہ اپنے علاقے میں اتحاد پیدا کریں اور عوام کی خدمت کریں۔ گورنر سندھ نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ملک کے تحفظ اور ترقی کے لیے متحد ہو کر کام کرنا ضروری ہے، اور وہ اپنے کارکنوں کو ہمیشہ آگاہ رکھتے ہیں کہ ہم سب کا مقصد عوامی مفاد ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گورنر سندھ نے مزید کہا کہ نے کہا کہ انہوں نے وہ اپنے اور وہ
پڑھیں:
امن اور مکالمہ ہماری ترجیح ، قومی سلامتی یا وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے،امیر مقام
اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان اور سیفران انجینئر امیر مقام نے اسلام آباد میں منعقدہ ایک کتاب کی تقریبِ رونمائی کے دوران کشمیری عوام کے ساتھ پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت کو سراہا۔
یہ تقریب سینئر صحافی محمد نواز رضا کی تصنیف “مردِ آہن محمد نواز شریف” کی رونمائی کے سلسلے میں منعقد کی گئی تھی، جس کا اہتمام پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (دستور) اور راولپنڈی-اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس نے کیا۔ تقریب میں چیئرمین مسلم لیگ (ن) راجہ ظفرالحق، لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبد القیوم، اور کئی سینئر صحافیوں و سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔
وفاقی وزیر نے کتاب کے مصنف حاجی نواز رضا کو مبارکباد پیش کی۔
اپنے خطاب میں انجینئر امیر مقام نے نواز شریف کی مختلف شعبوں میں خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا اور ان کے جرات مندانہ فیصلوں، خاص طور پر 28 مئی 1998 کے ایٹمی دھماکوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا، وہ تاریخی دن پاکستان کی خودمختاری اور عزم کی علامت ہے” اور اس دن کو قومی سطح پر شایانِ شان طریقے سے منانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے نواز شریف کے ترقیاتی منصوبوں کو بھی سراہا، جن میں ہزارہ موٹروے کی مثال دی جو بین الاقوامی معیار کے مطابق تعمیر کی گئی۔ “نواز شریف کے وژن نے ملک میں معاشی استحکام اور قومی وقار کو فروغ دیا،” انہوں نے کہا۔
وفاقی وزیر نے طلباء اور نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ یہ کتاب ضرور پڑھیں تاکہ وہ سابق وزیراعظم کی جدوجہد اور کارناموں کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں۔ انہوںنے کہا بھارت کے جھوٹے بیانیے اور الزام تراشیاں اس کی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش ہیں۔
انہوں نے کہا، “ہم کشمیری عوام کی بے مثال استقامت کو سلام پیش کرتے ہیں۔ کشمیری بھائیوں کے دل آج بھی پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ کشمیر کا مسئلہ زندہ ہے اور زندہ رہے گا۔ ہم ہر فورم پر ان کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے۔”
امیر مقام نے بھارتی بیانات کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا شدید مذمت کرتے ہوئے امن کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا، تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ کسی بھی غیر ذمہ دارانہ یا جارحانہ رویے کا پاکستانی عوام اور مسلح افواج کی جانب سے بھرپور اور متحد جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ امن اور مکالمہ ہماری اولین ترجیح ہے، لیکن ہم قومی سلامتی یا وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔