بالی ووڈ کی معروف اداکارہ کترینہ کیف نے حال ہی میں اپنے شوہر، اداکار وکی کوشل کے بارے میں ایک دلچسپ انکشاف کیا ہے۔ کترینہ نے بتایا کہ وکی ان کی بات کہنے سے پہلے ہی ان کا مطلب سمجھ جاتے ہیں اور یہ بھی جان لیتے ہیں کہ کب انہیں گھر سے باہر جانا ہوگا۔

کترینہ اور وکی نے دسمبر 2021ء میں راجستھان میں شادی کی تھی اور تب سے یہ جوڑی مداحوں میں بے حد مقبول ہے۔ دونوں اکثر سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کی حمایت کرتے نظر آتے ہیں۔

حال ہی میں فوربس انڈیا لیڈرشپ ایوارڈز میں شرکت کے دوران کترینہ نے مسکراتے ہوئے بتایا کہ جب بھی ان کے گھر پر ان کے بیوٹی برانڈ 'کے بیوٹی' کی میٹنگ ہوتی ہے، وکی فوراً پوچھتے ہیں، "آج کیا منصوبہ ہے؟" اور جب وہ جواب دیتی ہیں کہ "کے بیوٹی کی میٹنگ ہے"، تو وکی سمجھ جاتے ہیں اور کہتے ہیں، "اچھا، مطلب آج تم چاہتی ہو کہ میں پورا دن گھر سے باہر رہوں۔"

کترینہ نے مزید بتایا کہ وکی ہمیشہ انہیں ذاتی اسپیس اور وقت فراہم کرتے ہیں، خاص طور پر جب وہ اپنے بیوٹی برانڈ سے متعلق اہم فیصلے کر رہی ہوتی ہیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ان کے بیوٹی برانڈ نے انہیں ذاتی اور پیشہ ورانہ طور پر بہت کچھ سکھایا ہے۔

کترینہ نے کہا، "میں نے ایک بڑی بات سیکھی ہے جو میرے شوہر ہمیشہ کہتے تھے اور وہ یہ ہے کہ مجھے بولنے دو۔ ہر کسی کو اپنی بات کہنے کا موقع دینا ضروری ہوتا ہے اور اب وکی بھی سمجھ چکے ہیں کہ مجھے بھی اپنی بات مکمل کرنی چاہیے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کترینہ نے کے بیوٹی

پڑھیں:

ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے سمیت حالیہ واقعات کے بارے میں خاموش نہیں رہ سکتے، پاکستان

سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ایران کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت اور ہمارے ملک کی ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی غلط اقدام سے لاتعلق نہیں رہ سکتے، اس لیے صحیح یا غلط اقدام کو درست طریقے سے بیان کرنا ہماری پالیسی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نیویارک کے دورے کے موقع پر پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے العربیہ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی صدر مسعود پیزکیان پاکستان کا دورہ کرنے والے ہیں، اور ہمیں امید ہے کہ یہ دورہ اگلے ماہ (اگست) کے اوائل میں ہوگا۔ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان خطے میں سفارت کاری اور دانشمندانہ طرز عمل کی حمایت کرتا ہے اور ایران کے ساتھ کشیدگی میں کمی اور مذاکرات کی تمام کوششوں کا خیرمقدم کرتا ہے۔   پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ میں ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کے ساتھ قریبی رابطے میں ہوں۔ ہم قریبی پڑوسی ہیں، اس لیے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے سمیت حالیہ واقعات کے بارے میں خاموش نہیں رہ سکتے۔ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ایران کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت اور ہمارے ملک کی ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی غلط اقدام سے لاتعلق نہیں رہ سکتے، اس لیے صحیح یا غلط اقدام کو درست طریقے سے بیان کرنا ہماری پالیسی ہے۔   پاکستانی وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا سفارت کاری اور بات چیت ہی موجودہ صورتحال سے نکلنے کا واحد راستہ ہے، اور ہم دونوں فریقوں کی حمایت اور حوصلہ افزائی جاری رکھیں گے۔ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ خطے میں سفارت کاری کو آگے بڑھانے کے لیے کسی بھی ثالثی کے لیے پاکستان کی اعلیٰ سطح پر کوششیں جاری رہیں گی۔ 

متعلقہ مضامین

  • جانیے خشکی میں گھرے ممالک پر عنقریب منعقد ہونیوالی یو این کانفرنس بارے
  • ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے سمیت حالیہ واقعات کے بارے میں خاموش نہیں رہ سکتے، پاکستان
  • چین کی meglev ٹرین کتنی تیز ہے، اسکی ریکارڈ اسپیڈ شاید آپکو حیران کردے
  • کور کمانڈر بلوچستان کی مختلف جامعات کے طلبہ کیساتھ خصوصی نشست
  • اعظم خان کی ٹرانسفارمیشن والی تصویر دیکھ کر مداح حیران، کرکٹر کی وضاحت بھی آگئی
  • ’گاندھی نہیں کہ دوسرا گال آگے کر دوں‘ علیزے شاہ نے ایسا کیوں کہا؟
  • کور کمانڈر بلوچستان صوبے کی مختلف یونیورسٹیوں کے طلباء و طالبات کے ساتھ خصوصی نشست 
  • حماس غزہ میں کوئی معاہدہ نہیں چاہتی اور ختم کردی جائے گی، ٹرمپ
  • کرشمہ کپور اور آنجہانی سنجے کپور کے تعلقات پر سنیل درشن کے حیران کن انکشافات