سلامتی کونسل کو غزہ میں اسرائیلی جارحیت کےخلاف فیصلہ کن اقدام کرنا ہوگا، پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
پاکستان نے دوٹوک مطالبہ کیا ہے کہ سلامتی کونسل کو غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف فیصلہ کن اقدام کرنا ہوگا۔
مستقل مندوب منیر اکرم نےکہا کہ اسرائیل نے غزہ میں جاری نسل کشی کو مغربی کنارے تک پھیلا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی ناکہ بندی کی وجہ سے 90 فیصد سے زائد غزہ کی آبادی بھوک کاشکار ہے، اسرائیلی ظالمانہ اقدامات مغربی کنارے سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کا منصوبہ ہیں۔
منیر اکرم کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل اسرائیلی بربریت کو ختم کرنے کے لئے فوری اقدامات کرے، اسرائیل کو فوری طور پر غزہ اور مغربی کنارے میں فوجی کارروائیاں روکنی چاہییں۔
پاکستان کے مستقل مندوب نے مزید کہا کہ غزہ پر انسانی امداد کی ناکہ بندی کو فوری ختم کیا جائے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسرائیل نے سعودیہ سمیت 5 عرب وزرائے خارجہ کو مغربی کنارے کے دورے سے روک دیا
مصر، اردن، قطر، سعودی عرب، اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کو فلسطینی صدر کی دعوت پر آنے والے کل (اتوار) کو مغربی کنارے کا دورہ کرنا تھا جسے اسرائیل نے روک دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پانچ عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ترکیہ کے نمائندے اور عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل کو بھی شامل ہونا تھا۔
یہ دورہ اتوار کے روز رام اللہ میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کے لیے طے شدہ تھا لیکن ایک روز قبل اسرائیل نے اس دورے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔
اگر یہ دورہ مکمل ہو جاتا تو سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان مغربی کنارے کا دورہ کرنے والے پہلے سعودی وزیر خارجہ بن جاتے۔
اسرائیل کے اس غیرقانونی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کا کہنا تھا کہ اس غیر سنجیدگی سے حساس معاملہ حل ہونے کے بجائے طول پکڑے گا۔
عرب ممالک کے وزرائے خارجہ نے دو ریاستی حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو سمجھ جانا چاہیے کہ فلسطین کے تنازع کا اس کے سوا کوئی حل نہیں ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے 1967 میں اس علاقے پر قبضہ کیا تھا اور تاحال مغربی کنارے کی سرحدوں اور فضائی حدود پر کنٹرول رکھتا ہے۔
ایک اسرائیلی عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ صدر عباس کا ارادہ تھا کہ وہ غیر ملکی وزرائے خارجہ کی ایک اشتعال انگیز میٹنگ کی میزبانی کریں جس میں فلسطینی ریاست کے قیام کو فروغ دیا جاتا۔
انھوں نے مزید کہا کہ فلسطینی ریاست یقیناً اسرائیل کے قلب میں ایک دہشت گرد ریاست بن جائے گی۔ اس لیے ایسی کسی بھی کوشش کو ناکام بنایا جائے گا جو اسرائیل کی سلامتی کو نقصان پہنچائے۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے اسی ہفتے مغربی کنارے میں 22 نئی یہودی آباد کاریوں کے قیام کا اعلان کیا ہے، جنہیں اقوام متحدہ بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی سمجھتی ہے۔
اس سے قبل اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے کہا تھا کہ ہم فلسطینی علاقوں میں ایک یہودی اسرائیلی ریاست بنائیں گے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور فرانس آئندہ جون میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں ایک بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کریں گے جس کا مقصد اسرائیل فلسطین تنازع کے دو ریاستی حل کو فروغ دینا ہے۔
Post Views: 4