دور دراز کہکشاں میں آکسیجن دریافت
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
سائنس دانوں نے خلاء میں دور دراز موجود ایک کہکشاں میں آکسیجن اور دیگر بھاری دھاتوں کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے۔
JADES-GS-z14-0 نامی یہ کہکشاں زمین سے 13.4 ارب نوری برس کے فاصلے پر موجود ہے جس کو گزشتہ برس ناسا کی جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ نے دریافت کیا تھا۔
یورپین سدرن آبزرویٹری کے ماہرِ فلکیات گرگو پوپنگ نے ایک بیان میں کہا کہ JADES-GS-z14-0 میں آکسیجن کی واضح نشان دہی پر انہیں واقعی حیرانی ہے۔ یہ دریافت بتاتی ہے کہ ماضی کے مقابلے میں بگ بینگ کے بعد کہکشائیں زیادہ تیزی سے بن سکتی ہیں۔
یہ نتائج دومختلف مطالعے کرنےو الی دو مختلف ماہرینِ فلکیات کی ٹیموں نے تشکیل دی۔ اس سے سائنس دانوں کے لیے کہکشاں کے فاصلے کی پیمائش میں بہتری کو ممکن بنایا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جس کے ہاتھ میں موبائل ہے، اس میں ہاتھ میں اسرائیل کا ٹکڑا موجود ہے: نیتن یاہو
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مغربی مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی کانگریس کے وفد سے ملاقات میں کہا ہے کہ دنیا میں جتنے بھی لوگ موبائل فون رکھتے ہیں، بنیادی طور پر ان کے ہاتھ میں “اسرائیل کا ایک ٹکڑا” ہے۔
انہوں نے اس بیان کے دوران اسرائیل کی ادویات، ہتھیار اور بیٹری/فون بنانے کی صلاحیتوں کو سراہا۔
نیتن یاہو نے کہا کہ بعض ممالک نے ہتھیاروں کے اجزاء کی ترسیل روک دی ہے جس پر تنقید ہو رہی ہے، مگر انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل اس چیلنج پر قابو پانے کے قابل ہے کیونکہ “ہم ہتھیار بنانے میں اچھے ہیں”۔ اُنھوں نے شرکاء سے سوال کیا کہ کیا ان کے پاس موبائل فونز ہیں اور بتاتے ہوئے کہا کہ فونز، زرعی پیداوار اور دیگر اشیاء میں بھی اسرائیل کا حصہ ہوتا ہے۔
وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ امریکا کے ساتھ شیئر کی جانے والی انٹیلی جنس میں بڑا حصہ اسرائیل فراہم کرتا ہے اور دونوں ممالک دفاعی نظاموں میں معلومات کا تبادلہ کرتے ہیں۔ اُن کے مطابق یہ روابط عالمی سطح پر کئی معاملات میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب غزہ میں فوجی کارروائیوں اور ہتھیاروں کی ترسیل پر بین الاقوامی سطح پر سخت تنقید جاری ہے، اور بعض ملکوں نے اسرائیل کے خلاف سفارتی اور تجارتی دباؤ بڑھایا ہے۔