کھرمنگ، شیعہ علماء کونسل کے زیر اہتمام شہداء اسلام کانفرنس کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
کانفرس میں مطالبہ کیا گیا کہ وطن عزیز پاکستان میں دہشتگردوں کے خلاف بھرپور آپریشن کیا جائے، دہشت گردوں سے کسی قسم کے مذاکرات نہ کیے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل ضلع کھرمنگ کے زیر اہتمام ضلعی دفتر کمنگو میں شہداء اسلام کانفرس و برائے ایصال ثواب مرحوم آیۃ اللہ العظمی شیخ غلام حسنین نجفی شعبانی و سید حسن نصراللہ شہید، سید صفی الدین شہید، شہدائے جامشورو، زاکر اہل بیت آخون زاہد علی مرحوم مہدی آباد، یونٹ صدر محمود آباد کراچی محمد علی ندیم مرحوم کی درجات کی بلندی کے لئے فاتحہ خوانی و مجلس ترحیم منعقد کی گئی۔ مجلس و کانفرس سے سید اکبر شاہ رضوی ضلعی صدر، شیخ محمد علی زاکری نائب امام جمعہ والجماعت مہدی آباد اور شیخ عابد حسین حافظی امام جمعہ و الجماعت طولتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے محکمہ تعلیم، صحت اور سپیشل ایجوکیشن میں لوکل چھٹی ختم کرنے کے فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد لوکل چھٹی کو بحال کیا جائے ورنہ بھرپور احتجاج کیا جائے گا، جس کی زمہ داری موجودہ صوبائی حکومت ہو گی۔
کانفرس کے قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا گیا کہ پاراچنار کے مظوم عوام مسلسل دہشت گردوں کے ہاتھوں محصور ہونے کی وجہ سے وہاں غذائی قلت اور انسانی المیہ کا خدشہ ہے، لہٰذا وفاقی حکومت، افواج پاکستان اور کے پی کے کی صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد پاراچنار کا راستہ دہشتگردوں سے آزاد کیا جائے اور جلد وہاں جانے کا راستہ کھولا جائے۔ کانفرس میں مطالبہ کیا گیا کہ وطن عزیز پاکستان میں دہشتگردوں کے خلاف بھرپور آپریشن کیا جائے، دہشت گردوں سے کسی قسم کے مذاکرات نہ کیے جائیں، وطن عزیز میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ کانفرس میں شام میں علوی اور شیعہ فرقے پر بہیمانہ تشدد اور ظلم کی بھرپور مذمت کی گئی، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی گئی کہ وہاں کے علوی اور شیعہ فرقہ کے افراد کو تحفظ دینے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ کانفرس سے پہلے مرحومین کی ارواح اور درجات کی بلندی کے لئے قرآن خوانی کی گئی۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
کے پی کو 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ گورنر
فیصل کریم کنڈی نے وزیرستان میں ڈرون حملے پر اداروں کو مورد الزام ٹھہرانے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ بعد میں یہ الزامات غلط ثابت ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کے پی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کرپشن اور بے امنی سمیت دیگر مسائل پر سوالات اٹھا دیے۔ عید کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے قوم اور افواج پاکستان کو عید کی مبارک باد دی اور ساتھ ہی انہوں نے صوبائی حکومت، تحریک انصاف اور سابقہ حکومتی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے سرحدوں اور چیک پوسٹوں پر تعینات سپاہیوں کو عید کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان شہداء کو بھی سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے 78 گھنٹوں میں دشمن کو سبق سکھایا۔ جو فوج بھارت کو 78 گھنٹوں میں ہرا سکتی ہے، اس کے لیے دہشتگرد کوئی چیلنج نہیں، صرف اجتماعی نقصان سے بچنے کے لیے احتیاط کی جا رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے وزیرستان میں ڈرون حملے پر اداروں کو مورد الزام ٹھہرانے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ بعد میں یہ الزامات غلط ثابت ہوئے۔ صوبائی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ اسی طرح اسپتالوں، گندم اور ٹی ایم ایز میں لوٹ مار کی گئی۔ مخصوص لابیوں سے ڈیل کے ذریعے بلوں کی منظوری ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ صوبے میں کوئی میگا پراجیکٹ نہیں بتا سکتے، مگر کرپشن میں میگا ریکارڈ قائم کر لیے گئے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ چشمہ لفٹ کینال اور ڈی آئی خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا جلد افتتاح ہوگا، اگرچہ صوبائی حکومت اس میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے اپوزیشن کو فنڈز نہ ملنے اور مخصوص نشستوں کے عدالتی فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ فیصلہ اپوزیشن کے حق میں آئے گا۔ عمران خان اور تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ جرات کریں اسلام آباد میں مارچ کریں، خانہ بدوش کے پی ہاؤس میں چھپنے کے بجائے عوام کا سامنا کریں۔