کوئٹہ، سوشل میڈیا پر ریاست مخالف پوسٹ کرنیوالے متعدد افراد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
ایف آئی اے کے مطابق کوئٹہ پولیس کے ہمراہ کارروائیاں کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ریاست مخالف پوسٹس کرنیوالے متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ اور پولیس نے مشترکہ کارروائیاں کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ریاست کے خلاف پوسٹ کرنے والے متعدد افراد کو حراست میں لے کر موبائل فونز، لیپ ٹاپس، ڈیجیٹل ڈیوائسز اور دستاویزات قبضے میں لے لیں۔ مذکورہ افراد کو کوئٹہ کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا ہے، جن پر الزام ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر دہشتگردی کی حمایت اور سہولت کاری میں ملوث تھے۔ ایف آئی اے کے مطابق کارروائیاں ان افراد کے خلاف کی جا رہی ہیں جو ریاست مخالف بیانیے، افواج پاکستان کے خلاف منفی پراپیگنڈا، جعلی خبریں اور بی ایل اے سمیت کالعدم تنظیموں کے بیانیے کی تشہیر میں سرگرم تھے۔
ایف آئی اے کے مطابق یہ کارروائیاں پیکا ایکٹ کے تحت کی گئی، جس میں درجنوں مشکوک اکاؤنٹس کی نشاندہی کی گئی۔ بعض اکاؤنٹس سے ریاستی اداروں کو بدنام کرنے، عوام کو اشتعال دلانے اور سکیورٹی آپریشنز کو نشانہ بنانے کی سازشیں کی جا رہی تھیں۔ کارروائی کے دوران کئی موبائل فونز، لیپ ٹاپس، ڈیجیٹل ڈیوائسز اور دستاویزات ضبط کر لی گئی ہیں۔ ایف آئی اے نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سوشل میڈیا پر ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔ کسی بھی اشتعال انگیز مواد کو شیئر نہ کریں۔ ریاست کسی کو بھی سوشل میڈیا پر دہشتگردی یا ریاست مخالف ایجنڈے کے لئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔ ایسا کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا پر ریاست مخالف ایف آئی اے کے مطابق کے خلاف
پڑھیں:
سکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد اسمبلی میں جمع
پنجاب کے سکولوں میں طلبا کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد اسمبلی میں جمع کرادی گئی ۔ مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی راحیلہ خادم حسین نے قرارداد جمع کرائی۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے، موجودہ دور میں موبائل اور سوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنےکا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔
متن میں لکھا گیا ہے کہ پہلے قدم کے طورپر یہ ایوان تجویز کرتا ہے کہ تمام سکولز میں طلبا کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے بارے میں قانون سازی کی جائے۔