وطن عزیز پاکستان ایک نعمت عظمیٰ ہے، جس پر اللہ کا جتنا شکر کیا ادا کیا جائے کم ہے، علامہ ڈاکٹر شبیر میثمی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
سوشل میڈیا ہینڈلز پر جاری اپنے خصوصی بیان میں ایس یو سی پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ 23 مارچ ایک تاریخی دن ہے، جو ہم سے تقاضا کرتا ہے کہ تمام مسائل و مشکلات کے باوجود ملک کی تعمیر و ترقی، امن و امان کی بحالی اور پاراچنار کے مسائل کے سنجیدہ حل کیلئے سب یک جان اور آواز ہو جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ شبیر حسن میثمی نے یوم قراداد پاکستان 23 مارچ 1940ء کی مناسبت سے سوشل میڈیا ہینڈلز پر جاری اپنے خصوصی بیان میں کہا ہے کہ 23 مارچ ایک تاریخی دن ہے، جو ہم سے تقاضا کرتا ہے کہ تمام مسائل و مشکلات کے باوجود ملک کی تعمیر و ترقی، امن و امان کی بحالی اور پاراچنار کے مسائل کے سنجیدہ حل کے لیے سب یک جان اور آواز ہو جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ، محنت قائد اور فکر اقبال ؒ کی روشنی میں قوم کے فلاح و بہبود و دیگر رکے ہوئے مسائل جوانوں کی تربیت سازی جیسے اہم ترین کاموں کی طرف بھی عملی دھیان دینے کی سخت ضرورت ہے۔ وطن عزیز پاکستان ایک نعمت عظمیٰ ہے، جس پر اللہ کا جتنا شکر کیا ادا کیا جائے کم ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
قومی اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا، حکومت معاشی ترقی کا ہدف حاصل میں ناکام
قومی اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا، حکومت معاشی ترقی کا ہدف حاصل میں ناکام WhatsAppFacebookTwitter 0 9 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: قومی اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا جب کہ حکومت معاشی ترقی کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے مالی سال 2024-25 کی اقتصادی کارکردگی پر مبنی اکنامک سروے آج پیش کیا جائے گا، جس کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کی عبوری شرح نمو 2.68 فیصد رہی، جو مقررہ ہدف 3.6 فیصد سے نمایاں طور پر کم ہے۔
ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کے دوران معیشت کا حجم 39 ارب 30 کروڑ ڈالر کے اضافے سے 410 ارب 96 کروڑ ڈالر تک پہنچا جب کہ گزشتہ سال یہ حجم 371 ارب 66 کروڑ ڈالر تھا۔
معیشت کا حجم ملکی سطح پر 9600 ارب روپے بڑھا اور مجموعی حجم 114.7 ہزار ارب روپے رہا، جو گزشتہ سال کے 105.1 ہزار ارب روپے کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔ اسی طرح فی کس سالانہ آمدن 144 ڈالر کے اضافے سے 1680 ڈالر رہی۔
ملکی زرعی شعبے کی کارکردگی مجموعی طور پر مایوس کن رہی۔ اہم فصلوں کی شرح نمو منفی 13.49 فیصد رہی جب کہ ہدف منفی 4.5 فیصد تھا۔ کاٹن جیننگ میں بھی شدید کمی دیکھی گئی اور یہ شعبہ منفی 19 فیصد تک سکڑ گیا۔ زرعی شعبے کی مجموعی گروتھ 0.56 فیصد رہی، جو کہ ہدف یعنی 2 فیصد سے کم تھی۔
اسی طرح لائیو اسٹاک اور دیگر فصلوں میں قدرے بہتری دیکھی گئی، جن کی شرح نمو بالترتیب 4.72 اور 4.78 فیصد رہی۔ جنگلات اور ماہی گیری کے شعبے بھی اہداف سے پیچھے رہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچینی قوم کی وحدت کا تصور ثقافت اور اخلاق سے ہم آہنگ ہے، چینی میڈیا چینی قوم کی وحدت کا تصور ثقافت اور اخلاق سے ہم آہنگ ہے، چینی میڈیا کمزوری کا ڈرامہ اور رونے کی اداکاری”: بحیرہ جنوبی چین میں فلپائن کی بلیک میلنگ کی حکمت عملی ۔ سی ایم جی کا تبصرہ شی جن پھنگ کا میانمار کے رہنما کے ساتھ چین میانمار سفارتی تعلقات کے قیام کی پچھترہویں سالگرہ کے موقع پر تہنیتی پیغامات کا... شو چھی لیانگ کی آخری رسومات ادا کر دی گئیں چین کے نائب وزیر اعظم برطانیہ کا دورہ اور چین امریکہ اقتصادی و تجارتی مشاورتی میکانزم کے پہلے اجلاس کا انعقاد کریں گے چین نے ریئر ارتھ میٹلز کی اہل درخواستوں کی ایک مخصوص تعداد کی منظوری دی ہے ، چینی وزارت تجارتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم