آئی پی ایل میں شرکت،سٹار بنگلہ دیشی کرکٹر فرنچائز کےپاؤں پڑ گیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
بنگلا دیش( 24 نیوز )بنگلہ دیش کے آل راؤنڈر شکیب الحسن اپنا باؤلنگ ٹیسٹ کلئیر کرنے کے بعد انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) معاہدے کیلئے فرنچائز کے پاؤں پڑنے لگے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیشی آل راؤنڈر شکیب الحسن نے آئی پی ایل 2025 میں اپنی شرکت کیلئے کوششیں تیز کردی ہیں جبکہ کچھ فرنچائزز کیساتھ بات چیت جاری ہے۔
بنگلہ دیشی آل راؤنڈر گزشتہ کچھ ماہ سے مشکل دور سے گزر رہے ہیں، انہیں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران ایک قتل کے مقدمے میں ملوث ہونے کا الزام لگا تھا، جس کے بعد وہ ملک میں داخل نہیں ہوسکے جبکہ بالنگ ایکشن پر پابندی کے باعث انہیں چیمپئینز ٹرافی سکواڈ سے بھی باہر کردیا گیا تھا۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ شکیب الحسن رائل چیلنجرز بنگلور، راجستھان رائلز، اور سن رائزرز حیدرآباد کے ساتھ بات چیت کررہے ہیں کیونکہ اِن 3 ٹیموں کا اسپن ڈیپارٹمنٹ کمزور ہیں تاہم لیگ کے شروع ہونے کے بعد انکی شمولیت کا امکان نہایتی کم ہے۔ ادھر شکیب الحسن کو آئی پی ایل کھیلنے کا موقع محض اس صورت میں مل سکتا ہے کہ جب کوئی کھلاڑی زخمی ہوجائے یا ٹورنامنٹ کے دوران دستبردار ہوجائے۔
واضح رہے کہ شکیب نے آئی پی ایل میں 71 میچ کھیل کر 793 رنز بنائے ہیں جبکہ گیند کے ساتھ انہوں نے 63 وکٹیں حاصل کی ہیں۔
نوشکی میں پولیس موبائل پر فائرنگ، 4 اہلکار شہید
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ا ئی پی ایل شکیب الحسن
پڑھیں:
9 مئی جلاؤ گھیراؤ کیس میں شاہ محمود قریشی سمیت 6 ملزمان بری، یاسمین راشد و دیگر کو 10 سال قید
انسداد شہت گردی کی عدالت نے 9 مئی کے مقدمے میں شاہ محمد قریشی، حمزہ عظیم سمیت 6 ملزمان کو بری جبکہ ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید سمیت دیگر کو 10 سال قید کی سزا سنادی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عدالت نے شیر پاؤ پل اشتعال انگیز تقاریر اور جلاؤ گھیراؤ کیس جیل کا محفوظ فیصلہ سنادیا۔
ملزمان اور سرکاری وکلاء کے حتمی دلائل مکمل کرلیے تھے، ایڈووکیٹ برہان معظم اور رانا مدثر عمر نے ملزمان کی جانب سے دلائل دے تھے جبکہ جج ارشد جاوید نے سماعت کی اور دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
محفوظ فیصلے میں کہا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی عدالت نے شاہ محمود قریشی ،حمزہ عظیم سمیت چھ ملزمان کو بری کردیا کردیا جبکہ 9 ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر سزا سنادی۔
جن ملزمان پر جرم ثابت ہوا اُن میں ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمد الرشید سمیت دیگر شامل ہیں۔ جنہیں عدالت نے 10 سال قید کی سزا سنائی۔