علاقائی استحکام کے لئے افغانستان میں امن اور ترقی ناگزیر ہے:پاکستانی سفیر
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
کابل (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان صادق خان نے کہا ہے کہ علاقائی استحکام کے لئے افغانستان میں امن اور ترقی ناگزیر ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق یوم پاکستان کے موقع پر کابل میں پاکستانی سفارت خانے میں پرچم کشائی کی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے صادق خان نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے معاشی مفادات مضبوطی کے ساتھ ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔
اس سے قبل پاکستانی سفیر نے کابل میں افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی سے ملاقات کی، جہاں دونوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ موجودہ دوطرفہ چیلنجوں، بشمول تجارت، سلامتی اور پاکستان میں افغان مہاجرین کی حیثیت کو حل کرنے کے لئے اپنی سفارتی بات چیت کو جاری رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان اور افغانستان کو علاقائی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لئے اپنی کوششوں کو مربوط کرنا چاہئے، انہوں نے مزید کہا کہ پڑوسی ملک ’پاکستان کے اہم ترین علاقائی شراکت داروں میں سے ایک ہے۔‘
دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات میں ایک اہم پیش رفت 27 دن کی بندش کے بعد طورخم سرحد کا دوبارہ کھلنا ہے۔ تعمیراتی سرگرمیوں پر تنازعہ کی وجہ سے 21 فروری کو یہ کراسنگ بند کر دی گئی تھی اور جرگہ کے ذریعے ثالثی کے بعد دوبارہ کھول دی گئی۔
فی الحال طورخم سرحد 15 اپریل تک ایک عارضی انتظام کے تحت کام کر رہی ہے اور طویل مدتی حل کے لئے بات چیت جاری ہے۔ اسلام آباد نے امید ظاہر کی ہے کہ موجودہ میکانزم کی میعاد ختم ہونے سے پہلے ایک مستقل معاہدہ ہو جائے گا۔صادق خان نے زور دیتے ہوئے کہاکہ دونوں ممالک کو دوطرفہ تجارت کو بڑھانے اور علاقائی رابطے کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان، افغانستان کے ساتھ مضبوط اور باہمی طور پر فائدہ مند تعلقات استوار کرنے کے لئے پرعزم ہے۔
اس موقع پر پاکستان کے ہیڈ آف مشن، سفیر عبید الرحمان نظامی نے اپنے خطاب میں مسلح افواج کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے اور ایک مضبوط اور خوشحال پاکستان کے لئے کام کرنے کے عہد کو دہرانے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے تمام اندرونی اور بیرونی چیلنجوں پر قابو پانے کے لئے ملک کے حوصلے کو پھر سے مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیر اعلیٰ کی کچے میں میرا کوش سمیت 2 ڈاکوؤں کو جہنم واصل کرنے پر پنجاب پولیس کو شاباش
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پاکستان کے انہوں نے کے لئے
پڑھیں:
پاکستانی زائرین کیلئے بارڈرز کھولے جائیں، علامہ مقصود ڈومکی
جیکب آباد میں مجلس عزاء کے موقع پر علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ حکومت پاکستان فوری طور پر زائرین اور طلباء کیلئے تفتان اور رمضان بارڈر کھول دے۔ بارڈر پر تعینات عملے میں ایسے افراد لگائے جائیں، جو زائرین سے تعاون کا جذبہ رکھتے ہوں اور تعصب یا مذہبی نفرت سے گریز کریں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ مجالس عزاء دراصل ایسی دینی درسگاہیں ہیں جن میں قرآن و احادیث کی تعلیم دی جاتی ہے۔ ان مقدس محافل میں ہر عمر اور ہر طبقے کے افراد شرکت کرتے ہیں اور دین اسلام، یعنی قرآن و اہل بیت علیہ السلام کی تعلیمات سے روشناس ہوتے ہیں۔ حسینیت کی یہ درسگاہ انسانیت کو حق، صداقت اور ہدایت کا راستہ دکھاتی ہے، جہاں مذہب و مسلک کی کوئی قید نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیکب آباد میں گوٹھ علی دوست خان گولاٹو میں منعقدہ سالانہ مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ چہلم امام حسین علیہ السلام کے موقع پر ہر سال لاکھوں زائرین کربلا معلیٰ کی جانب روانہ ہوتے ہیں۔ ایران اور عراق کے مقدس مقامات کی زیارت کے لئے پاکستان، ایران، اور عراق کی حکومتوں پر لازم ہے کہ وہ زائرین کے لئے بر وقت ویزا اور مؤثر انتظامات کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی روز سے پاکستان کی جانب سے بلاوجہ سرحد بند ہے۔ جس کی وجہ سے زائرین اور دینی طلباء شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ بلاوجہ بارڈر کی بندش سے طلباء کی تعلیم متاثر ہو رہی ہیں اور سینکڑوں طلباء کی تعلیم کا حرج ہو رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان فوری طور پر زائرین اور طلباء کے لئے تفتان اور رمضان بارڈر کھول دے۔ بارڈر پر تعینات عملے میں ایسے افراد لگائے جائیں، جو زائرین سے تعاون کا جذبہ رکھتے ہوں اور تعصب یا مذہبی نفرت سے گریز کریں۔ پاکستان، ایران اور عراق کی حکومتیں باہم رابطے کے ذریعے زائرین کے لئے ویزا، ٹرانسپورٹ اور سیکیورٹی کے بروقت انتظامات کریں۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے حکومت پاکستان سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ زائرین کے لئے مشکلات پیدا کرنے اور سفر زیارت مہنگا کرنے کے بجائے ان کے لئے آسانیاں پیدا کرے، تاکہ زائرین پرامن اور محفوظ انداز میں زیارت کا مقدس فریضہ انجام دے سکیں۔