فافن کا پنجاب ٹرانسپیرنسی اینڈرائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ مضبوط بنانے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے پنجاب ٹرانسپیرنسی اینڈ رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کو مضبوط بنانے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ غلط معلومات کو روکنے کےلیے اصلاحات ضروری ہیں۔
فافن کے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی غلط معلومات اکثر سیاسی انتشار کو ہوا دیتی ہیں، حق معلومات کے فریم ورک کو مضبوط بنانا عوامی اعتماد کی بحالی اور معلومات تک مساوی رسائی کےلیے ناگزیر ہے۔
فافن نے پنجاب ٹرانسپیرنسی اینڈ رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ 2013ء کے نفاذ میں خامیوں کو دور کرنے کےلیے اصلاحات کا مطالبہ کردیا۔
فافن نے مزید کہا کہ زیادہ تر عوامی ادارے معلومات کی درخواستوں کا مقررہ قانونی مدت کے اندر جواب دینے میں ناکام رہے ہیں۔
فافن نے یہ بھی کہا کہ درخواست دہندگان کےلیے ناکافی رازداری کے تحفظات بھی اس قانون کے نفاذ کو کمزور کر رہے ہیں۔
فافن نے تجویز دی ہے کہ وسل بلور کو تحفظ اور گمنام آر ٹی آئی درخواستوں کی اجازت دی جائے، پنجاب اسمبلی انفارمیشن کمشنرز کی تقرری کےلیے 2 جماعتی کمیٹی تشکیل دے، کمیشن کی مالی خودمختاری کےلیے ایک آزاد فنڈ قائم کیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فافن نے
پڑھیں:
پنجاب میں ’ڈیجیٹل امن حصار‘ مکمل، لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے سخت نفاذ کا اعلان
پنجاب حکومت نے صوبے میں امن و امان برقرار رکھنے اور فتنہ و فساد کے سدِ باب کے لیے ’ڈیجیٹل امن حصار‘ قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
صوبائی حکومت نے اس ضمن میں فیصلہ کیا ہے کہ اذان اور جمعہ کے خطبے کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت نہیں ہوگی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق 7ویں غیر معمولی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبے میں سرحدی چوکیوں کی تعداد بڑھانے کی منظوری دیدی
صوبائی حکومت نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر نفرت انگیز مواد پھیلانے والوں کے خلاف بھی مؤثر کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق اس مقصد کے لیے اسپیشل یونٹس فعال کر دیے گئے ہیں جو آن لائن سرگرمیوں کی مسلسل نگرانی کریں گے اور ایسے افراد کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
حکومتی اعلامیے کے مطابق اب پنجاب میں کسی کاروبار، جماعت یا فرد واحد کو لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت نہیں ہوگی، سوائے اذان اور جمعہ کے خطبے کے لیے، جن پر پہلے کی طرح کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی۔
مزید پڑھیں: ایپکس کمیٹی پنجاب کا اجلاس: دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی اقدامات سخت کرنے کا فیصلہ
’خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور اس ضمن میں سی سی ٹی وی کیمروں اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے مؤثر نگرانی کی جائے گی۔‘
حکومت نے یہ بھی واضح کیا کہ پنجاب میں صرف فتنہ پرست اور انتہا پسند سوچ رکھنے والے عناصر کے خلاف کارروائی ہوگی، جبکہ ضابطہ اخلاق کے مطابق سرگرم مذہبی جماعتوں پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے صوبے بھر کی مساجد کے اطراف کے راستوں کو صاف رکھنے اور نکاسیٔ آب کے نظام کو بہتر بنانے کی ہدایت جاری کی۔
مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ٹرانسپورٹ کرایوں میں کمی کی ہدایت
اس کے علاوہ 65 ہزار سے زائد ائمہ کرام کے وظائف کے لیے عملی اقدامات تیزی سے مکمل کیے جا رہے ہیں۔ اس مقصد کے لیے مساجد کی ڈیجیٹل میپنگ شروع کر دی گئی ہے تاکہ وظائف کی تقسیم شفاف انداز میں کی جا سکے۔
اجلاس میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے یا چھپانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے اسلحہ سرینڈر کرنے والے شہریوں کے جذبۂ تعاون پر اظہارِ اطمینان کیا۔
مزید برآں، غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی معاونت یا سہولت کاری کرنے والے عناصر کے لیے کڑی سزاؤں کا اعلان کیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ائمہ کرام اذان اسلحہ پنجاب پنجاب حکومت ٹیکنالوجی جمعہ ڈیجیٹل امن حصار ڈیجیٹل میپنگ سرینڈر سی سی ٹی وی فتنہ و فساد لاؤڈاسپیکر مریم نواز مساجد وزیراعلی وظائف