سندھ بلڈنگ ، کھوڑو سسٹم میں بلڈنگ انسپکٹراورنگزیب کی اجارہ داری قائم
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
عہدے سے برطرفی کے باوجود بھی غیر قانونی دھندوں کی سرپرستی میں ملوث
ناظم آباد نمبر 2پلاٹ نمبر 2C 9/5اور2D 3/11پر بغیر نقشے کے تعمیرات
ڈی جی اسحق کھوڑو سے غیر قانونی تعمیرات پر رابطے کی کوشش کامیاب نہ ہوسکی
کراچی( اسٹاف رپورٹر) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں رائج کھوڑو سسٹم میں بھی عہدے سے برخاست بلڈنگ انسپکٹر اورنگزیب علی خان کی پوزیشن مستحکم ہے ۔تبادلہ بھی قانونی دھندوں کو روک نہیں سکا۔ موصوف نے تحقیقاتی اداروں کا نام استعمال کرتے ہوئے اضافی وصولیوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور ناظم آباد میں تعمیرات شروع کر وا رکھی ہیں ۔سروے پر موجود نمائندہ جرأت کو ٹھیکیدار نے بتایا کہ جاری تعمیرات کی منظوری اورنگزیب علی خان سے حاصل کر رکھی ہے۔ناظم آباد نمبر 2 پلاٹ نمبر 2C 9/5 اور 2D 3/11 پر بغیر نقشے اور منظوری کے رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات اورنگزیب علی خان کی نگرانی میں جاری ہیں۔ جاری تعمیرات پر ڈی جی اسحاق کھوڑو سے موقف لینے کے لیے رابط کرنے کی کوشش کی گئی مگر رابط ممکن نہ ہو سکا۔
ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، سپریم کورٹ کا آئینی بینچ تشکیل
گورنر سندھ کامران ٹیسوری—فائل فوٹوگورنر ہاؤس کراچی میں گورنر کی غیر موجودگی میں اسپیکر صوبائی اسمبلی کو مکمل رسائی دینے کے معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست پر 5 رکنی آئینی بنچ تشکیل دے دیا گیا۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ 3 نومبر کو سماعت کرے گا۔
سندھ ہائی کورٹ نے قائم مقام گورنر کو گورنر ہاؤس کی مکمل رسائی کا حکم دیا تھا۔
گورنر سندھ کے دفتر کو تالہ لگانے پر قائم مقام گورنر سندھ اور اسپیکر سندھ اسمبلی اویس شاہ نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ ان کا درخواست میں مؤقف ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ہمیں سنے بغیر فیصلہ سنایا۔
گورنر سندھ کا درخواست میں مؤقف ہے کہ قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو اجلاس کرنے سے روکا نہیں گیا، تصاویر اور ویڈیو سے واضح ہے کہ قائم مقام گورنر کو مکمل پروٹوکول دیا گیا۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائی کورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی ہے۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست میں سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔