وفاقی وزیر نے چینی کی قیمت میں اضافے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین نے چینی 180 روپے فی کلو میں فروخت ہونے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا۔
چینی کی قیمتوں سے متعلق اہم گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں چینی کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، حکومت نے چینی کی قیمتوں پر ایکشن لیا جس سے چینی پانچ روپے فی کلو سستی ہوئی۔
رانا تنویر نے کہا کہ مارکیٹ میں چینی کی قیمت 164 روپے فی کلو ہے اور وزیراعظم نے چینی کی قیمت کے تعین کے لیے اسحاق ڈار کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، ملک میں وافر مقدار میں چینی موجود ہے، کسی کو قیمت نہیں بڑھانے دیں گے۔
واضح رہے کہ چند روز سے ملک میں چینی کی قیمت میں اضافے کی خبریں گردش کر رہی تھیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چینی کی قیمت وفاقی وزیر میں چینی نے چینی
پڑھیں:
ساڑھے 17ہزار ارب روپے حجم کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ساڑھے 17 ہزار ارب روپے حجم کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا، وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس سے منظوری کے بعد بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق دفاع کے لیے 2 ہزار 414 ارب روپے، ترقیاتی منصوبوں پر ایک ہزار 65 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ گریڈ ایک سے سولہ تک کے ملازمین کے لیے 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس کی تجویز ہے، اس کے علاوہ تنخواہ اور پنشن میں 10 فیصد اضافے سمیت 3 آپشن زیرغور ہیں۔
وفاقی بجٹ 2025-26 آج پیش جائے گا، وفاقی بجٹ کا حجم ساڑھے 17 ہزارارب روپے سے زائد کا تخمینہ لگایا گیا ہے، سود کی ادائیگیوں کے لیے تقریبا 9 ہزار ارب روپے کا تخمینہ ہے۔
آئندہ مالی سال کے دوران دفاع پر 2 ہزار 414 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے جبکہ ترقیاتی منصوبوں پر وفاق 1065 ارب روپے خرچ کرے گا، بجٹ میں وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم ایک ہزار ارب روپے متوقع ہے۔
ایف بی آرکی ٹیکس وصولیوں کا ہدف 14ہزار307 ارب روپے کے محاصل جمع کرے گا، 6 ہزار 470 ارب روپے ڈائریکٹ ٹیکس کی مد میں جمع کیے جائیں گے۔
فیڈرل ایکسائزڈیوٹی کی مد میں 1153 ارب روپے اور سیلزٹیکس کا ہدف 4943 ارب روپے مقررکیا گیا ہے، کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں ایک ہزار 741 ارب روپے، پیٹرولیم لیوی کا ہدف 1311 ارب روپے مقرر کیا گیا جبکہ نان ٹیکس آمدن 2 ہزار584 ارب روپے، صوبے ایک ہزار 220 ارب کا سرپلس دیں گے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے وفاقی بجٹ میں گریڈ ایک سے 16 تک ملازمین کے لیے30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس اور مہنگائی کے تناسب سے بجٹ میں تنخواہ اورپنشن میں 10 فیصد اضافے سمیت 3 تجاویز زیر غور ہیں اور تینوں تجاویز کو وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
نیو گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تکمیل کے لیے 4 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ ہائیڈرو میٹ منصوبے کی جدت کے لیے 2 ارب 89 کروڑ روپے فراہم کیے جائیں گے۔
اسلام آباد ائیرپورٹ کو پانی کی فراہمی کے لیے کسانہ ڈیم کی تعمیر کے لیے 20 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ موسمی صورتحال جانچنے والے ریڈارز کی تنصیب کے لیے ملتان اور سکھر میں 12 کروڑ 50 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیت بڑھانے کے لیے ڈرونز کی خریداری اور ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے 13 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
اے ایس ایف اکیڈمی کراچی کی اپگریڈیشن کے لیے 1 کروڑ 60 لاکھ روپے اور فیصل آباد ائیرپورٹ پر اے ایس ایف کی رہائش گاہوں کی تعمیر کے لیے 10 کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔
بجٹ میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال کو بھی اہمیت دی گئی ہے، جہاں زراعت اور ایرو اسپیس کے شعبوں میں اے آئی کے لیے 28 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اسلام آباد میں نیشنل یونیورسٹی کے قیام کے لیے 1 ارب 93 کروڑ روپے کا فنڈ رکھا گیا ہے۔
وزارت ہاؤسنگ کے لیے کوئی نیا منصوبہ شامل نہیں کیا گیا، تاہم وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے پہلے سے جاری 21 منصوبوں کے لیے 2 ارب 30 کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔ وزیر اعظم آفس کی تزئین و آرائش کے لیے ساڑھے 6 کروڑ اور وزیر اعظم اسٹاف کالونی کی ترقی کے لیے ساڑھے 5 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اسلام آباد میں سرکاری عمارتوں کی تعمیر و مرمت کے لیے 11 کروڑ روپے تجویز کیے گئے ہیں۔