کوئی سمجھتا ہے عمران خان معافی مانگیں گے تو اس کا کوئی امکان نہیں: سلمان اکرم راجہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
سلمان اکرم راجہ---فائل فوٹو
سیکریٹری جنرل تحریکِ انصاف سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کے معافی مانگنے پر سوال ہی نہیں بنتا، یہ ناممکن ہے، وہ کوئی معافی نہیں مانگیں گے، کوئی سمجھتا ہے عمران خان معافی مانگیں گے تو اس کا کوئی امکان نہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں گفتگو کے دوران سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں سے گفتگو اچھی چل رہی ہے، مشاورت سے چلیں گے، جے یو آئی اور سندھ کی جماعتوں سمیت ہر جگہ ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی سے ملاقات کا معاملہ باہمی رضا مندی سے آج طے ہو گیا ہے، طے ہوا ہے کہ بانیٔ پی ٹی آئی کے جو حقوق ہیں ان کو دیے جائیں گے، شرط یہ لگی ہے کہ ملاقات کرنے والے جیل سے باہر آ کر گفتگو نہیں کریں گے۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ کہا گیا کہ باہر آ کر سیاسی گفتگو نہیں کریں گے تو ہم نے کہا ٹھیک ہے، انہوں نے کہا کہ گفتگو سے امن و امان کی صورتِ حال پیدا ہو سکتی ہے، گفتگو پر قدغن تو کسی انسان پر نہیں لگ سکتی۔
بانی پی ٹی آئی نے اپوزیشن اتحاد سے متعلق پارٹی رہنماؤں کی کوششوں کو سراہا ہے، سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی
سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ ارکانِ پارلیمنٹ ہیں جہاں انہوں نے اپنا نکتہ نظر پیش کرنا ہو گا وہ کر دیں گے، گفتگو کرنے پر پابندی صرف رفقاء کے حوالے سے لگی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ 23 مارچ خوشی کا دن تھا، اس روز بھی گھروں پر چھاپے مارے گئے، 23 مارچ کو لاہور میں تو کیک تک نہیں کاٹنے دیا گیا، میں تقریب میں موجود تھا وہاں پولیس آئی، ساؤنڈ سسٹم بند کر دیا، یہ صرف آئین کی پامالی نہیں بلکہ شرافت کی بھی پامالی ہے۔
سلمان اکرم راجہ نے یہ بھی کہا کہ ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی اور ن لیگ اس وقت مستفید ہو رہی ہیں، مستفید جماعتوں کو اپنے رویے پر نظرِثانی کرنا ہو گی پھر بات ہو گی جس کا امکان نہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ پی ٹی آئی نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
ملک، عوام کو اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ہے: عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے بانی اورسابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ملک اور عوام کو ہے۔یہ بات ایڈووکیٹ فیصل چوہدری نے بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ 6 وکلا کے ناموں کی لسٹ دی گئی تھی. نعیم حیدر پنجھوتہ اور عثمان گل یہاں پہنچے تھے ان کی ملاقات ہوئی ہے، میں نے کہا میں باہر جاتا ہوں آپ نعیم پنجھوتہ کو ملاقات کے لئے بلا لیں. بانی کی صحت اچھی ہے، انھیں آگاہ کیا گیا کہ بہنوں کو ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔انہوں نے کہا کہ بانی کو آگاہ کیا گیا کہ پارٹی رہنماؤں اور وکلاء کو بھی روکا گیا ہے. لسٹ کے مطابق صرف 2 بندے جیل تک پہنچ سکے، باقیوں کو روک لیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ملاقات کے دوران عمران خان کا کہنا تھا 26ویں ترمیم کے بعد جو ہو رہا ہے اس پرلیگل کمیٹی، پارٹی قیادت چیف جسٹس کو خط لکھے گی. عدالت میں ہمارے کیسسز نہیں لگ رہے. بشری بی بی کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔فیصل چوہدری نے کہا کہ قانونی امور پر عثمان گل اور فیصل ملک نے بانی کو بریفنگ دی ہے. ہماری بانی سے سیاسی امور پر بھی بات چیت ہوئی، باہر ہونے والی مختلف پیش رفت پر بھی انھیں آگاہ کیا ہے۔فیصل چوہدری نے کہا کہ ہم ایک وقت میں 9، 9 وکلا بھی بانی سے ملے. ملاقات بانی کی فیملی کا آئینی حق ہے،کیوں اجازت نہیں دیتے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ملک اور عوام کو ہے، پی ٹی آئی فیڈریشن کی جماعت جو پاکستان کو اکھٹا کر سکتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے سیاسی رفقاء سے ملاقات نہ کروانے، تین ہفتے قبل بچوں سے ملاقات ٹیلی فونک ملاقات کے حوالے سے بھی بات کی، عثمان گل نے بانی پی ٹی آئی کو آگاہ کیا کہ توہین عدالت کی درخواست پر 28اپریل کو سماعت ہو گی۔مائنز اینڈ منرلز پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ وزیر اعلی کے پی اور سینئر لیڈر شپ آکر مجھے بریف کرے. بانی نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل متنازع ہو چکا ہے. لہذا ضروری ہے کہ لوگوں کو اعتماد میں لیں. متنازع معاملات گڑ بڑ ہوں گے۔افغانستان سے متعلق بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ انھوں نے تین سال لگا دیئے، ہم نے پہلے کہا تھا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے افغانستان سے بات چیت کرکے انھیں اسمیں شامل کرنا پڑے گا۔عمران خان نے کہا کہ حکومت نے وقت کا ضیاع کیا جس سے قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا، فوج کے جوان شہید ہوئے، ان چیزوں کو مدنظر نہیں رکھا گیا، اس وقت بھی فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ نہیں آرہی۔عمران خان نے کہا کہ زرمبادلہ کے بغیر ملک میں ترقی نہیں ہو سکتی. انوسٹمنٹ تبھی آئے گی جب ملک میں قانون کی حکمرانی ہو گی۔سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو کرش کرنے کے لیے ملک کو بنانا ریپبلک بنا دیا گیا، چاہے عدلیہ ہو، ایف آئی اے یا پولیس ہر ادارے کو تباہ کر دیا گیا۔