چینی صدر کی بدولت چین پاکستان تعلقات مزید مضبوط ہو رہے ہیں ، چینی سفیر WhatsAppFacebookTwitter 0 25 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد : چین کے سفیر جیانگ زائی ڈونگ نے چینی صدر شی جن پھنگ کے عالمی تہذیبی اقدام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ چین پاکستان کے ساتھ ثقافتی روابط مزید مضبوط کرنا چاہتا ہے۔

پیر کے روز چائنا کلچرل سنٹر ، سی جی ٹی این اردو اور سلک روڈ کلچر سنٹر کے زیر اہتمام سیچوان آرٹ اکیڈمی کے اساتذہ اور طلبہ کی مصوری کے شاہکار ایک نمائش میں پیش کیے گئے، جہاں چینی فنکاروں کی تخلیقی صلاحیتوں اور فنونِ لطیفہ کی قدیم و جدید روایات کی بھرپور عکاسی کی گئی۔

اس موقع پر نمائش کے مہمان
خصو صی جیا نگ زائی ڈونگ نے کہا کہ 2015 میں صدر شی جن پھنگ کے تاریخی دورے کے بعد دونوں ممالک کی شراکت داری مزید مستحکم ہوئی ہے، اور سی پیک اب ایک نیا مرحلہ طے کر چکا ہے۔

چینی سفیر نے یومِ پاکستان کی مناسبت سے پاکستانی بہن بھائیوں کو دلی مبارکباد پیش کی اور پچھلے سال یومِ پاکستان کے موقع پر چینی فوجی دستوں کی پریڈ کے دوران پاکستانی عوام کے
بھرپور استقبال کا ذکر بھی کیا۔

اس موقع پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سردار سیدال خان ناصر نے کہا کہ چین پاکستان شراکت داری ہر شعبے میں بے مثال ہے جبکہ دونوں ممالک قدیم ثقافتوں کے امین ہیں، ان کا کہنا تھا کہ آرٹ اظہار کا مؤثر ذریعہ ہے اور چین اس ضمن میں گراں قدر خدمات انجام دے رہا ہے ۔
سلک روڈ کلچر سنٹر کے چیئرمین سید جمال شاہ نے چینی اور پاکستانی فنونِ لطیفہ میں مماثلت اور چین کے فنِ مصوری کی منفرد خصوصیات کو بخوبی اجاگر کیا ۔

نمائش میں سیچوان آرٹ اکیڈمی کے فنکاروں نے اپنی تخلیقی مہارت اور سوچ کو فن پاروں میں عمدگی سے سمویا، جو دیکھنے والوں کے لیے ایک دلکش بصری تجربہ رہا۔
تقریب کے اختتام پر یومِ پاکستان کی مناسبت سے کیک بھی کاٹا گیا۔

اس موقع پر عوامی جمہوریہ چین کے سفیر جیانگ زائی ڈونگ کی موجودگی یقیناً دونوں ممالک کی گہری دوستی کی عکاس ہے ۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: چین پاکستان

پڑھیں:

ہمارے پاس مضبوط افواج، جدید ہتھیار ہیں، حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کرینگے: اسحاق ڈار

دوحہ‘ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے  کہا ہے کہ پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو۔ دوحہ میں  عرب اسلامی ہنگامی سربراہ کانفرنس کے موقع پر ’’الجزیرہ‘‘ کو خصوصی انٹرویو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیل ایک  بے قابو ریاست بن چکی ہے جو ایک کے بعد دوسرے مسلم ملک کی خودمختاری کو چیلنج کر رہی ہے۔  آپ نے لبنان، شام، ایران اور اب قطر پر حملہ دیکھا۔ یہ روش ناقابل قبول ہے۔ جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کو بھی متحرک کیا ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ فوجی اقدام آخری راستہ  ہوتا ہے جبکہ پاکستان کی ترجیح ہمیشہ امن، بات چیت اور سفارتکاری رہی ہے، تاہم اگر بات چیت ناکام ہو جائے اور  جارحیت رکنے کا نام نہ لے تو پھر  مؤثر عملی اقدامات ضروری ہوں گے، جن میں اقتصادی پابندیاں، قانونی چارہ جوئی، یا علاقائی سکیورٹی فورس کی تشکیل بھی شامل ہو سکتی ہے۔ پاکستان کی جوہری طاقت کے تناظر میں سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ ہماری جوہری طاقت محض دفاعی صلاحیت ہے، کبھی استعمال نہیں کی اور نہ ہی ارادہ رکھتے ہیں، لیکن اگر ہماری خودمختاری پر حملہ ہوا، تو ہم ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے وہ کوئی بھی ملک ہو۔ اسرائیل کی طرف سے قطر پر حملے کو اسامہ بن لادن کے خلاف امریکی کارروائی سے تشبیہہ دینے پر اسحاق ڈار نے اسے ایک  توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش قرار دیتے ہوئے  کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ وہ آپریشن کیا تھا۔ پاکستان خود دہشتگردی کا سب سے بڑا شکار اور سب سے بڑا فریق رہا ہے۔ بھارت سے متعلق گفتگو میں اسحاق ڈار نے کہا کشمیر ایک تسلیم شدہ تنازع ہے جس پر اقوامِ متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں۔ بھارت کا آرٹیکل 370 کا خاتمہ اور جموں و کشمیر کو بھارت میں ضم کرنا جیسے متنازع اقدامات بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ انڈس واٹر ٹریٹی سے انخلا کا کوئی اختیار بھارت کو حاصل نہیں۔ اگر بھارت نے پانی کو ہتھیار بنایا تو یہ اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس معاملے کو قومی سلامتی کا مسئلہ سمجھتا ہے اور اس پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ 7 تا 10 مئی کے درمیان پاکستان بھارت جھڑپوں میں پاکستان نے واضح دفاعی برتری دکھائی اور  بھارت کا خطے میں سکیورٹی نیٹ کا دعویٰ دفن ہو گیا۔ افغانستان کے ساتھ تعلقات پر گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ تجارت، معاہدوں اور ریلوے منصوبوں میں پیش رفت ہوئی ہے، لیکن افغانستان میں ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ جیسے عناصر کی موجودگی ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان دہشتگردوں کو پاکستان کے حوالے کیا جائے یا افغانستان سے نکالا جائے۔ ہمارے پاس مضبوط افواج اور جدید ہتھیار موجود ہیں لہذا ہم کسی کو اپنی سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔ بھارت کے ساتھ کشمیر سمیت تمام مسائل پر مذاکرات کیلئے تیار‘ پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف سب سے زیادہ قربانیاں دیں۔ انڈیا کا الزام لگانا باعث حیرت ہے۔ غزہ میں جنگ بندی یقینی بنائی جائے۔ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہو گا۔ اسحاق ڈار اور جرمنی کے وزیر خارجہ یوہان ویڈیفل نے باہمی مفاہمت اور مشترکہ دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لیے قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے علاقائی اور عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ ترجمان وزارت خارجہ کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو جرمنی کے وزیر خارجہ یوہان ویڈیفْل کی ٹیلیفون کال موصول ہوئی۔ دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور جرمنی کے درمیان تعلقات میں مثبت پیش رفت کو سراہا اور باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا پاک سعودی دفاعی معاہدے کا خیر مقدم
  • دعا ہے کہ پاکستان اور سعودیہ کی دوستی مزید مضبوط ہو اور نئی بلندیوں کو چھوئے: وزیراعظم شہباز شریف
  • بھارت کی مشکلات میں اضافہ، سعودی عرب کے ساتھ دفاعی معاہدے نے پاکستان کو کتنا مضبوط بنادیا؟
  • ٹی ٹی پی اور ’’را‘‘ کی افغانستان میں موجودگی، پاکستان کا طالبان حکومت کو سخت پیغام
  • ہمارے پاس مضبوط افواج، جدید ہتھیار ہیں، حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کرینگے: اسحاق ڈار
  • صدر زرداری کی چینی کمیونسٹ پارٹی کے سیکریٹری سے ملاقات
  • ٹک ٹاک بارے معاہدہ طے، عوام دوبارہ موقع دے امریکا کو مضبوط بنائیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • فورٹی نیٹ نے سیکیورٹی ڈے کے موقع پر خودمختار SASE پیش کیا
  •  وزیر خزانہ سے پولینڈ کے سفیر کی ملاقات‘ تجارت بڑھانے پر  تبادلہ خیال
  • صدر مملکت کا دورہ چین کے موقع پر شنگھائی الیکٹرک کے چیئرمین سے ملاقات