محکمہ انسداد دہشت گردی کا جعفر ایکسپریس حملے کے ملزمان تک جلد پہنچنے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
بلوچستان میں کچھی کےعلاقے مشکاف میں جعفر ایکسپریس ٹرین پر دہشتگردحملے کی تحقیقات جاری ہیں، پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی کا کہنا ہے کہ دیگراداروں کیساتھ مل کرتحقیقات جاری ہیں، ملزمان تک جلدپہنچ جائیں گے۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق ہلاک حملہ آوروں کے زیراستعمال اسلحہ وکمیونکیشن آلات قبضےمیں لےکرفورینزک کروایاجارہا ہے جبکہ حملہ آوروں کی شناخت کےلیے فنگرپرنٹس نادرا کو بجھوائےگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جعفر ایکسپریس حملہ، ٹرین ڈرائیور نے حملے کے وقت کیا دیکھا، آنکھوں دیکھا حال بتا دیا
ہلاک افراد کےجسمانی اعضا فورینزک سائنس ایجنسی کوبھی بجھوادیےگئےہیں، مشکاف کے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس پرحملے میں 26 مسافر جاں بحق جبکہ 40 مسافر زخمی ہوئےتھے، قانون نافذ کرنےوالےاداروں کی جوابی کارروائی میں 33 حملہ آور مارے گئے تھے۔
اس حملے میں ریلوے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس کے انجن سمیت 5 بوگیوں کو نقصان پہنچا تھا، جب کہ مشکاف میں ریلوے ٹریک کے 382 فٹ حصے کو بھی نقصان پہنچا۔
مزید پڑھیں: جعفر ایکسپریس حملہ، پاکستان میں دہشتگردی کا مرکزی اسپانسر بھارت ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ جعفر ایکسپریس پر حملے کے دوران افغانستان سے رابطوں کا سراغ ملا ہے، اور یہ حملہ بیرون ملک بیٹھی قیادت نے کرایا، دفتر خارجہ نے ایک بار پھر افغان عبوری حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشت گرد گروہوں کو اپنی سرزمین استعمال کرنے سے روکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پولیس جعفر ایکسپریس ریلوے ٹریک فورینزک سائنس ایجنسی مچھ محکمہ انسداد دہشت گردی مشکاف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پولیس جعفر ایکسپریس ریلوے ٹریک فورینزک سائنس ایجنسی مچھ مشکاف جعفر ایکسپریس
پڑھیں:
کراچی سے فتنہ الخوارج کے 3 انتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار
(اُسامہ ملک)کراچی سے فتنہ الخوارج کے 3 انتہائی مطلوب دہشت گرد پکڑے گئے۔
رینجرز نے خفیہ معلومات کی بنیاد پر کراچی کے علاقے منگھوپیر روڈ کنواری کالونی میں کارروائی کی جہاں سےفتنہ الخوارج کے 3 انتہائی مطلوب دہشتگردوں کو گرفتار کرلیاگیا۔
ترجمان رینجرز کے مطابق گرفتار ملزمان خوارجی امیرشمس القیوم عرف زاویل عرف زعفران کے قریبی ساتھی ہیں، دورانِ تفتیش ملزمان نے انکشاف کیا کہ وہ علاقے کے لوگوں کے فون نمبرز شمس القیوم کو فراہم کرتے تھے، جس کے بعد وہ ان نمبرز پر بھتہ وصولی کے لیے کال کرتا تھا۔
ترجمان کے مطابق گرفتار ملزمان نے بھتہ وصولی اور لینڈ گریبنگ میں ملوث ہونے کا بھی اعتراف کیا ہے،ملزم نور زادہ کا بھائی خان زادہ عرف حنظلہ اورملزم حضرت عثمان کا بھائی عمرخطاب بھی فتنہ الخوارج کے انتہائی مطلوب کارندے تھے جو بعد میں مارے جاچکے ہیں۔
لاہور :ڈمپر نے موٹر سائیکل کو کچل دیا، 3 افراد جاں بحق
ترجمان کے مطابق ملزم زید اللہ عرف زیدو تھانہ ایکسائز کورنگی اور اے این ایف کو بھی مطلوب تھا۔ رینجرز نے گرفتار ملزمان کو مزید قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔