چین میں بوآؤ ایشیائی فورم کے سالانہ اجلاس 2025 کا افتتاح
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
بیجنگ: بوآؤ ایشیائی فورم کے سالانہ اجلاس 2025 کا افتتاح ہوا ۔ اس چار روزہ سالانہ اجلاس کے دوران 60 سے زائد ممالک اور خطوں سے تعلق رکھنے والے تقریباً دو ہزار چینی اور غیر ملکی مہمان “بدلتی ہوئی دنیا میں ایشیا کے مستقبل کی تخلیق ” کے موضوع پر تفصیلی تبادلہ خیال کریں گے۔اس اجلاس میں 50 سے زائد تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا اور بڑی تعداد میں دو طرفہ تقریبات بھی منعقد کی جائیں گی۔ منگل کے روز بوآؤ ایشیائی فورم کے پریس سینٹر میں سالانہ اجلاس کی پہلی پریس کانفرنس منعقد ہوئی ، جس میں دو فلیگ شپ رپورٹس “ایشیائی اقتصادی امکانات اور انضمام کی پیش رفت 2025 رپورٹ ” اور “موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنا: ایشیا کی سبز ترقی 2025 کی رپورٹ” جاری کی گئیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سالانہ اجلاس
پڑھیں:
پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوارساڑھے 6لاکھ ٹن سے بھی تجاوز کر گئی ہے جس میں سے سالانہ 58کروڑ ڈالرکی کھجور برآمد کی جا رہی ہے تاہم اگرضروری سہولیات میسر آجائیں تو برآمدی ہدف کو مزید بڑھایا جا سکتاہے۔ڈیٹ پام ہارویسٹ ٹریڈنگ اینڈ ایکسپورٹس کے ماہرین نے بتایاکہ پاکستان میں بہتر انتظامی خدمات اوردستیاب سہولیات کے باعث برآمدی کھجور کی رقم 26کروڑ ڈالر سے بڑھ کر حالیہ دو سالوں میں 58کروڑ ڈالر تک جا پہنچی ہے جس میں مزید اضافہ بھی ممکن ہیانہوں نے کہاکہ کھجور کی برآمد کے سلسلہ میں فی الوقت مناسب سہولیات نہ ہونے سے عالمی معیار کا مقابلہ کرنا مشکل ضرورہے لیکن ناممکن نہیں۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں پیدا ہونے والی کھجور اپنے بہترین معیار، ذائقے، لذت کے اعتبار سے دنیا کی اعلیٰ اقسام کی کھجور میں شمار ہوتی ہے لیکن اس کی پیکنگ اور پراسیسنگ کے نظام میں بہتری کی وسیع گنجائش موجود ہے۔انہوں نے بتایاکہ اگر کھجور کی پیکنگ، پالشنگ، پراسیسنگ کے نظام کو بہتر بنا لیا جائے تو کم ازکم 100کروڑ ڈالر کی کھجور برآمد کر کے قیمتی زرمبادلہ کا حصول یقینی بنایا جا سکتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان 36ممالک کو کھجور برآمد کرتاہے جبکہ 4لاکھ ٹن سے زائد کھجور صرف پاکستان کے اندر ہی فروخت کر دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کھجور کی پیداوار بڑھا کر اس کاروبار سے وابستہ افراد کو مزید برآمد کی ترغیب دینے کے علاوہ اندرون ملک اس کے نرخوں میں کمی لانا بھی ممکن ہو سکتاہے۔