مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر نے کہا کہ ہم کنال کامرا کی حمایت کرتے ہیں، جنہوں نے مودی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف گانا ترتیب دیا تھا، ہم انکے ساتھ کھڑے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مہاراشٹر میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر امتیاز جلیل نے مہاراشٹر کی بی جے پی حکومت کی ناگپور میں یکطرفہ مسلم مخالف کارروائی کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ امتیاز جلیل نے مہاراشٹر حکومت کی کارروائیوں پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو چاہیئے کہ وہ عدالتوں کو تالا لگا دے۔ میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مجلس اتحاد المسلمین کے لیڈر نے کہا کہ ناگپور میں ملزم کا گھر گرا دیا گیا، ہم اس کارروائی کی مذمت کرتے ہیں، ریاستی حکومت کو تمام عدالتوں کو تالے لگا دینا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہمیں عدالتوں کی ضرورت نہیں پڑے گی، اعلان کریں کہ ہم اپنے فیصلے خود لیں گے۔ امتیاز جلیل نے کہا کہ یہ ریاست کے اہم مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔

مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر نے کہا کہ ہم کنال کامرا کی حمایت کرتے ہیں، جنہوں نے مودی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف گانا ترتیب دیا تھا، ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ امتیاز جلیل نے کہا کہ ہم نے ناگپور میں جو بھی ہوا اس کی مذمت کی لیکن ناگپور میں جو کچھ ہوا، وہ بلڈوزر جسٹس پر اترپردیش کی حکومت کو دئے گئے سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی ہے۔ امتیاز جلیل نے انتظامیہ پر یکطرفہ کارروائی کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی قانون کو اپنے ہاتھ میں لے رہا ہے، ان کے خلاف کارروائی کریں، لیکن اس گھر میں کسی کی ماں رہتی ہے، اگر ایسا قانون لاگو ہونے والا ہے، تو ہم مہاراشٹر حکومت سے کہنا چاہتے ہیں کہ اب ہمیں عدالتوں کی ضرورت نہیں، ہم اپنے فیصلے خود لے لیں۔

امتیاز جلیل نے کہا کہ بڑھتے ہوئے جرائم کا معاملہ قانون ساز اسمبلی میں آنا چاہیئے تھا، سنتوش دیش مکھ جیسا معاملہ ہے، لیکن حکومت ان تمام معاملات کو موڑنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔ میں ایکناتھ شندے اور اس کے غنڈوں کی سرعام مذمت کرتا ہوں، کیونکہ جب ایک سادھو نے پیغمبر اسلام (ص) کے بارے میں بیان دیا تو اسی ایکناتھ شندے نے کہا تھا کہ ہم آپ کو نقصان نہیں ہونے دیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مجلس اتحاد المسلمین کے ناگپور میں حکومت کی

پڑھیں:

عدالتی حکم کے بعد وفاقی حکومت نے درخواست گزاروں کے نام ای سی ایل سے نکال دئیے

اسلام آباد ہائیکورٹ میں شہری عثمان خان کے لاپتا بیٹے کی بازیابی کے بعد ذمہ داروں کے خلاف کارروائی سے متعلق کیس کی ہوئی، جسٹس بابر ستار نے کیس نے سماعت کی۔

ایڈوکیٹ ایمان مزاری عدالت کے سامنے پیش ہوئیں اور مؤقف اپنایا کہ آئی جی ، سی ٹی ڈی نے جواب جمع کرایا،  سی ٹی ڈی نے جواب میں کہا عثمان ان کو کسی کیس میں مطلوب نہیں۔

ایمان مزاری  نے کہا کہ درخواست گزار نے سیکشن آفیسر سے رابطہ کیا لیکن ابھی بھی نام ای سی ایل پر ہیں، 
آئی جی کی رپورٹ میں درخواست گزار کی 161 کے بیان کا ذکر ہے،  لیکن جن واقعات کا ذکر کیا گیا تھا وہ اس طرح ذکر نہیں کئے گئے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ ای سی ایل سے نام کیوں نہیں نکالے گئے ؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل آپ کی معاونت کریں گے، وہ دوسری عدالت میں ہیں،  سرکاری وکیل نے استدعا  کی کہا کہ ہمیں تھوڑا سا ٹائم دیں، اس پر عدالت نے سماعت میں وقفہ کر دیا۔

عدالتی حکم کے بعد وفاقی حکومت نے درخواست گزاروں کے نام ای سی ایل سے نکال دئیے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل سردار عمر اسلم عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور کہا کہ عدالتی حکم کے مطابق نام ای سی ایل سے نکال دئیے ہیں۔

جسٹس بابر ستار  نے کہا کہ درخواست گزار کے بیٹے کا اغوا ہوا تھا الزام خفیہ اداروں پر لگایا گیا تھا، حکومت نے پوزیشن لی کہ آئی ایس آئی کی سفارش پر درخواست گزاروں کے نام ای سی ایل پر ڈالے گئے۔

عدالت عالیہ نے آئندہ سماعت پر حتمی دلائل طلب کر لئے۔

متعلقہ مضامین

  • بیوائیں بھی بلا امتیاز ملازمت، وقار، مساوات اور خودمختاری کی حقدار ہیں: سپریم کورٹ
  • حکومت کا بڑا فیصلہ، پراپرٹی خریدنے والوں کیلئے خوشخبری
  • حکومت کا بڑا فیصلہ، پراپرٹی خریدانے والوں کیلئے خوشخبری
  • بی جے پی کی حکومت کو تمام جماعتوں سے بات چیت کرنی چاہیئے، ملکارجن کھرگے
  • کینالز کے معاملے کو وفاق اتنی سنجیدگی سے نہیں لے رہا جتنا اس کو لینا چاہیئے، شرمیلا فاروقی
  • پاراچنار، مجلس علمائے اہلبیتؑ کے زیراہتمام سیمینار
  • پہلگام حملہ :بھارتی وزیراعظم مودی سعودی عرب کا دورہ مختصر کر کے وطن واپس پہنچ گئے
  • نہتے افراد پر بزدلانہ حملے کی مذمت کرتے ہیں، فالس فلیگ ڈرامہ رچانا بھارتی روایت ہے، جلیل عباس جیلانی
  • پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف ایک اور آئینی درخواست دائر
  • عدالتی حکم کے بعد وفاقی حکومت نے درخواست گزاروں کے نام ای سی ایل سے نکال دئیے