UrduPoint:
2025-11-03@17:50:06 GMT

یمن: دس سالہ جنگ کے بعد ہر دوسرا بچہ غذائی قلت کا شکار

اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT

یمن: دس سالہ جنگ کے بعد ہر دوسرا بچہ غذائی قلت کا شکار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 25 مارچ 2025ء) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے بتایا ہے کہ یمن میں 10 سالہ خانہ جنگی کے نتیجے میں بچوں کی نصف تعداد شدید درجے کی کم خوراکی کا شکار ہے جن کی زندگی کو تحفظ دینے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔

ملک میں یونیسف کے نمائندے پیٹر ہاکنز نے خبردار کیا ہے کہ ملک کے مغربی علاقوں سمیت متعدد جگہوں پر 33 فیصد لوگوں کو شدید درجے کی غذائی قلت کا سامنا ہے۔

یہ انسانی بحران یا ہنگامی صورتحال نہیں بلکہ ایسی تباہی ہے جو ہزاروں لوگوں کی جان لے سکتی ہے۔ ان علاقوں میں لوگوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر بھیک مانگتی دکھائی دیتی ہے۔ Tweet URL

شہروں سے دور پہاڑی علاقوں اور شمالی یمن کی وادیوں میں رہنے والے بچوں کو غذائی قلت کے علاج تک رسائی نہیں ہے۔

(جاری ہے)

اگر ایسے بچوں کو ضروری غذائیت اور علاج معالجہ میسر نہ آئے تو ان کا مدافعتی نظام کمزور پڑ جاتا ہے، بڑھوتری رک جاتی ہے اور ان کی صلاحیتیں متاثر ہوتی ہیں۔ ملک میں 14 لاکھ حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کو بھی غذائی قلت کا سامنا ہے جس کے اثرات آنے والی نسلوں پر بھی مرتب ہوں گے۔

انہوں نے یمن کے دارالحکومت صنعا سے ویڈیو لنک کے ذریعے جنیوا میں صحافیوں کو بتایا کہ انسان کے لائے اس بحران نے یمن کی معیشت، طبی نظام اور بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا ہے۔

قدرے امن کے دور میں بھی اس تنازع کے نتائج انتہائی شدید ہیں جن سے لڑکیاں اور لڑکے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں جبکہ ملک کی نصف سے زیادہ آبادی (40 ملین) کا انحصار انسانی امداد پر ہے۔امدادی وسائل کی شدید قلت

پیٹر ہاکنز نے بتایا کہ ملک میں کم از کم 540,000 بچوں کو شدید درجے کی غذائی قلت کا سامنا ہے جو جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے تاہم اسے روکنا بھی ممکن ہے۔

یونیسف یمن میں طبی مراکز کو ضروری مدد پہنچا رہا ہے اور ملک بھر میں بچوں کو غذائی قلت کے نقصانات سے بچانے کے لیے بھی سرگرم ہے لیکن رواں سال اسے ضروریات کے مقابلے میں صرف 25 فیصد امدادی وسائل ہی مل سکے ہیں۔ عطیہ دہندگان کی جانب سے ہنگامی مدد کے بغیر ادارے کے لیے کم از کم ضرورت کی خدمات مہیا کرنا بھی ممکن نہیں ہو گا۔

اگرچہ اپریل 2022 میں اقوام متحدہ کی ثالثی میں جنگ بندی کے بعد یمن کی حکومت اور حوثی باغیوں کے مابین بڑے پیمانے پر کوئی لڑائی نہیں ہوئی تاہم ملک میں عسکری سرگرمیاں بدستور جاری ہیں۔

یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ہینز گرنڈبرگ نے 6 مارچ کو سلامتی کونسل میں بات کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ ملک میں جاری غیراعلانیہ جنگ بندی کے لیے خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔امریکی حملوں میں بچوں کی ہلاکتیں

غزہ کی جنگ کے خلاف حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حملے کے جواب میں رواں ماہ امریکہ نے ملک میں حوثیوں کے زیرانتظام علاقوں میں فضائی حملے کیے تھے۔

پیٹر ہاکنز کے مطابق، سرحدی شہر حدیدہ میں کیے گئے حالیہ حملوں میں آٹھ بچوں کی ہلاکت بھی ہوئی ہے۔

ان حملوں میں ضرورت مند لوگوں کو خوراک اور ادویات پہنچانے کے لیے استعمال ہونے والی سڑکوں اور اہم بندرگاہوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ایک دہائی کے عرصہ میں خوراک کی قیمتیں 300 گنا بڑھ گئی ہے۔ ان حالات میں شدید بھوک اور غذائی قلت نے جنم لیا ہے جس پر قابو پانے کے لیے بڑی مقدار میں امدادی وسائل درکار ہیں۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے غذائی قلت کا بچوں کو ملک میں کے لیے کہ ملک

پڑھیں:

کھارادر کی عمارت میں لفٹ گرگئی، 10 افراد زخمی

کھارادر میں رہائشی عمارت کی لفٹ گرنے سے 10 افراد زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق ایس ایچ او کھارادر پون کمار نے بتایا کہ کھارادر تھانہ کی حدود اچھی قبر بمبئی بازار کے قریب 7 منزلہ رہائشی عمارت سٹی مال  کی لفٹ اوپری منزل سے گراونڈ فلور کی طرف آرہی تھی کہ ممکنہ فنی خرابی کے سبب لفٹ کا بیلٹ ٹوٹ گیا اور وہ گر گئی۔

لفٹ گرنے سے اس میں سوار 10 افراد زخمی ہوگئے۔ حادثہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسیکو ادارے موقع پر پہنچ گئے۔ زخمیوں کو لفٹ سے نکال کر ریسیکو ایمبولینسوں سے سول اسپتال منتقل کیا گیا۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو معمولی زخم آئے ہیں۔ سب زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ یہ تمام زخمی افراد بلڈنگ کے ہی رہائشی ہیں۔ اس عمارت کے گراونڈ فلور پر دکانیں اور اوپری منزلیں رہائشی یونٹس ہیں۔

ایدھی حکام کے مطابق لفٹ گرنے سے زخمی ہونے والوں کی شناخت 30 سالہ جنید ولد نور محمد۔35 سالہ الطاف ولد عبدالقاد، 30 سالہ محمد سہیل ولد اقبال، 28 سالہ ندیم ولد اجمل، 17 سالہ مبشر ولد اقبال ۔18 سالہ عفان ولد زاہد، 40 سالہ نفیس ولد رفیق، 40 سالہ سراج الدین ولد فضل الدین، 35 سالہ واحد گل ولد گل محمد اور 38 سالہ ریحان ولد اخلاق احمد کے ناموں سے ہوئی۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی ہواؤں سے پنجاب کی فضا مضر صحت، آلودہ ترین شہروں میں لاہور کا دوسرا نمبر
  • بھارتی ہواؤں سے پنجاب کی فضا مضر صحت، آلودہ ترین شہروں میں لاہور کا دوسرا نمبر
  • میرا لاہور شہربے مثال کے کچھ خوب صورت نظارے (دوسرا حصہ)
  • کورونا کی شکار خواتین کے نومولود بچوں میں آٹزم ڈس آرڈرکا انکشاف
  • کھارادر ، رہائشی عمارت کی لفٹ گرنے سے 10 افراد زخمی
  • کھارادر کی عمارت میں لفٹ گرگئی، 10 افراد زخمی
  • کراچی: ٹرالر کی ٹکر سے بائیک سوار طالب علم بحق، دوسرا زخمی
  • کراچی: ٹرالر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار طالب علم بحق، دوسرا زخمی
  • ماں کے دورانِ حمل کووڈ کا شکار ہونے پر بچوں میں آٹزم کا خطرہ زیادہ پایا گیا، امریکی تحقیق
  • دوسرا ٹی ٹوئنٹی، پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 9 وکٹوں سے شکست دیدی