واضح مزاحمت کے باوجود بھارتیہ جنتا پارٹی کی مرکزی حکومت جنوبی ہند کی ریاستوں پر ہندی تھوپنے کے لیے بے تاب ہے اور اِس معاملے میں اُسے اِن ریاستوں کے عوام کے جذبات کا بھی احساس نہیں۔

تامل ناڈو کے وزیرِاعلیٰ ایم کے اسٹالن نے کہا ہے کہ جنوب کی ریاستوں پر ہندی تھوپنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ہم کھل کر مزاحمت کرتے رہیں گے۔ انہوں نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہندی تھوپے جانے کے خلاف جلد اہم اقدامات کا اعلان کریں گے۔

ایم کے اسٹالن نے کہا کہ اُن کی حکومت دو زبانوں کی پالیسی پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مرکزی حکومت مالیاتی معاملات میں جنوبی ریاستوں سے امتیازی سلوک روا رکھ رہی ہے۔ یہ سب کچھ کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ مرکزی حکومت کو اس معاملے میں تمام ریاستوں کے حقوق اور جذبات کا خیال رکھنا ہے۔ مودی سرکار کو ہر معاملے میں من مانی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

واضح رہے کہ جنوبی بھارت کی چار ریاستوں (تامل ناڈو، کرناٹک، آندھرا پردیش اور کیرالا) کے مرکز سے تعلقات ہر دور میں کشیدہ رہے ہیں۔ جنوبی بھارت کی ریاستوں کا موقف ہے کہ اقتدار پر شمالی بھارت نے قبضہ کر رکھا ہے اور جنوبی بھارت کو اُس کا حصہ نہیں دے رہا۔ تامل ناڈو اور کیرالا اس معاملے میں بہت چڑھ کر اپنے حقوق کی بات کرتے رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: معاملے میں

پڑھیں:

سندھ حکومت کے پاس بتانے کو کچھ نہ دکھانے کو، عظمیٰ بخاری

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل دے دیا۔

لاہور سے جاری بیان میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ عید والے دن بھی مرتضیٰ وہاب اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے فضول تنقید سے باز نہیں آئے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا گراؤنڈ پر جانا ضروری نہیں، 1 لاکھ 40 ہزار ورکرز، انتظامیہ اور وزراء گراؤنڈ پر موجود ہیں۔

وزیر اطلاعات پنجاب نے مزید کہا کہ اس وقت مقصد آلائشیں اٹھانا اور صوبے کی خوبصورتی برقرار رکھنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2 دن سے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اوران کے وزرا کی فوج منظر عام سےغائب ہے، آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔

عظمیٰ بخاری نے یہ بھی کہا کہ 16 سال سندھ حکومت اور اس کے بچے جموروں کا ایک ہی رونا ہے، بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں، جو میڈیا کو دیکھائی دے رہا ہے، وہی میڈیا دکھا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے پاس نہ بتانے کو کچھ ہے نہ دکھانے کو کچھ ہے، حسد کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، ایک محاورہ ہے محنت کر حسد نہ کر۔

متعلقہ مضامین

  • کیا جنوبی ایشیا پانی کے تنازع پر جنگ کی طرف دھکیلا جارہا ہے؟
  • نئے بجٹ میں دفاع، تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ متوقع:تعلیم نظرانداز
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، پانی روکنا اعلان جنگ ہوگا، بلاول بھٹو
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، پانی روکنا اعلانِ جنگ ہوگا، بلاول بھٹو
  • یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
  • افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
  • کے پی کو 700 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف ملے، وہ کہاں گئے؟ گورنر
  • عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کے خلاف بیان
  • سندھ حکومت کے پاس بتانے کو کچھ نہ دکھانے کو، عظمیٰ بخاری
  • داعش خراسان کا بی ایل اے کے خلاف اعلانِ جنگ، پاکستان کے لئے اچھی خبر یا بری؟