قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کااجلاس، اہم منصوبوں کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
اسلام آباد : قومی اقتصادی کونسل (ایکنک) نے بشمول ٹرانسپورٹ، مواصلات، ریلوے، خلائی ٹیکنالوجی اور عوامی بنیادی ڈھانچے کے اہم منصوبوں کی منظوری دے دی۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک)کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وفاقی سیکرٹریز، صوبائی وزرا اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
ایکنک کے اجلاس میں کمیٹی نے متعدد منصوبوں کی منظوری دی، جن میں اہم شعبوں بشمول ٹرانسپورٹ، مواصلات، ریلوے، خلائی ٹیکنالوجی اور عوامی بنیادی ڈھانچے کے 1,275.
اجلاس میں گلگت بلتستان میں اقتصادی ترقی اور غربت کے خاتمے کے منصوبے، سندھ میں سیلاب سے متاثرہ بنیادی ڈھانچے کی بحالی کے اقدامات پر غور کیا گیا۔
اسحاق ڈار کی زیرصدارت اجلاس میں پاکستان ریلوے کے لیے اعلیٰ صلاحیت کے ویگنز اور مسافر کوچز کی خریداری کی منظوری بھی دی گئی، پاکستان کا آپٹیکل ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ منصوبہ اور کئی بڑے شاہراہوں کے منصوبے بھی ایکنک اجلاس میں منظور ہوئے۔
اس موقع پر نائب وزیراعظم نے پائیدار ترقی، بین الصوبائی روابط اور معیشت کی بہتری کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: کی منظوری اجلاس میں
پڑھیں:
شوگر ملز کی جانب سے 15 ارب روپے سے زائد قرضے واپس نہ کیے جانے کا انکشاف
اسلام آباد:شوگر ملز کی جانب سے 15 ارب روپے سے زائد کے قرضے واپس نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس جنید اکبر کی صارت میں ہوا، جس میں فنانس ڈویژن سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں نیشنل بینک کی جانب سے 190 ارب روپے کی ریکوریاں نہ کرنے سے متعلق آڈٹ اعتراض پر بحث کی گئی۔
سیکرٹری خزانہ نے بریفنگ میں بتایا کہ ریکوری کی کوششیں کی جارہی ہیں،28.7 ارب روپے ریکور ہوئے ہیں۔
جنید اکبر نے استفسار کیا کہ قرضہ لیتے ہیں تو کوئی چیز گروی نہیں رکھتے؟ ، جس پر نیشنل بینک کے صدر نے بتایا کہ بالکل رکھتے ہیں۔ 10 ہزار 400 کیس ریکوری کے پینڈنگ ہیں۔ جس پر کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
کمیٹی میں بریفنگ کے دوران آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ نیشنل بینک انتظامیہ نے شوگر ملز کو 15.2 ارب روپے کے قرضے جاری کیے جو شوگر ملز واپس کرنے میں ناکام رہیں، جس پر نیشنل بینک کے صدر نے بتایا کہ 25 قرضے ہیں۔ ایک قرضہ مکمل ایڈجسٹ ہو چکا ہے اور 3 ری اسٹرکچر ہو گئے ہیں۔ 17 قرضے ریکوری میں ہیں۔
کمیٹی نے ریکوری کی ہدایت کرتے ہوئے معاملہ آئندہ کے لیے مؤخر کردیا۔
علاوہ ازیں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں نیشنل بینک کے بورڈ آف ڈاریکٹرز کا عشائیہ ڈیڑھ لاکھ سے بڑھا کر 4 لاکھ کرنے کا انکشاف ہوا۔ ندیم عباس نے کہا کہ بورڈ کے پاس اپنی مراعات بڑھانے کا اختیار نہیں ہونا چاہیے، جس پر سیکرٹری خزانہ نے کہا کہ اس کیس میں ایسے کیا جاسکتا ہے کہ اس طرح کی منظوری پہلے وزارت خزانہ سے کی جائے۔
نوید قمر نے کہا کہ ہم نے بینک کو وزارت خزانہ سے نکالا ہے، واپس نہ دھکیلا جائے۔ جنید اکبر نے کہا کہ آئندہ بورڈ میں وزارت خزانہ کے نمائندے کی شرکت یقینی بنائی جائے۔