مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس واقعے کے بعد یہ واضح ہوچکا ہے کہ بی ایل اے حقوق کی جنگ نہیں لڑ رہی بلکہ وہ دہشتگردی کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کوشش ہوگی کہ مولانا فضل الرحمان حکومت کا حصہ بنیں، وزارت سنبھالیں، خرم دستگیر

وی نیوز ایکسکلیوسیو میں اینکر پرسن عمار مسعود سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر نے کہا کہ 21ویں صدی میں کوئی بھی جنگ اب صرف ہتھیاروں سے نہیں جیتی جا سکتی بلکہ اس کے لیے ذرائع ابلاغ کا بھی مؤثر استعمال کرنا ہوتا ہے۔

دہشتگردی کے خاتمے کے لیے خرم دستگیر نے 3 پوائنٹس بتائے جن میں دہشتگردی کے خلاف بیک وقت آپریشن، ابلاغ بہتر بنانا اور سیاسی ڈائیلاگ شامل تھے۔

نواز شریف منظر عام پر کیوں نہیں؟

نواز شریف کی سیاسی منظر سے پردہ پوشی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ خاموشی نواز شریف کی اپنی مرضی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شاید نواز شریف اپنی دختر مریم نواز کے لیے میدان کھلا چھوڑنا چاہ رہے ہوں لیکن وہ منظر عام پر ضرور آئیں گے اور یہ وقت کی اہم ضرورت بھی ہے۔

مزید پڑھیے: نواز شریف نے پھر سیاسی سرگرمیاں شروع کردیں، اب ان کا ہدف کیا ہے؟

خرم دستگیر نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کے وقت وہ خود کابینہ کے رکن تھے مگر ہمیں اصل صورتحال کا علم نہیں تھا کہ ہو کیا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پالیسی سازوں کو اس حوالے سے سوچنا ہوگا کہ ہم ہر تھوڑے عرصے بعد پھر واپس وہیں کیوں پہنچ جاتے ہیں جہاں سے چلے تھے۔

نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ عسکری آپریشن پیچیدہ اور طویل ہونے کے باوجود کامیاب رہا مگر پھر بھی خلا باقی رہ گیا تھا۔

خرم دستگیر نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کو تمام سیکیورٹی ایجنسیوں کو اکٹھا کرکے کام کرنے کی ضروت ہے۔ انہوں نے کہا دہشتگردی کے خلاف صوبوں کو بھی مل کر کام کرنا ہوگا۔

’وفاق سے وسائل کوئٹہ تو پہنچتے ہیں لیکن پھر۔۔۔‘

رہنما ن لیگ نے حالیہ دہشتگردی کے حوالے سے کہا کہ صوبائی مسائل کا قانونی حل ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا صوبوں کو منصفانہ حق دینا ضروری ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاق کی جانب سے کوئٹہ تک تو وسائل پہنچتے ہیں مگر کوئٹہ سے بلوچستان تک وسائل پہنچ نہیں پاتے۔

مزید پڑھیں: دہشتگرد ملک کو توڑنا چاہتے ہیں، ان کے خلاف پوری طاقت سے جنگ لڑیں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان

خرم دستگیر نے علیحدگی پسند تحریکوں کے حوالے کہا کہ بندوق اٹھانے والے نہتے شہریوں اور ریاست کے خلاف لڑنے والے دہشتگرد ہیں جن سے لڑنا ضروری ہے اور یہ لوگ کسی رعایت کی مستحق نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں موجودہ مسلح شورش ہو رہی ہے بلکہ حالات مسلح شورش سے  آگے بڑھ کر دہشتگردی تک پہنچ چکے ہیں۔

خرم دستگیر نے کہا جعفر ایکسپریس واقعے کو ہم انٹرنیشنلی پریزنٹ نہیں کر سکے۔ انہوں نے کہا ہم سوشل میڈیا کا بھی اچھا استعمال نہیں کر سکے۔

’دہشتگردی کے ڈانڈے پڑوسی ممالک سے ملنے کے شواہد موجود ہیں‘

انہوں نے کہا کہ ہمیں دہشتگردی کے خاتمے کے لیے افغانستان اور ایران سے بھی بات کرنی ہوگی کیونکہ اس دہشتگردی کے ڈانڈے ان ممالک سے ملنے کے شواہد بھی ملے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: بلوچستان اور کے پی پر توجہ دینے کی ضرورت، تمام جماعتیں ملک کی خاطر متحد ہو جائیں، بلاول بھٹو

خرم دستگیر نے کہا کہ وفاق کو سنجیدگی اور بڑے دل کے ساتھ اس مسئلے کو دیکھنا ہوگا۔

انہوں نے کہا وزیراعظم کو اپنی کابینہ کے اجلاس بلوچستان کے مختلف اضلاع میں رکھ کر بات کرنی چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان بلوچستان دہشتگردی بلوچستان شورش خرم دستگیر خان دہشتگردی میاں محمد نواز شریف.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان بلوچستان دہشتگردی بلوچستان شورش خرم دستگیر خان دہشتگردی میاں محمد نواز شریف انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے نواز شریف حوالے سے کے حوالے کے خلاف کے لیے

پڑھیں:

مٹھی بھر دہشت گرد بلوچستان اور پاکستان کی ترقی کا راستہ نہیں روک سکتے(ترجمان پاک فوج)

کشمیر پاکستان کی شہ رگ تھا، ہے اور رہے گا‘ بلوچ عوام پاکستان سے تاریخ، مذہب، ثقافت اور روایت کے رشتوں میں جْڑی ہے،ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر
جنرل احمد شریف چودھری کا کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں خطاب،انتظامیہ اور طلبا کا پرتپاک استقبال ‘ آپریشن بنیا ن مرصوص میں کامیابی پر طلباء کا خراج تحسین

ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ مٹھی بھر دہشت گرد بلوچستان اور پاکستان کی مجموعی ترقی اور خوشحالی کا راستہ نہیں روک سکتے‘کشمیر پاکستان کی شہ رگ تھا، ہے اور رہے گا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل نے لاہور میں کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کا دورہ کیا جہاں انتظامیہ اور طلبہ نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔اس موقع پر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے آپریشن بنیا ن مرصوص میں پاک افواج کی حکمت عملی اور کامیابی پر روشنی ڈالی جس پر طلباء و طالبات نے آپریشن بنیان مرصوص کی تاریخی فتح پر افواجِ پاکستان کو خراجِ تحسین پیش کیا۔طلبہ سے گفتگو کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ معرکہ حق میں فتح مْبین میں عوام کی حمایت بالخصوص نوجوانوں کا کردار اہم رہا، کشمیر پاکستان کی شہ رگ تھا، ہے اور رہے گا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بلوچ عوام پاکستان سے تاریخ، مذہب، ثقافت اور روایت کے رشتوں میں جْڑے ہیں، مٹھی بھر دہشت گرد بلوچستان اور پاکستان کی مجموعی ترقی اور خوشحالی کا راستہ نہیں روک سکتے۔تقریب کے دوران طلباء و طالبات اور فیکلٹی ممبران نے مزید ایسے انٹرایکٹیو سیشنز کے انعقاد کی خواہش کا اظہار کیا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے آپریشن بنیان مرصوص میں پاک افواج کی حکمت عملی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ معرکہ حق میں فتح مْبین میں عوام کی حمایت بالخصوص نوجوانوں کا کردار اہم رہا۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ بلوچ عوام پاکستان سے تاریخ، مذہب، ثقافت اور روایت کے رشتوں میں جْڑی ہے، مٹھی بھر دہشت گرد بلوچستان اور پاکستان کی مجموعی ترقی اور خوشحالی کا راستہ نہیں روک سکتے۔آپریشن بنیان مرصوص کی تاریخی فتح پر طلبا و طالبات نے افواجِ پاکستان کو خراجِ تحسین پیش کیا اور انہوں نے ایسے مزید انٹرایکٹیو سیشنز کے انعقاد کی خواہش کا اظہار کیا۔

متعلقہ مضامین

  • سوشل میڈیا کمپنیوں کو اے آئی کے ذریعے دہشت زدہ مواد فوراً ہٹانا ہوگا، طلال چوہدری
  • مٹھی بھر دہشت گرد بلوچستان اور پاکستان کی ترقی کا راستہ نہیں روک سکتے(ترجمان پاک فوج)
  • ملکی مسائل کے حل کیلئے گریٹر ڈائیلاگ وقت کی ضرورت ہے، حافظ نعیم
  • صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دینگے، دہشتگردی سے بے حد نقصان ہوا: گنڈا پور
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا، شفقت علی خان
  • ملک کے موجودہ حالات میں تمام اداروں کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، چوہدری پرویز الٰہی
  • پاکستان سنجیدہ مذاکرات کی دعوت دے چکا، اب فیصلہ بھارت کو کرنا ہوگا: دفتر خارجہ
  • دہشتگردی صرف پاکستان کا نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے، عطا تارڑ
  • بلوچستان، خیبر پی کے میں حکومتی رٹ نہیں، دہشتگردی کا خاتمہ دور کی بات ہے: فضل الرحمٰن
  • بلوچستان اور کے پی میں حکومتی رٹ نہیں، دہشتگردی کا خاتمہ تو دور کی بات، مولانا فضل الرحمٰن