لاہور: عدالت کا قتل کیس میں ملزم کو سزائے موت کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
لاہور:
سیشن عدالت لاہور نے قتل میں ملوث ملزم محمد عمران عرف صابی کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے اسے سزائے موت اور تین لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔
ایڈیشنل سیشن جج چوہدری شاہد حمید نے فیصلہ سنایا۔ ملزم کے خلاف 2021 میں تھانہ رائیونڈ سٹی میں قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہوا تھا۔
پراسیکیوشن کے مطابق ملزم نے اپنے بھتیجے علی شان کو فائرنگ کر کے قتل کیا۔
پراسیکیوٹر ساجد سعید بھٹی نے عدالت میں شواہد پیش کیے، ملزم کے خلاف تیرہ گواہوں نے بیان قلمبند کرائے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
روح افزا کے خلاف بابا رام دیو کے متنازعہ بیان پر عدالت کی پھٹکار
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 22 اپریل 2025ء) دہلی ہائی کورٹ نے منگل کے روز آیوروید دوائیں تیار کرنے والی کمپنی پتانجلی کے بانی بابا رام دیو کو بھارت کی یونانی دواساز کمپنی ہمدرد اور اس کے مقبول مشروب 'روح افزا' کو نشانہ بنانے کے لیے 'فرقہ وارانہ' اور 'غیر مہذب' قسم کے الفاظ استعمال کرنے پر پھٹکار لگائی۔
بابا رام دیو نے تین اپریل کے روز پتناجلی کے ایک شربت کی تشہیر کرتے ہوئے شربت 'روح افزا' اور ہمدرد کمپنی کے خلاف بعض متنازعہ اور نازیبا باتیں کہی تھیں اور اسی کے خلاف ہمدرد نے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
شربت 'روح افزا' کے مماثل نام کی اجازت نہیں، بھارتی سپریم کورٹ
عدالت نے رام دیو کو اشتہارات واپس لینے کا حکم دیاابھی اس مقدمے کی صرف ابتدائی سماعت ہوئی ہے اور عدالت نے اپنا کوئی حتمی فیصلہ نہیں سنایا ہے، تاہم ہمدرد کمپنی کے وکیل نے بابا رام دیو پر سخت الزامات عائد کیے ہیں۔
(جاری ہے)
ہمدرد کی طرف سے دائر مقدمے کی ابتدائی سماعت کے بعد جسٹس امیت بنسل نے بابا رام دیو کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے کہا، "اس سے عدالت کے ضمیر کو صدمہ پہنچا ہے۔
یہ تو ناقابلِ دفاع بات ہے۔"دہلی ہائی کورٹ نے رام دیو کو "ہمدرد کے شربت" کے خلاف اپنے تمام اشتہارات کو ہٹانے کا حکم دیا، جس پر رام دیو کے وکیل نے دہلی ہائی کورٹ کو یقین دلایا کہ وہ اپنے مبینہ "شربت جہاد" سے متعلق ویڈیوز اور سوشل میڈیا پوسٹس کو فوری طور پر حذف کر دیں گے۔
ایمازون بھارت میں پاکستانی 'روح افزا' کی فروخت بند کرے،عدالت
عدالت نے بابا رام دیو کے وکیل راجیو نیر کے بیان کو ریکارڈ پر لیا اور رام دیو سے کہا کہ وہ پانچ دنوں کے اندر ایک ایسا حلف نامہ داخل کریں جس میں وہ حلف لیں کہ وہ "مستقبل میں حریفوں کی مصنوعات کے بارے میں ایسے کوئی بیانات، اشتہارات یا سوشل میڈیا پوسٹ جاری کرنے سے گریز'' کریں گے۔
عدالت نے اس پر مزید سماعت کے لیے یکم مئی کی تاریخ طے کی ہے۔
بابا رام دیو نے 'روح افزا' کے حوالے سے کیا کہا تھا؟رام دیو نے 'روح افزا' اور ہمدرد سے متعلق جو کچھ بھی کہا اس کی ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر اب بھی موجود ہیں۔ وہ دعوی کرتے ہیں کہ ہمدرد کمپنی 'روح افزا' کا شربت فروخت کر کے اس کا پیسہ مساجد اور مدارس کی تعمیر کے لیے استعمال کرتی ہے۔
انہوں نے 'شربت جہاد' کی اصطلاح بھی استعمال کی اور کہا، "جس طرح لو جہاد ہے، یہ بھی شربت جہاد کی ایک قسم ہے۔ اپنے آپ کو اس شربت جہاد سے بچانے کے لیے، اس پیغام کو ہر ایک تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔"
بابا رام دیو نے مزید کہا، "ایک کمپنی ہے جو آپ کو شربت دیتی ہے، لیکن جو پیسہ کماتی ہے وہ مدرسوں اور مساجد کی تعمیر میں استعمال ہوتا ہے۔
"ایلوپیتھی بمقابلہ آیوروید، بھارتی ڈاکٹروں کی طرف سے یوم سیاہ
اگرچہ انہوں نے ہمدرد یا روح افزا کا کھل کر نام نہیں لیا، تاہم کہا، "اگر آپ وہ شربت پیتے ہیں تو مدرسے اور مسجدیں تعمیر ہوں گی۔ لیکن اگر آپ یہ (پتانجلی کا شربت) پیتے ہیں تو گروکل بنیں گے ۔۔۔ پتانجلی یونیورسٹی پھیلے گی، اور بھارتی تعلیم بورڈ کو وسعت ملے گی۔
"انہوں نے شربت کے دیگر برانڈز کو بھی "ٹوائلٹ کلینرز" سے موازنہ کرتے ہوئے کہا، "اپنے خاندان اور معصوم بچوں کو ٹوائلٹ کلینر کے زہر سے بچائیں جو سافٹ ڈرنکس اور شربت جہاد کے طور پر فروخت ہو رہی ہیں۔ صرف پتانجلی شربت اور جوس کا انتخاب کریں۔"
کورونا کی دوا کا دعوی کرکے پھنس گئے بابا رام دیو
عدالت کو کیا بتایا گیا؟سینیئر وکیل مکل روہتگی ہمدرد کی طرف سے منگل کے روز دہلی ہائی کورٹ میں پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت سے کہا، "یہ ایک ایسا معاملہ ہے جو حیران کن ہے، جو توہین سے بھی بالاتر ہے۔
یہ فرقہ وارانہ تقسیم پیدا کرنے کا معاملہ ہے، جو نفرت انگیز تقریر کے مترادف ہے۔ اسے ہتک عزت کے قانون سے تحفظ حاصل نہیں ہو سکتا۔"مکل روہتگی نے عدالت سے کہا کہ "ایسے بیانات کو ایک لمحے کے لیے بھی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ ہمیں اس ملک میں پہلے ہی سے کافی مسائل ہیں۔"
بھوک ہڑتالی یوگا گرو: ہسپتال میں حالت مستحکم
ادھر اطلاعات ہیں کہ کانگریس پارٹی کے سرکردہ رہنما دگ وجے سنگھ نے گزشتہ ہفتے بھوپال میں رام دیو کے خلاف مبینہ طور پر مذہبی منافرت کو فروغ دینے کے الزام میں پولیس میں شکایت درج کی ہے۔
بھارتی دفعہ 196 کے تحت مذہب، نسل، زبان یا علاقے کی بنیاد پر گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا ممنوع ہے، جب کہ دفعہ 299 دانستہ اور بدنیتی پر مبنی ایسی کارروائیوں کو روکتی ہے جس کا مقصد شہریوں کے کسی بھی طبقے کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا ہو۔