نکاح کی آڑ میں 13 سالہ لڑکی کی عصمت دری؛ ملزم کے دوست بھی زیادتی کرتے رہے
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
نکاح کا ڈراما کرکے 13 سالہ لڑکی کی عصمت دری کا لرزہ خیز واقعہ سامنے آیا، جس میں 3 ماہ تک ملزم کے دوست بھی لڑکی کے ساتھ زیادتی کرتے رہے۔
پولیس کے مطابق 4 افراد نے 13 سالہ لڑکی کے ساتھ گن پوائنٹ پر اجتماعی زیادتی کی۔ اغوا کار لڑکی کو لاہور لے گئے، جہاں 3 ماہ تک اسے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا گیا اور اس دوران اس کی ویڈیو بھی بنائی گئی۔
سرگودھا کے نواحی گاؤں 132 جنوبی کی رہائشی 13 سالہ لڑکی کو گاؤں کے ایک شخص کامران نے اغوا کیا۔ ملزم لڑکی کے ساتھ فرضی نکاح کا ڈراما کر کے خود بھی زیادتی کرتا رہا اور اپنے دیگر 3 دوستوں سے بھی زیادتی کرواتا رہا۔
لڑکی کے والد کے مطابق 3ماہ تک ملزمان کی ہوس کا نشانہ بننے کے بعد لڑکی بھاگ کر سلا نوالی ویگن اڈے پر پہنچی۔
پولیس نے لڑکی کے بیان کی روشنی میں اس کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم کامران اور اس کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لبنان پر اسرائیلی حملے قابل مذمت: مقبوضہ کشمیر پر مودی کا بیان مسترد کرتے ہیں، پاکستان
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان نے 5 جون 2025ء کو بیروت اور لبنان جنوبی مضافاتی علاقوں پر اسرائیلی افواج کے فضائی حملوں کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عید الاضحی کے موقع پر شروع کیے گئے یہ حملے بین الاقوامی قانون، لبنان کی خودمختاری اور 24 نومبر کے جنگ بندی کے معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہیں۔دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ طاقت کا لاپرواہی سے استعمال شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے، علاقائی عدم استحکام کو فروغ دینے اور دیرپا امن کی کوششوں کیلئے نقصاندہ ہے۔ پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں لبنان کی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔پاکستان نے بین الاقوامی برادری بالخصوص اقوام متحدہ اور جنگ بندی کے ثالثوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی قابض افواج کو جوابدہ ٹھہرانے کے ساتھ ساتھ کشیدگی میں اضافہ کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کی جائے۔ پاکستان امن، انصاف اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کے لیے پرعزم ہے۔مزید براں پاکستان نے نریندر مودی کا بیان مسترد کر دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے بارے میں مودی کا گمراہ کن بیان مسترد کرتا ہے۔ ایسے بیانات کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں مظالم سے عالمی توجہ ہٹانا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔ مودی نے ایک بار پھر پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگایا ہے۔ مودی بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام تراشی کر رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔ بیان بازی سے کشمیر کی قانونی اور تاریخی حیثیت تبدیل نہیں ہو سکتی۔ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں‘ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہئے۔ اقوام متحدہ‘ انسانی حقوق کی تنظیمیں اور عالمی برادری مظالم بند کرائے۔