مانیٹری پالیسی سے سٹیٹ بینک مہنگائی کنٹرول رکھنے کیلئے اقدامات کرے گا.وزارت خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 مارچ ۔2025 )وفاقی وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ مانیٹری پالیسی سے سٹیٹ بینک مہنگائی کنٹرول رکھنے کیلئے اقدامات کرے گا، سٹیٹ بینک شارٹ ٹرم میں مہنگائی کی شرح 5 سے 7 فیصد تک محدود رکھے گا، بجلی کے نرخ کم کرنے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے اور توانائی سیکٹراصلاحات سے گردشی قرضے میں کمی کی جائے گی.
(جاری ہے)
آئی ایم ایف سے سٹاف لیول معاہدہ طے پانے کے بعد وزارت خزانہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے معاشی اہداف کے حصول میں کارکردگی کو سراہا، پاکستان کو موجودہ قرض پروگرام کی ایک ارب ڈالر کی قسط ملنے کا معاہدہ طے پایا ہے، ایک ارب ڈالر قرض کی منظوری آئی ایم ایف بورڈ سے ملے گی، اس کے علاوہ موسمیاتی تبدیلی کیلئے 1.3 ارب ڈالرکی فنڈنگ پر بھی معاہدہ ہوگیا. وزارت خزانے کہا ہے کہ پاکستان نے معاشی اصلاحات میں خاطر خواہ کارکردگی دکھائی اور ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا، آئی ایم ایف نے اعتراف کیا پاکستان نے توانائی اصلاحات اورٹرانسفارمیشن بروقت کی اور پرائمری خسارہ معیشت کا ایک فیصد سرپلس رہا ساتھ ہی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کےاہداف حاصل کیے، آئی ایم ایف نے تعریف کی کہ زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کے نفاذ میں اصلاحات کی گئیں. وزارت خزانہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مانیٹری پالیسی سے سٹیٹ بینک مہنگائی کنٹرول رکھنے کیلئے اقدامات کرے گا اور سٹیٹ بینک شارٹ ٹرم میں مہنگائی کی شرح 5 سے 7 فیصد تک محدود رکھے گا، بجلی کے نرخ کم کرنے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے اور توانائی سیکٹراصلاحات سے گردشی قرضے میں کمی کی جائے گی، پاکستان توانائی کے ماحول دوست ذرائع کو فروغ دے گا اور ساتھ ہی سرکاری کارپوریشنز کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے کام کیا جائے گا.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کیلئے اقدامات آئی ایم ایف سٹیٹ بینک
پڑھیں:
پاکستان کا ترقی کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنا لازمی ہے؟ پروفیسر شاہدہ وزارت کا انٹرویو
کیا پاکستان کو معاشی ترقی کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنا لازمی ہے؟ کیا پاکستان اسرائیل کو تسلیم کیے بغیر ترقی نہیں کر سکتا؟ اسرائیل کو کیوں تسلیم نہیں کیا جا سکتا؟ قدرتی وسائل سے فائدہ اٹھانے کیبجائے پاکستان اسے بڑی طاقتوں کے حوالے کیوں کر رہا ہے؟ کیا اسرائیلی دانشوروں نے پاکستانی حکومت کو قدرتی معدنیات امریکا کو دینے کا مشورہ دیا؟ پاکستانی حکومتیں ماہر معاشیات کی ملک دوست پالیسیز کو سنجیدہ کیوں نہیں لیتیں؟ پاکستان کی امریکا نواز معدنیات پالیسی کے پاک چین تعلقات پر اثرات؟ اتحادی ہونے کے باوجود پاکستان نظر انداز، امریکا کا بھارت کیساتھ دس سالہ دفاعی اسٹراٹیجک معاہدہ کیوں؟ کیا پاکستان ابھی بھی نوآبادیاتی دور سے گزر رہا ہے؟ و دیگر سوالات کے جوابات جاننے کیلئے ماہر معاشیات پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ وزارت کا خصوصی ویڈیو انٹرویو ضرور سنیئے اور احباب و اقارب کیساتھ بھی شیئر کیجیئے۔ متعلقہ فائیلیںپروفیسر ڈاکٹر شاہدہ وزارت پاکستان کی معروف ماہر معاشیات اور تجزیہ کار ہیں، وہ انسٹیٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ کے کالج آف اکنامکس اینڈ سوشل ڈیویلپمنٹ کی ڈین کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہی ہیں۔ وہ کئی کتابوں کی مصنفہ بھی ہیں، گزشتہ سال انکی کتاب “Alternative to the IMF And Other Out of the Box Solutions” کو بہت پذیرائی ملی۔ وہ اکثر و بیشتر ملکی و غیر ملکی ٹی وی چینلز، فورمز اور ٹاک شوز میں بحیثیت تجزیہ کار ملکی و عالمی معاشی امور پر اپنی ماہرانہ رائے پیش کرتی ہیں۔ ”اسلام ٹائمز“ نے پاکستان پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے دباؤ، معاشی ترقی کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنا، قیمتی معدنیات امریکا کو دینا، پاکستان کو نظرانداز کرکے امریکا کا ہندوستان سے دفاعی معاہدہ سمیت دیگر متعلقہ موضوعات کی مناسبت سے انسٹیٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ کراچی میں انکے ساتھ مختصر نشست کی۔ اس موقع پر ان سے لیا گیا خصوصی انٹرویو پیش خدمت ہے۔ قارئین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial