زیادہ میک اپ کریں نہ جینز پہن کر آئیں، اساتذہ کیلئے ضابطہ اخلاق جاری
اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT
محکمہ تعلیم سندھ نے اسکولوں کے اساتذہ کے لیے کوڈ آف کنڈکٹ جاری کرتے ہوئے خواتین اساتذہ کے لیے زیادہ میک اپ، زیادہ زیورات اور اونچی ہیلز پہننا ممنوع قرار دے دیا، مرد اساتذہ کو بھی جینز شرٹ پہننے سے روک دیا۔ محکمہ تعلیم سندھ نے اسکولوں کے اساتذہ کے لیے کوڈ آف کنڈکٹ جاری کردیا۔
محکمہ تعلیم سندھ نے ہدایت کی ہے کہ خواتین اساتذہ زیادہ میک اپ سے اجتناب برتیں اور اونچی ہیلز پہن کر اسکول نہ آیا کریں جبکہ زیادہ زیورات پہننے سے بھی گریز کریں۔محکمہ تعلیم نے مرد اساتذہ کو ٹی شرٹ اور جینز پہن کر اسکول آنے گریز کی ہدایت کردی جبکہ خواتین اساتذہ کو بھی روایتی لباس کے انتخاب اور گاؤن پہننے کا مشورہ دیا ہے۔
محکمہ تعلیم نے واضح کیا ہے کہ اساتذہ کو اسکولز کے احاطے میں گٹکا، نسوار، ماوا کھانے یا سگریٹ پینے کی اجازت نہیں ہوگی۔محکمہ تعلیم نے واضح کیا ہے کہ اساتذہ کا طالب علموں سے ذاتی نوعیت کے کام کرانا سختی سے منع ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: محکمہ تعلیم اساتذہ کو
پڑھیں:
سندھ میں ایچ پی وی ویکسینیشن مہم، پاکستان ویکسین فراہم کرنیوالا 149واں ملک بن گیا
مہم 27 ستمبر تک جاری رہے گی اور صوبے کی 9 سے 14 سال کی 41 لاکھ بچیوں کو یہ ویکسین مفت فراہم کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ صحت سندھ نے صوبے بھر میں ہیومن پیپلوما وائرس (ایچ پی وی) کے خلاف ویکسینیشن مہم کا آغاز کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق اس ویکسینیشن مہم کا مقصد خواتین میں جان لیوا سروائیکل کینسر سے بچاؤ ہے۔ "صحت مند بیٹی، صحت مند گھرانہ" کے عنوان سے منعقدہ افتتاحی تقریب کراچی کے خاتونِ پاکستان گرلز اسکول میں منعقد ہوئی، جہاں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے ویکسین مہم کا افتتاح کیا۔ تقریب میں وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ، ای پی آئی سندھ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر راج کمار، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)، یونیسف، اور دیگر عالمی این جی اوز کے نمائندے شریک ہوئے۔ سندھ میں ایچ پی وی کی سب سے پہلی ویکسین ماہر امراضِ اطفال ڈاکٹر خالد شفیع کی تیرہ سالہ بیٹی عائشہ خالد کو لگائی گئی۔ اس اقدام کا مقصد والدین اور عوام میں اعتماد پیدا کرنا تھا کہ یہ ویکسین محفوظ اور مؤثر ہے۔
ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ یہ بچیاں ہمارا مستقبل ہیں، ہم چاہتے ہیں انہیں اس تکلیف دہ مرض سے بچائیں۔ انہوں نے کہا کہ سروائیکل کینسر کے ابتدائی مراحل میں علامات ظاہر نہیں ہوتیں، اور جب یہ خطرناک اسٹیج پر پہنچتا ہے تب پتہ چلتا ہے، یہ واحد کینسر ہے جس کے بچاؤ کی ویکسین موجود ہے، ای پی آئی سندھ کے مطابق یہ مہم 27 ستمبر تک جاری رہے گی اور صوبے کی 9 سے 14 سال کی 41 لاکھ بچیوں کو یہ ویکسین مفت فراہم کی جائے گی۔
ویکسین تمام سرکاری اسکولوں، مدارس، نجی اداروں اور صحت مراکز پر دستیاب ہوگی، جبکہ گھر گھر جاکر بھی بچیوں کو سنگل ڈوز میں انجیکٹیبل ویکسین لگائی جائے گی، زیادہ تر خواتین پر مشتمل تین ہزار سے زائد ویکسینیٹرز مہم میں شامل ہیں، تاکہ اسکولوں اور کمیونٹی کی بچیوں کو شامل کیا جا سکے۔ پاکستان 148 ممالک کے بعد ایچ پی وی ویکسین فراہم کرنے والا 149واں ملک بن گیا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں سالانہ پانچ ہزار سے زائد خواتین کو سروائیکل کینسر لاحق ہوتا ہے، جبکہ 3,309 خواتین جان کی بازی ہار جاتی ہیں۔