Jang News:
2025-04-25@11:26:15 GMT

سولر پالیسی پر اویس لغاری اور شبلی فراز آمنے سامنے آگئے

اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT

سولر پالیسی پر اویس لغاری اور شبلی فراز آمنے سامنے آگئے



سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کے اجلاس میں اویس لغاری اور شبلی فراز آمنے سامنے آگئے۔

سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی پاور کا اجلاس ہوا، جس میں سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ سولر صارفین سے 10 روپے میں بجلی خریدنا اور 50 روپے میں فروخت کرنا جگا ٹیکس ہے، اویس لغاری بولے کیوں نہ بیچیں، اس میں کیپیسیٹی چارجز وصول کرنے ہوتے ہیں۔

شبلی فراز نے کہا جب لوگ سولر پینل درآمد کر چکے تو سولر پالیسی تبدیل کردی گئی، بیچ رستے میں پالیسی تبدیل کرکے ملک کا بیڑا غرق نہ کریں۔

28 آئی پی پیز سے مذاکرات کے نتیجے میں قومی سطح پر 1.

4 ٹریلین روپے کی بچت ہوگی، اویس لغاری

اویس لغاری سے پاکستان میں فرانس کے سفیر نکولس گیلے کی ملاقات ہوئی، جس میں وزیر توانائی نے الیکٹرک وہیکل ٹرانزیشن کیلئے فرانس کے گرین فنڈ کو معاونت کی دعوت دی۔

اویس لغاری نے کہا وفاقی کابینہ نے ابھی سولر پالیسی کی توثیق نہیں کی، وزیر اعظم نے مشاورت کے بعد پالیسی دوبارہ پیش کرنے کا کہا ہے۔

چیئرمین کمیٹی نے سوال کیا کہ عوام کو آئی پی پیز سے بات چیت کا ریلیف کیوں نہیں مل رہا، ہمیں عوام کو ریلیف نہ ملنے پر تشویش ہے۔

اویس لغاری نے کہا کہ عوام کو ریلیف میں زیادہ وقت نہیں لگے گا، اگر کوئی آئی پی پی مذاکرات نہیں کرنا چاہتی تو عالمی ثالثی میں جا سکتے ہیں، عالمی ثالثی میں جانے کی صورت میں پھر ہم فارنزک آڈٹ کریں گے، آئی پی پیز سے مذاکرات کے معاملے پر عالمی مزاحمت کا بھی سامنا کرنا پڑا، آئی پی پی سے مذاکرات کے معاملے پر ہمارے پاس سفیر بھی آئے۔

نیٹ میٹرنگ سے 4 ہزار میگا واٹ سولر بجلی سسٹم میں آئی، اویس لغاری

اویس لغاری نے کہا کہ نیٹ میٹرنگ قیمت ایڈجسٹ اس لیے کی جاتی ہے کہ قومی گرڈ اور معیشت پر غیر ضروری بوجھ نہ پڑے۔

وزیرتوانائی نے مزید کہا کہ وزیر اعظم بجلی کی قیمتوں میں کمی کا اعلان جلد کریں گے۔

 سینیٹرمحسن عزیز نے سوال کیا کہ سولر لگوا کر اب تبدیلی کیوں کی جا رہی ہے؟ اویس لغاری نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے ابھی سولر پالیسی کی توثیق نہیں کی، وزیر اعظم نے مشاورت کے بعد دوبارہ پیش کرنے کا کہا ہے۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: اویس لغاری نے کہا سولر پالیسی شبلی فراز آئی پی پی نے کہا کہ

پڑھیں:

مذاکرات دھمکیوں کےذریعے نہیں ہوتے: عظمیٰ بخاری

ویب ڈیسک : وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ کینالز منصوبے میں سیلاب کا پانی استعمال ہوگا اور اس پر سندھ ہمیں ڈکٹیشن نہیں دے سکتا۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پیپلزپارٹی کوسندھ کے کسانوں کی فکرکیوں نہیں ہوتی؟ پیپلزپارٹی سندھ میں 16 سال سے اقتدارمیں ہے، اپنی کارکردگی پردھیان دے، اگرپیپلزپارٹی غلط بیانی سے کام لےگی توجواب دینا پڑے گا۔

لاہور پولیس نے سائبر پٹرولنگ یونٹ قائم کر دیا

انہوں نے کہا کہ ابھی تک کوئی نہربننا شروع نہیں ہوئی مگر ایسا نہیں کہہ رہی کہ اتفاق رائے نہیں ہوا تونہریں نہیں بنیں گی، مذاکرات دھمکیوں کےذریعے نہیں ہوتے۔

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اس منصوبے میں سیلاب کا پانی استعمال ہوگا، سندھ ہمیں ڈکٹیشن تونہیں دے سکتا کہ ہم سیلاب کے پانی کا کیا کریں گے۔

واضح رہے کہ دریائے سندھ سے 6 کینالز نکالنے کے خلاف سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاج جاری ہے جب کہ وکلا کی جانب سے سکھر ببرلو بائی پاس پر دیا گیا دھرنا بھی تاحال جاری ہے جس کے باعث سندھ اور پنجاب کے درمیان ٹریفک معطل ہے۔

پہلگام میں سیاحوں پر حملہ، پاکستانی دفتر خارجہ کا ردعمل آگیا

دوسری جانب وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ اور وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کے درمیان اس معاملے پر مذاکرات کرنے اتفاق ہوا تھا۔ 

Ansa Awais Content Writer

متعلقہ مضامین

  • متفقہ قرارداد دشمن کو واضح پیغام ہے کہ پاکستان کی سلامتی پر سمجھوتا نہیں ہوگا، شبلی فراز
  • عمران خان نے کہا کہ پاکستان میری جان سے بھی قیمتی ہے: شبلی فراز
  • سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا آبی جنگ کے مترادف ہے، اویس لغاری
  • مذاکرات دھمکیوں کےذریعے نہیں ہوتے: عظمیٰ بخاری
  • پنجاب میں کسانوں کے ساتھ جو ہو رہا ایوان کردار ادا کرے، شبلی فراز
  • خیبرپختونخوا کی سینیٹ نشستوں پر انتخابات کی قرارداد کثرت رائے سے مسترد
  • بتایا جائے اس ایوان کی کیا عزت رہ گئی ہے؟ شبلی فراز کا سوال
  • سینیٹ ایڈوائزری کمیٹی، کے پی کے میں سینیٹ الیکشن کی قرارداد مسترد
  • کینالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی منافقت کر رہی ہے، سینیٹر شبلی فراز
  • سینیٹ ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس: کے پی میں سینیٹ الیکشن کی قرارداد کثرت رائے سے مسترد