Islam Times:
2025-08-02@21:44:06 GMT

مقاومت نے دشمن کی کمزوری کو آشکار کر دیا، حماس رہنماء

اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT

مقاومت نے دشمن کی کمزوری کو آشکار کر دیا، حماس رہنماء

یوم القدس کے حوالے سے اپنی ایک گفتگو میں خلیل الحیہ کا کہنا تھا کہ فلسطین اور غزہ میں امت اسلامی کی فتح کا وقت آچکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یوم القدس کے حوالے سے فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے غزہ میں پولیٹیکل بیورو چیف ڈاکٹر "خلیل الحیہ" نے کہا کہ ہم مقاومت کے راستے پر ڈٹے رہیں گے۔ انہوں نے قدس کی راہ میں اپنی جان قربان کرنے والے عظیم لوگوں کی زحمتوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یوم القدس آ رہا ہے اور آج ہم نے ان عزیزوں کو کھو دیا جنہوں نے قدس کے راستے میں اپنی جانیں قربان کیں۔ آج ہم نے عظیم رہنماوں شہیدان "اسماعیل ھنیہ" اور "سید حسن نصر اللہ"  کو کھو دیا جنہوں نے اپنے وعدے کو وفا کیا اور اسے عملی شکل دی۔ اپنی گفتگو میں خلیل الحیہ نے شہید "یحیی السنوار" اور شہید "صالح العاروری" کا بھی ذکر کیا اور انہیں جہاد میں سچائی کا گواہ قرار دیا۔ اس دوران انہوں نے شہید "سید ابراہیم رئیسی" کو خراج عقیدت پیش کیا۔ خلیل الحیہ نے اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ فلسطین اور غزہ میں امت اسلامی کی فتح کا وقت آچکا ہے۔

خلیل الحیہ نے کہا کہ ہم یوم القدس کے نزدیک کھڑے ہیں کہ جس کی بنیاد امام خمینی (رح) نے رکھی اور سید علی خامنہ ای حفظ اللہ نے اس راستے کو جاری رکھا۔ انہوں نے کہا کہ اب جنگ کا توازن نہیں بدلے گا۔ مقاومت نے اپنی قابلیت سے دشمن کی کمزوری کو ثابت کردیا۔ حماس کے اس اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ ہم نے 7 اکتوبر سے قابض صہیونیوں کے ظلم، قتل، دہشت گردی اور اسرائیلی بستیوں کی تعمیر میں اضافے کو روکنے کے لئے اپنی تمام تر کوششیں صرف کیں۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ مقاومت قبضہ کاروں کے اصلی چہرے کو امت اسلامی کے اسٹریٹجک دشمن کے طور پر بے نقاب کرنے میں کامیاب ہو گئی۔ جنگ بندی پر عملدرآمد کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ صیہونیوں نے ہمارے ساتھ طے پانے والے معاہدے کی خلاف ورزی کی اور سیز فائر کے دوسرے مرحلے پر جانے کی بجائے اپنی جارحیت شروع کر دی۔ تاہم ہم اس معاہدے کی بحالی کے لئے تیار ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ خلیل الحیہ یوم القدس

پڑھیں:

غزہ میں مزید 7 افراد غذائی قلت سے جاں بحق، مجموعی تعداد 154 ہو گئی

غزہ:

فلسطین کے علاقے غزہ میں انسانی بحران مزید سنگین ہو گیا ہے، جہاں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غذائی قلت کے باعث مزید 7 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔

حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق 2023ء میں اسرائیل-حماس جنگ کے آغاز سے اب تک 154 افراد قحط اور غذائی قلت کے باعث اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، جن میں 89 بچے شامل ہیں۔

گزشتہ روز اقوام متحدہ کے تعاون سے کام کرنے والے عالمی ماہرینِ غذائی تحفظ نے خبردار کیا کہ غزہ میں قحط کا بدترین منظرنامہ اب عملی طور پر رونما ہو رہا ہے۔

دوسری جانب اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ وہ غزہ میں امدادی سامان کے داخلے پر کوئی پابندی عائد نہیں کر رہا، تاہم اس بیان کو یورپی اتحادیوں، اقوام متحدہ اور غزہ میں سرگرم امدادی تنظیموں نے مسترد کر دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حماس نے یرغمالیوں کو رہا نہ کیا تو حملے بغیر رکے جاری رہیں گے؛ اسرائیلی آرمی چیف
  • غزہ میں دشمن کا آخری ہتھیار بھوک
  • پاک فوج میں شامل زیڈ-10 ایم ای ہیلی کاپٹر کن صلاحیتوں کا حامل؟
  • غریب کا دشمن غریب
  • صیہونی دشمن کا پورا انحصار امریکہ پر ہے، قائد انصاراللہ یمن
  • بلوچستان کی باہمت خاتون جنہوں نے اپنی معذوری کو کمزوری نہیں بنایا
  • 9 مئی مقدمات کے فیصلوں کا خیر مقدم، آئندہ کوئی گھناؤنی سازش کی جرأت نہیں کر سکے گا: عطا تارڑ
  • پی ٹی آئی رہنماء عمیر نیازی کا قومی اسمبلی کے ساتھ صوبائی اسمبلیوں سے استعفے دینے کا عندیہ
  • 9 مئی کیسز کے فیصلوں کا خیر مقدم کرتے ہیں، عطا تارڑ
  • غزہ میں مزید 7 افراد غذائی قلت سے جاں بحق، مجموعی تعداد 154 ہو گئی