Islam Times:
2025-07-26@01:32:04 GMT

تحریک انصاف یرغمال بن چکی ہے، رانا احسان افضل

اشاعت کی تاریخ: 26th, March 2025 GMT

تحریک انصاف یرغمال بن چکی ہے، رانا احسان افضل

ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے راہنما مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف والے صرف بانی پی ٹی آئی کی رہائی چاہتے ہیں، قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں یہ نہیں آئے، بانی پی ٹی آئی کو کرپشن کی وجہ سے سزا ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ راہنما مسلم لیگ (ن) رانا احسان افضل نے کہا ہے کہ تحریک انصاف یرغمال بن چکی ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا احسان افضل کا کہنا تھا کہ اقتدار سنبھالا تو ملک ڈیفالٹ کے قریب تھا، ایک وقت تھا آئی ایم ایف قرض بھی نہیں دے رہا تھا، اب ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی مسلسل کم ہو رہی ہے، وزیراعظم، وزیراعلیٰ پنجاب کی ترجیح عوام کو ریلیف دینا ہے، گزشتہ 8 سالوں سے پارلیمنٹرینز کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں ہوا تھا۔
 
رہنما مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف والے صرف عمران خان کی رہائی چاہتے ہیں، قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں یہ نہیں آئے، عمران خان کو کرپشن کی وجہ سے سزا ہوئی ہے۔ رانا احسان افضل کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف یرغمال بن چکی ہے، عمران خان کو جب سزا ہوئی تو ایک بندہ باہر نہیں نکلا تھا، اب انہوں نے تو امریکا کو بھی ابا بنا لیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: رانا احسان افضل کہ تحریک انصاف کہنا تھا کہ

پڑھیں:

( 9 مئی مقدمات) تحریک انصاف کا تمام سزاؤں کو چیلنج کرنے کا فیصلہ

اے ٹی سی کی جانب سے سنائے گئے فیصلے آئین اور قانون کے سراسر منافی ہیں، بیرسٹر گوہر
سزاؤں سے تحریک انصاف کا راستہ نہیں روکا جا سکتا،سلمان اکرم راجاودیگر کا فیصلے پر ردعمل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے انسدادِ دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) لاہور کی جانب سے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو سنائی گئی تمام سزاؤں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیٔرمین بیرسٹر گوہر کا فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم ان تمام فیصلوں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے کیونکہ یہ انصاف کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہیں۔ سزاؤں سے تحریک انصاف کا راستہ نہیں روکا جا سکتا۔اے ٹی سی کی جانب سے سنائے گئے فیصلے آئین اور قانون کے سراسر منافی ہیں۔پاکستان میں متنازع فیصلوں کی کمی نہ تھی اور آج متنازعہ فیصلوں میں ایک فیصلے کا اضافہ ہوا ہے۔ جو سزائیں دی جا رہی ہیں وہ بانی چئیرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی کال پر کیے گئے احتجاج کے بعد کی جا رہی ہیں۔ جن لوگوں نے ظلم اور ناانصافی کیخلاف آواز بلند کی، انہیں اب ضمیر کی سزا دی جا رہی ہے، قانون واضح ہے کہ محض احتجاج پر دہشت گردی کی دفعات نہیں لگائی جا سکتیں۔بیرسٹر گوہرعلی خان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے اور ساتھیوں نے کہا تھا شفاف ٹرائل کا حق دیا جائے، ایک کیس میں مختلف جگہوں پر ٹرائل نہیں ہوسکتے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے عدالتوں کا سامنا کیا اور کبھی اس پر عمل نہ ہوا، اپوزیشن لیڈر پنجاب سمیت تین ارکان پارلیمنٹ کو سزا ہوئی، آج کے فیصلوں سے ثابت ہو رہا ہے عدلیہ اپنی ذمہ داریوں میں ناکام ہوگئی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کا عدلیہ سے اعتماد اُٹھ گیا ہے، قانونی تقاضے پورے کئے بغیر ایسی سزائیں ناانصافی ہیں، رات تک ٹرائل چلائے گئے۔پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 9 مئی مقدمات میں کئی جگہوں پر ایک فرد ہی الزام لگا رہا ہے، پی ٹی آئی کا یہ معاملہ نہیں ، قوم اور ہر فرد کا معاملہ ہے، یہ سیاسی معاملہ نہیں رہا ، پاکستان کے مستقل کا معاملہ ہے۔ جن لوگوں کو سزا دی گئی وہ بے جرم ہیں، دہشتگردی کا قانون کہاں کہاں استعمال ہوگا ، آئین میں واضح ہے، جلسے جلوس پر دہشت گردی نہیں لگ سکتی۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے ہائیکورٹ میں فیصلہ چیلنج کریں گے، سزاؤں سے تحریک انصاف کا راستہ نہیں روکا جا سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور مصر کے درمیان تجارتی تعلقات کے فروغ پر اتفاق
  • عمران خان کے ساتھ عدل نہیں ہو رہا ہے
  • تحریک کا عروج یا جلسے کی رسم؟ رانا ثنا نے پی ٹی آئی کو آڑے ہاتھوں لیا
  • ( 9 مئی مقدمات) تحریک انصاف کا تمام سزاؤں کو چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • عمران خان نے تحریک انصاف میں انتشار پھیلانےوالوں کےخلاف کارروائی کا حکم دیا ہے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور
  • اداکارہ علیزے شاہ نے شوبز کو خیرباد کہہ دیا؟
  • پی ٹی آئی نے 5 اگست کو مینارپاکستان پر جلسے کی اجازت مانگی ہے.رانا ثنااللہ
  • شاہ محمود قریشی پارٹی کی قیادت سنبھالیں گے یہ کہنا قبل ازوقت ہوگا. سلمان اکرم راجہ
  • عمران خان کے بیٹے گرفتار ہوں تو ہی صحیح وارث بنیں گے : رانا ثناء اللہ 
  • ’’تحریک انصاف میں علیمہ خانم سے بڑا کوئی غدار نہیں‘‘