اداکارہ علیزے شاہ نے شوبز کو خیرباد کہہ دیا؟
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک) پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ علیزے شاہ سے متعلق شوبز چھوڑنے کی خبریں زیرِ گردش ہیں۔
حال ہی میں علیزے شاہ نے سوشل میڈیا پر اپنے جاری کردہ ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ اداکار کی زندگی مشکل ہوتی ہے، ہمیں ایک ڈرامے کا چیک 3 مہینے بعد ملتا ہے، اپنی ہی کمائی کیلئے ہمیں لوگوں سے بھیک مانگنی پڑتی ہے کہ چیک کا کیا ہوا۔
انہوں نے کہا کہ جب چیک ملتا ہے تو ایسا لگتا ہے ہم پر کوئی احسان کیا جارہا ہے، یہ ہی وجہ ہے کہ میں نے کام کرنا روک دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب میں لوگوں کے پاس جاتی ہوں اور بولتی ہوں کہ مجھے اپنی فیملی اور گھر کو سپورٹ کرنا ہے تو مجھے کہتے ہیں ہم آپ کیلئے اتنا کر تو رہے ہیں جتنا گزارا ہوجائے۔
علیزے شاہ نے کہا کہ وہ بتاتے ہیں ہم اتنی بڑی پروڈکشن میں ڈرامہ دے کر احسان کررہے ہیں، تو بھائی اپنا احسان اپنے پاس رکھیں، مجھے کام نہیں کرنا، جہاں کام میں عزت ہی نہیں ہے آپ وہاں کیا کام کروگے؟
اداکارہ نے کہا کہ جب میں نے اپنا معاوضہ مانگا تو سوشل میڈیا پر مختلف پیجز کو پیسے دے کر مجھے تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور مجھ پر میمز بنائی گئیں،میٹنگز میں مجھے بےعزت کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے کام دے کر میری ذات پر احسان نہیں کرو، مجھے صرف عزت چاہیے اور وقت پر معاوضہ چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر آپ وہ بھی نہیں کرسکتے تو میرا خیال ہے کہ اس انڈسٹری میں آپ سے بڑا بھکاری کوئی نہیں ہے، آپ لوگ اداکاروں کا پیسہ کھا کر اتنے بڑے محل بنا رہے ہیں وہ کبھی تو ٹوٹیں گے، سب آپ لوگوں کو ہی مبارک ہو، میں کام صرف تب کروں گی جہاں میری عزت ہوگی۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: علیزے شاہ نے کہا کہ
پڑھیں:
حمیرا کا مالک مکان سے کیا تنازع تھا، واجبات کتنے تھے؟ حیران کن انکشافات
معروف اداکارہ اور ماڈل حمیرا اصغر کی تقریباً 10 ماہ پُرانی گلی سڑی لاش کراچی میں 8 جولائی 2025 کو ان کے کرائے کے فلیٹ سے ملی تھی۔
اداکارہ کی پُراسرار موت سے کئی سوالات کھڑے ہوگئے تھے جن کے اب جوابات ملنا شروع ہوگئے ہیں۔ ایسا ہی ایک سوال اداکارہ کا مالک مکان کے ساتھ تنازع سے متعلق تھا۔
خیال رہے کہ اداکارہ کی لاش بھی اُس وقت ملی تھی جب عدالتی بیلف فلیٹ خالی کروانے پہنچا تھا اور بار بار دستک کے باجود دروازہ نہیں کھلا تھا۔
پولیس جب دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئی تو اداکارہ کی لاش اوندھی منہ پڑی تھی۔ لاش بالکل گَل چکی تھی اور ناقابل شناخت تھی۔
اب تک دستیاب معلومات کے مطابق حمیرا اور ان کے مالک مکان کے درمیان کرائے کا تنازع کئی سالوں سے چل رہا تھا۔
حمیرا اصغر اس فلیٹ میں دسمبر 2018 سے رہ رہی تھیں۔ کرائے داری معاہدے کی تجدید کے وقت مالک مکان نے کرایے میں اضافہ کا کہا تھا۔
تاہم مبینہ طور پر اداکارہ نے کرایہ میں اضافہ نہیں کیا تھا جس کے بعد سے بقایاجات کی رقم میں اضافہ ہوتا رہا۔ مالک مکان نے پہلے یونین اور پھر عدالت سے رجوع کیا۔
مالک مکان کی جانب سے اداکارہ حمیرا کو کئی بار نوٹسز بھی بھیجے گئے لیکن وہ کسی نوٹس پر کہیں حاضر نہیں ہوئیں۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق حمیرا اصغر پر نے 2019 سے 2023 کے دوران تقریباً 5 لاکھ 35 ہزار روپے کے قریب کرایہ چڑھ چکا تھا۔
دوسری جانب اداکارہ کے والدین اور بھائی کا کہنا ہے کہ حمیرا خودکفیل تھی اور اُسے مالی تنگی کا سامنا نہیں تھا۔
پولیس کی جانب سے اداکارہ کے بینک اکاؤنٹس کی جانچ سے بھی یہ بات سامنے آئی ہے کہ انھیں پیسوں کی کمی نہیں تھی۔
پھر کیا وجہ ہے کہ اداکارہ پر اتنا کرایہ چڑھ گیا تھا۔ اس پر حمیرا کا مؤقف اب کبھی سامنے نہیں آسکے گا۔