WE News:
2025-07-24@20:30:31 GMT

بجٹ برائے مالی سال 26-2025: معاملات آئی ایم ایف ہی طے کرے گا

اشاعت کی تاریخ: 27th, March 2025 GMT

بجٹ برائے مالی سال 26-2025: معاملات آئی ایم ایف ہی طے کرے گا

وفاقی حکومت نئے مالی سال کا بجٹ آئی ایم ایف سے مشاورت کے بعد پیش کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں اضافے کی تجویز زیرغور نہیں، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

میڈیا رپورٹس کے مطابق نئے مالی سال کا بجٹ تیار کرنے سے پہلے آئی ایم ایف کا ایک اور وفد جلد پاکستان کا دورہ کر ے گا۔

مذکورہ دورے کا مقصد آئی ایم ایف سے نئے مالی سال 26-2025 کے بجٹ پر مشاورت بتایا جا رہا ہے۔

رپورٹس کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ پر آمنے سامنے کے علاوہ آن لائن مشاورت بھی جاری رہے گی اور آئی ایم ایف سے مشاورت کے بعد بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا جائےگا۔ نئے مالی سال کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے کے دوران پیش کیا جائےگا۔

پراپرٹی کی خریدوفروخت پر ریلیف کا معاملہ

پراپرٹی کی خریدوفروخت پر آئی ایم ایف ایک حد تک ریلیف دینے پر آمادہ ہوگیا ہے۔

جائیداد کی پہلی خرید و فرخت پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کردی جائےگی لیکن ود ہولڈنگ اور انکم ٹیکس کی موجودہ شرح برقرار  رہےگی۔

مزید پڑھیے: کیا 26-2025 کے بجٹ میں تکنیکی امور آئی ایم ایف طے کرے گا؟

پراپرٹی فروخت کرنے والوں پر ٹیکس کی موجودہ شرح بھی برقرار  رہےگی۔

آئی ایم ایف معاہدے کے تحت سفارشات کی منظوری ایگزیکٹو بورڈ مئی کے آخر  یا جون میں دےگا تب تک بجٹ تیار  ہو چکا ہوگا۔

مزید پڑھیں: سالانہ ریونیو ہدف پورا کریں گے، کوئی منی بجٹ نہیں آئےگا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

رپورٹس کے مطابق اگر پاکستان نے معاہدے پر عمل درآمد نہ کیا تو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے قرض نہیں ملےگا۔

آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس بجٹ تفصیلات طے کرنےکے بعد بلایا جائےگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئندہ بجٹ آئی ایم ایف آئی ایم ایف سے مشاورت وفاقی بجٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف ا ئی ایم ایف سے مشاورت وفاقی بجٹ ئی ایم ایف سے نئے مالی سال ا ئی ایم ایف آئی ایم ایف

پڑھیں:

آن لائن سسٹم تاخیر کا شکار، پراپرٹی ٹیکس وصولی شروع نہ ہو سکی

ساہی :افسران کی سستی اور آن لائن سسٹم کے آغاز میں تاخیر کے باعث پراپرٹی ٹیکس کی وصولی شروع نہ ہو سکی، شہریوں کو ادائیگی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، ڈی سی ریٹ پر منتقلی کے باوجود چالانز کا اجرا تاحال ممکن نہ ہو سکا۔

 ایکسائز ذرائع کے مطابق گزشتہ سالوں میں پہلے ہفتے سے وصولیاں شروع کردی جاتی ہیں،ہمیشہ سال کے پہلے ماہ میں 4سے 5 ارب کی وصولیاں کرلی جاتی ہیں،30ستمبر تک رعائتی پریڈ میں 50فیصد زائد پراپرٹی ٹیکس ادا کردیا جاتاہے،رواں مالی سال میں ہدف بھی زیادہ مقرر کیا گیا ہے ،یونٹس کی تعداد بھی 18لاکھ سے ساڑھے 24 لاکھ تک پہنچ گئی،رواں مالی سال میں تاحال چالاننگ ایشو پر کام شروع نہ ہوا۔

میٹرک امتحان میں فیل ہونے پر طالبعلم نے بڑا قدم اٹھالیا

  ایکسائزحکام کا کہنا تھا کہ  پنجاب بھر میں تمام ریجنز میں چالانز بھجوا دئیے گئے ہیں،سسٹم میں اپگریڈیشن کی وجہ سے تاخیر ہوئی ،رواں ہفتے سے چالاننگ کا آغاز کردیا جائےگا۔


متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ سے ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے اعلیٰ سطحی وفد کی ملاقات،دونوں اداروں کے درمیان اشتراک بارے بریفنگ دی
  • سیاست اور کونسل کے معاملات کو الگ رکھیں گے، محسن نقوی کا ایشین کرکٹ کونسل کے اجلاس کے بعد گفتگو
  • آن لائن سسٹم تاخیر کا شکار، پراپرٹی ٹیکس وصولی شروع نہ ہو سکی
  • پنجاب: بارشوں کے دوران 143 شہری جاں بحق، سیکڑوں زخمی
  • پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں تاریخی اضافہ، چین سرِفہرست
  • چین کے ساتھ بزنس ٹو بزنس طرز پر معاملات طے کیے جائیں گے، وزیراعظم
  • چین کے ساتھ بزنس ٹو بزنس طرز پر معاملات طے کئے جائیں گے، وزیراعظم
  • زر مبادلہ ذخائر میں بہتری، لیکن ڈالر ندارد
  • سینیٹ الیکشن میں ایک نام بھی عمران خان کی مشاورت کے بغیر نہیں ڈالا گیا: بیرسٹر گوہر
  • پاکستان نے معاہدہ برائے تحفظ سمندری حیاتیاتی تنوع پر دستخط کردیئے