ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خط کا جواب دے دیا ہے یہ جواب عمان کے ذریعے امریکی قیادت تک پہنچایا گیا ہے ایرانی وزیر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ ایران نے اپنے موقف کو برقرار رکھتے ہوئے دباؤ میں براہ راست مذاکرات نہ کرنے کا اعادہ کیا ہے، تہران کی جانب سے بھیجے گئے جواب میں موجودہ صورتحال اور امریکی صدر کے خط پر تفصیلی ردعمل دیا گیا ہے ایرانی نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران ایٹمی پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات نہیں کرے گا تاہم بلواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہے ایران اپنی پالیسی پر قائم ہے اور کسی بھی دباؤ میں آ کر کوئی فیصلہ نہیں کرے گا دوسری جانب ایران نے اپنے سب سے بڑے زیر زمین میزائل بیس کو دنیا کے سامنے پیش کر دیا ہے اس پیشرفت کو ایران کی دفاعی طاقت کے مظاہرے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے رواں ماہ کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو خط لکھا تھا جس میں جوہری معاہدے پر مذاکرات کی خواہش ظاہر کی گئی تھی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر بات چیت کے خواہاں ہیں اور ایرانی قیادت کو اس سلسلے میں خط بھیجا گیا ہے ان کا کہنا تھا کہ وہ امید رکھتے ہیں کہ مذاکرات ہوں گے کیونکہ یہ ایران کے مفاد میں بہتر ہوگا ہمیں کوئی ایسا قدم اٹھانا ہوگا جس سے ایک اور جوہری ہتھیار بنانے کا خطرہ ٹل سکے

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: امریکی صدر

پڑھیں:

امریکہ کی ایکبار پھر ایران کو براہ راست مذاکرات کی پیشکش

اپنے ایک بیان میں ٹمی بروس کا کہنا تھا کہ ایران کے رہنماؤں کے پاس اپنے لوگوں کیلئے امن و خوشحالی کا راستہ منتخب کرنے کا موقع ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گزشتہ شب امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان "ٹمی بروس" نے دعویٰ کیا کہ واشنگٹن، تہران کے ساتھ جوہری پروگرام کے بارے میں براہ راست بات چیت کے لیے تیار ہے۔ دلچسپ بات ہے کہ ایک جانب امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" ایران کو جوہری تنصیبات پر ممکنہ حملے کی مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں تو دوسری جانب ان کی وزارت خارجہ، ایران کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے راگ الاپ رہی ہے۔ اس ضمن میں ٹمی بروس نے کہا کہ واشنگٹن ایٹمی ہروگرام پر تہران کے ساتھ مذاکرات کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے رہنماؤں کے پاس اپنے لوگوں کے لیے امن و خوشحالی کا راستہ منتخب کرنے کا موقع ہے۔ ہم ایران کے ساتھ براہ راست بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ قبل ازیں نیٹو میں امریکی نمائندے میتھیو وائٹیکر نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ایران، امن مذاکرات پر راضی ہو جائے گا۔ انہوں نے ایران سے متعلق ان خیالات کا اظہار فاکس کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔

متعلقہ مضامین

  • استنبول: ایران اور یورپی ممالک کے درمیان جوہری مذاکرات دوبارہ شروع
  • یورینیم کی افزودگی جاری رہیگی، استنبول مذاکرات کے تناظر میں سید عباس عراقچی کا بیان
  • اسرائیل کیساتھ جنگ کیلئے تیار، پر امن مقاصد کیلئے جوہری پروگرام جاری رہے گا، ایرانی صدر
  • ایران اور امریکی جنگی جہاز ایک بار پھر آمنے سامنے ، صورتحال کشیدہ
  • ایران اور امریکی جنگی جہاز ایک مرتبہ پھر بحر عمان میں آمنے سامنے آگئے
  • جوہری پروگرام جاری رہیگا، جنگ بندی دیرپا نہیں، ایرانی صدر کا الجزیرہ کو انٹرویو
  • ضرورت پڑی تو ایران کو پھر نشانہ بنائیں گے، امریکی صدر نے بڑی دھمکی دیدی
  • ضرورت پڑی تو ایران کو پھر نشانہ بنائیں گے، ٹرمپ
  • واشنگٹن ایرانی جوہری منصوبے کو مکمل تباہ کرنے سے قاصر ہے، سابق امریکی وزیر دفاع
  • امریکہ کی ایکبار پھر ایران کو براہ راست مذاکرات کی پیشکش