عمران خان کی کتب فراہمی اور بچوں سے فون پر گفتگو کی درخواستیں منظور
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
عمران خان کی کتب فراہمی اور بچوں سے فون پر گفتگو کی درخواستیں منظور WhatsAppFacebookTwitter 0 28 March, 2025 سب نیوز
راولپنڈی:عمران خان کی جیل میں کتب فراہمی اور بچوں سے فون پر گفتگو کی درخواستیں عدالت نے منظور کرلیں۔
تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جیل میں کتب فراہمی اور بچوں سے ٹیلی فونک گفتگو کرانے کی درخواستیں منظور کر لی گئیں۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو ہدایات جاری کر دیں۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے بانی پی ٹی آئی کی دونوں درخواستیں منظور کیں اور حکم دیا کہ ملزم کو کتابیں فراہم کی جائیں جب کہ عید سے قبل ملزم کی بچوں سے ٹیلی فونک گفتگو بھی کرائی جائے۔
عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو ہدایات جاری کر دیں۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں متفرق درخواستیں دائر کر رکھی تھی، جنہیں اے ٹی سی نے منظور کرتے ہوئے یہ ہدایات جاری کیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: درخواستیں منظور کی درخواستیں عمران خان کی
پڑھیں:
29 فلسطینی بچے اور بزرگ بھوک سے موت کے منھ میں چلے گئے، اقوام متحدہ کا الرٹ جاری
جنیوا: اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ کے مطابق غزہ میں شدید غذائی قلت کے شکار بچوں کی شرح تین گنا بڑھ چکی ہے، خاص طور پر اس وقفے کے بعد جب رواں سال کے آغاز میں جنگ بندی کے دوران امداد کی رسائی ممکن ہوئی تھی۔
یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب فلسطینی علاقے میں امداد کی ترسیل پر عالمی توجہ مرکوز ہے۔ حالیہ ہفتوں میں امدادی مراکز کے قریب فائرنگ کے واقعات سامنے آئے ہیں، خاص طور پر امریکہ کی حمایت سے قائم کیے گئے امدادی نظام کے قریب، جن میں کئی افراد شہید ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مارچ میں جنگ بندی ٹوٹنے کے بعد اسرائیل نے غزہ کے لیے 11 ہفتوں تک امدادی سامان پر سخت پابندی عائد کی، جسے اب جزوی طور پر ہی ہٹایا گیا ہے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ حماس امداد چوری کرتی ہے، تاہم حماس اس الزام کی تردید کرتا ہے۔
اقوام متحدہ اور امدادی اداروں کے اتحاد "نیوٹریشن کلسٹر" کے مطابق مئی کے دوسرے حصے میں پانچ سال سے کم عمر کے تقریباً 50,000 بچوں کو جانچا گیا، جن میں سے 5.8 فیصد شدید غذائی قلت کا شکار پائے گئے۔ مئی کے آغاز میں یہ شرح 4.7 فیصد تھی، جبکہ فروری میں، جنگ بندی کے دوران، یہ شرح اس سے تقریباً تین گنا کم تھی۔
مزید یہ کہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بچوں میں "شدید غذائی قلت" کے کیسز میں بھی اضافہ ہوا ہے، جو ایک جان لیوا حالت ہے اور مدافعتی نظام کو شدید نقصان پہنچاتی ہے۔ ایک فلسطینی وزیر کے مطابق گزشتہ ماہ صرف چند دنوں میں بچوں اور بزرگوں کی بھوک سے 29 اموات ہوئیں۔
شمالی غزہ اور جنوبی علاقے رفح میں موجود وہ مراکز جہاں شدید کیسز کا علاج کیا جاتا تھا، اب بند ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے متاثرہ بچوں کو جان بچانے والا علاج دستیاب نہیں۔