تربیلا ڈیم 94 فیصد اور منگلا ڈیم 61 فیصد بھر چکاہے: پی ڈی ایم اے
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
علی رامے:تربیلا ڈیم 94 فیصد اور منگلا ڈیم 61 فیصد بھر چکا ہے، تربیلا ڈیم کا موجودہ لیول 1544.00 جبکہ زیادہ سے زیادہ حد 1550.00 فٹ ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق منگلا ڈیم کا موجودہ لیول 1203.25 جبکہ زیادہ زیادہ حد 1242.00 فٹ ہے۔دریائے سندھ میں تربیلا پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔
دریائے چناب، جہلم، راوی اور ستلج اہم مقامات پر بہاو معمول کے مطابق ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب انتظامیہ کے مطابق دریائے چناب اور راوی کے اہم ملحقہ نالوں میں بہاو معمول کے مطابق ہے۔
ٹی ٹونٹی سیریز ؛پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی ڈبلن میں بھرپور پریکٹس
کوہ سلیمان/ڈیرہ غازی خان ڈویژن کے پہاڑی برساتی نالوں/رود کوئیوں میں کوئی بہاؤ نہیں ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
سروے کے مطابق صرف 12.03 فیصد مصنوعات پر ٹیکس اسٹیمپ پائے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر)حالیہ سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ ریٹیل مارکیٹ میں دستیاب سگریٹ برانڈز میں سے 81.01 فیصد پر ٹیکس اسٹیمپ موجود نہیں ہے، یہ رجحان وسیع پیمانے پر ایکسائز ڈیوٹی چوری کی نشاندہی کرتا ہے۔ سروے کے مطابق صرف 12.03 فیصد مصنوعات پر ٹیکس اسٹیمپ پائے گئے، جبکہ 6.96 فیصد سگریٹ برانڈز ٹیکس کی ادائیگی کرکے اور بغیر ٹیکس دونوں شکلوں میں فروخت ہو رہے تھے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ باقاعدہ سگریٹ برانڈز کے ساتھ ساتھ ایک متوازی غیر قانونی تقسیم کا نظام بھی چل رہا ہے۔ملک میں غیر قانونی تجارت کے خاتمے کے لیے ایک مشاورتی فورم اسٹاپ الیگل ٹریڈ کے تحت کئے گئے سروے ‘‘پاکستان میں غیر قانونی سگریٹوں کا بے قابو پھیلاو ¿’’ میں سگریٹ کی ریٹیل مارکیٹ میں ٹیکس اور تمباکو کنٹرول کے قوانین کی خلاف ورزیوں کی تشویشناک سطح کو اجاگر کیا گیا ہے۔ نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں سگریٹ کی بلیک مارکیٹ تیزی سے پھل پھول رہی ہے اور غیر قانونی تجارت کو روکنے کے لیے ضوابط کے سختی سے اطلاق کی فوری ضرورت ہے۔سروے کے مطابق تقریباً 47 فیصد سگریٹ برانڈز نے پیکنگ پر لازمی صحت سے متعلق وارننگز ظاہر نہیں کیں، جو قومی تمباکو کنٹرول قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ صرف 53.16 فیصد برانڈز نے ان قوانین کی پاسداری کی۔ غیر قانونی اور غیر رجسٹرڈ سگریٹ برانڈز کی وسیع موجودگی انفورسمنٹ نظام کے لیے ایک سنگین چیلنج بن چکی ہے۔