تربیلا ڈیم 94 فیصد اور منگلا ڈیم 61 فیصد بھر چکاہے: پی ڈی ایم اے
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
علی رامے:تربیلا ڈیم 94 فیصد اور منگلا ڈیم 61 فیصد بھر چکا ہے، تربیلا ڈیم کا موجودہ لیول 1544.00 جبکہ زیادہ سے زیادہ حد 1550.00 فٹ ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق منگلا ڈیم کا موجودہ لیول 1203.25 جبکہ زیادہ زیادہ حد 1242.00 فٹ ہے۔دریائے سندھ میں تربیلا پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔
دریائے چناب، جہلم، راوی اور ستلج اہم مقامات پر بہاو معمول کے مطابق ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب انتظامیہ کے مطابق دریائے چناب اور راوی کے اہم ملحقہ نالوں میں بہاو معمول کے مطابق ہے۔
ٹی ٹونٹی سیریز ؛پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی ڈبلن میں بھرپور پریکٹس
کوہ سلیمان/ڈیرہ غازی خان ڈویژن کے پہاڑی برساتی نالوں/رود کوئیوں میں کوئی بہاؤ نہیں ہے۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
مون سون ختم، تمام دریاؤں میں صورتحال معمول پرآ گئی، پی ڈی ایم اے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250920-08-19
لاہور /جلالپور پیروالا/شجاع آباد/اسلام آباد (صباح نیوز) پروانشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے)کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ صوبے میں حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال کے بعد دریائوں کی پوزیشن نارمل ہو چکی ہے اور مجموعی طور پر صورتحال قابو میں ہے،انہوں نے کہا کہ سیلاب سے 123اموات ہوئیں،گجرات اور فیصل آباد میں فصلوں کی سب سے زیادہ تباہی ہوئی ، ادھر قائم مقام صدرِ یوسف رضا گیلانی نے شجاع آباد اور جلال پور پیر والاکادورہ، انہوں نے سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے لگائے گئے ریلیف کیمپ اور متاثرہ علاقوں میں بحالی کے کام کا جائزہ لیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی)پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ مون سون مکمل ختم ہو گیا ہے، جتنے بھی دریا تھے وہ نارمل ہو چکے ہیں، چناب میں مرالہ سے پنجند تک کوئی پیک نہیں ہے اور جسڑ سے سدھنائی تک پانی نارمل سطح پر آچکا ہے۔انہوں نے بتایا کہ 28 اضلاع میں 4795موضع جات متاثر ہوئے، سیلاب سے کل 4 لاکھ 7ہزار 30لوگ متاثر ہوئے، سائوتھ پنجاب میں 331 کیمپ لگائے گئے ہیں، ریلیف کیمپس میں علی پور جلالپور ایک لاکھ 6 ہزار لوگ رہائش پذیر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ425میڈیکل کیمپس ہیں، کلینک آن وہیل بھی ہیں، سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں کل 6لاکھ 12ہزار 833لوگوں کو نکالا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ سیلاب میں کل 20لاکھ جانوروں کو نکالا گیا، سیلاب کی وجہ سے اب تک 123اموات ہوئی ہیں، 25لاکھ 82ہزار ایکڑ زمین متاثر ہوئی ہے۔ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ گجرات اور فیصل آباد میں فصلوں کی سب سے زیادہ تباہی ہوئی، مکئی کی فصل کو نقصان ہوا، چاول کی فصل کو 15فیصد، گنا کی فصل کو 13 فیصد اور کپاس کی فصل کو 5 فیصد نقصان ہوا۔ عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ 824 جانوروں گم ہونے کی اطلاعات ہیں لیکن اس کا اب سروے ہو گا۔ قائم مقام صدرِ مملکت سید یوسف رضا گیلانی نے جمعہ کے روز ملتان کی تحصیل شجاع آباد اور جلال پور پیر والا کا دورہ کیا، یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ حالیہ سیلاب نے تمام علاقوں بالخصوص جنوبی پنجاب کو بہت نقصان پہنچایا ہے،اس سلسلے میں تمام ادارے متحرک ہیں۔کیمپوں میں طبی سہولیات سمیت کھانا پینا اور دیگر سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ متاثرین کی بحالی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اور نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا ۔ یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو کا مطالبہ ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے سیلاب متاثرین کی مدد کی جائے۔ مزید برآں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کے حوالے سے رپورٹ جاری کردی گئی ہے،رپورٹ کے مطابق سیلاب سے 51گرڈ اور 579 فیڈرز متاثر ہوئے جن میں سے 341فیڈر مکمل اور231جزوی طور پر بحال ہوگئے ہیں۔