پی ایف یو جے نے کل ملک گیر احتجاج کی کال دے دی
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) نے کل ملک گیر احتجاج کی کال دے دی۔
پی ایف یو جے نے حکومت کی طرف سے پیکا کے کالے قانون کے تحت صحافیوں کو گھروں سے اٹھانے، مقدمات کے اندراج، میڈیا اداروں میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کی طرف سے میڈیا انڈسٹری کے واجبات کی عدم ادائیگی کے خلاف ملک گیر احتجاج کی کال دی ہے۔
ارشد انصاری نے اسلام آباد میں سینئر صحافی وحید مراد اور کراچی سے سینئر صحافی فرحان ملک کی پیکا ایکٹ کے تحت گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کالے قانون کے تحت عام شہریوں کے خلاف بھی مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔ لوگوں کے گھریلو تنازعات پر بھی پولیس کی طرف سے پیکا ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کئی اداروں میں بروقت تنخواہوں اور واجبات کی عدم ادائیگی ایک سنگین مسئلہ ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے تحت
پڑھیں:
گلگت بلتستان کے سینیئر قانون دان غلام محمد ایڈووکیٹ کا خصوصی انٹرویو
اسلام ٹائمز کے ساتھ اپنے خصوصی انٹرویو میں ماہر قانون غلام محمد ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ لینڈ ریفارمز ایکٹ بذات خود ٹھیک ہے، کیونکہ پہلی مرتبہ زمینوں کے مسئلے کو حل کرنے کی سنجیدہ کوشش ہوئی ہے، تاہم اس میں کئی خامیاں ہیں، جس سے عوام براہ راست متاثر ہونگے۔ متعلقہ فائیلیںغلام محمد ایڈووکیٹ گلگت بلتستان کے سینیئر قانون دان ہیں، تعلق ضلع استور سے ہے۔ گلگت بلتستان کے اہم عوامی اور قانونی مسائل پر وہ ہمیشہ فرنٹ لائن پر رہتے ہیں۔ حال ہی میں گلگت بلتستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ زمینوں کی اصلاحات کا قانون اسمبلی سے منظور ہوا۔ جس کے بارے میں صوبائی حکومت کا دعویٰ ہے کہ ایکٹ کے ذریعے حکومت نے عوام کا چالیس سالہ دیرینہ مسئلہ حل کر دیا۔ تاہم اپوزیشن اور کچھ دیگر حلقوں کا موقف ہے کہ اس ایکٹ نے زمینوں کے مسئلے کو مزید گھمبیر بنا دیا ہے، کیونکہ گلگت بلتستان میں ہزاروں کنال اراضی حکومت کے نام پر الاٹ ہے، لیکن عوام اس الاٹمنٹ کو نہیں مانتے۔ اس مسئلے کو ایکٹ کے ذریعے حل ہونا چاہیئے تھا۔ اسی معاملے پر اسلام ٹائمز نے ماہر قانون غلام محمد ایڈووکیٹ عرف جی ایم ایڈووکیٹ سے تفصیلی انٹرویو کا اہتمام کیا ہے، جو پیش خدمت ہے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial