لیہ میں شیعہ تنظیموں کے زیراہتمام تین مختلف مقامات پر قدس ریلیاں
اشاعت کی تاریخ: 28th, March 2025 GMT
اس موقع پر مقررین نے مظلومین جہاں خصوصاً مظلومینِ قدس فلسطین و پارا چنار کے لیے آواز بلند کرتے ہوئے ظلم کے خاتمے اور امن و امان کے قیام کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ عالمی یوم القدس کے موقع پر ملک کے دیگر شہروں کی طرح ضلع لیہ میں بھی احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں، لیہ شہر میں شیعہ علماء کونسل کے زیراہتمام ٹی ڈی اے چوک سے پریس کلب لیہ تک ریلی نکالی گئی، جس کی قیادت ایس یو سی کے صوبائی رہنماء سید نئیر عباس کاظمی، مولانا ضیغم عباس میرانی اور دیگر نے کی۔ جبکہ دوسری ریلی امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے کروڑ میں نکالی گئی، علاوہ ازیں تیسری ریلی چوک اعظم میں شیعہ علماء کونسل کے زیراہتمام نکالی گئی، اس موقع پر مقررین نے مظلومین جہاں خصوصاً مظلومینِ قدس فلسطین و پارا چنار کے لیے آواز بلند کرتے ہوئے ظلم کے خاتمے اور امن و امان کے قیام کا مطالبہ کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
عراق: مقدس مقامات کی زیارت اب صرف مخصوص عمر کے افراد کیلئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
عراق کے حکام نے مقدس مقامات کی زیارت کے خواہشمند افراد کے لیے نئی اور سخت ہدایات جاری کر دی ہیں۔
ان ہدایات کے تحت اب عراق میں داخلے اور زیارت کے لیے عمر کی شرط بھی شامل کر دی گئی ہے تاکہ زائرین کے نظم و ضبط اور سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔
عراقی حکام کے مطابق نئی پالیسی کے تحت پچاس سال سے کم عمر اکیلے مرد زائرین کو زیارت کے لیے ویزا جاری نہیں کیا جائے گا۔ اس فیصلے کا مقصد یہ ہے کہ اکیلے نوجوان زائرین کی بڑی تعداد کو کنٹرول کیا جا سکے اور زیارات کے دوران پیش آنے والے ممکنہ مسائل سے بچا جا سکے۔
واضح کیا گیا ہے کہ اگر کوئی پچاس سال سے کم عمر مرد زائر اپنے خاندان کے ہمراہ درخواست دے گا تو اسے ویزا جاری کیا جا سکتا ہے۔ اس طرح کے فیصلے سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ حکام زیادہ تر فیملیز کو ترجیح دینا چاہتے ہیں تاکہ زیارت کے موقع پر ماحول پرامن اور منظم رہے۔
عراق میں ہر سال لاکھوں زائرین نجف، کربلا، کاظمین اور سامرہ جیسے مقدس مقامات کی زیارت کے لیے آتے ہیں۔ زائرین کی بڑھتی تعداد کے باعث حکام وقتاً فوقتاً سخت انتظامی فیصلے کرتے ہیں تاکہ ہجوم کو قابو میں رکھا جا سکے اور مقدس مقامات پر سہولیات اور سلامتی کے نظام کو بہتر بنایا جا سکے۔