عبدالخبیر آزاد کی ملاقات، علماء دہشت گردی سے نجات کیلئے کردار ادا کریں: شجاعت
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
لاہور (خصوصی نامہ نگار) سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین سے چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد نے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی جس میں امن وامان کی صورتحال، ملک کو درپیش چیلنجز، اتحاد و یگانگت اور باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت ہوئی۔ صوبائی وزیر اوقاف ومذہبی امور چوہدری شافع حسین بھی ملاقات میں موجود تھے۔ ملاقات میں خاتم النبیین یونیورسٹی کی بحالی اور قرآن کمپلیکس سے استفادہ کرنے کیلئے مختلف تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔ سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ ملک کو دہشتگردی سمیت دیگر مختلف چیلنجز کا سامنا ہے۔ باہمی اتحاد کی قوت سے ہی ملک کو مشکلات کی دلدل سے نکالا جاسکتا ہے۔ دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے سب کو مل کر آگے بڑھنا ہے۔ ملک کو دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نجات دلانے کیلئے علماء اور مشائخ کو کلیدی کردار ادا کرنا ہے۔ علماء کرام، مشائخ عظام اور دینی سکالرز معاشرے میں رواداری، برداشت اور بھائی چارے کے جذبات کو فروغ دیں۔ چوہدری شافع حسین کو قرآن کمپلیکس کے معاملات ٹھیک کرنے کا کہا ہے۔ چوہدری شجاعت حسین نے رویت ہلال کمیٹی کے امور میں بہتری لانے میں عبدالخبیر آزاد کی خدمات کو سراہا۔ صوبائی وزیر اوقاف ومذہبی امور چوہدری شافع حسین نے کہا کہ محکمہ اوقاف و مذہبی امور کے پورے نظام کو کمپیوٹرائزڈ کیا جارہا ہے۔ مساجد اور مزارات میں صفائی کے نظام کو بھی بہتر کیا جا رہا ہے۔ مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین کا گھر وحدت کی علامت ہے جہاں سے سب رہنمائی حاصل کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: چوہدری شجاعت حسین ملک کو
پڑھیں:
نو مئی کیس؛ اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد بھچر کو 10 سال قید کی سزا
سرگودھا ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جولائی 2025ء ) نو مئی کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بچھر کو 10 سال قید کی سزا سنادی گئی۔ تفصیلات کے مطابق 9 مئی کے مقدمہ میں سرگودھا کی انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بچھر کو دس سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، سزا کی وجہ سے ممکنہ طور پر ان کی نااہلی ہوگی جس کے نتیجے میں وہ ڈی سیٹ ہو جائیں گے اور یہ نشست خالی ہو جائے گی۔ بتایا گیا ہے کہ موسیٰ خیل میانوالی پولیس سٹیشن کے نو مئی کے کیس میں انسداد دہشت گردی سرگودھا نے اپنے فیصلے میں پی ٹی آئی سے متعلقہ 32 ملزمان کو بھی دس دس سال قید کی سزا سنا دی۔ اس سے پہلے اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت بھی نو مئی کے واقعات سے متعلق ایک مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی عبدالطیف، سابق رکن صوبائی اسمبلی وزیر زادہ کیلاشی سمیت 11 افراد کو 10 سال قید کی سزائیں سنا چکی ہے، اس کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے یہ سزائیں تھانہ رمنا پر حملے کے مقدمے میں سنائیں جو 10 مئی 2023 کو درج کیا گیا تھا۔(جاری ہے)
بتایا جارہا ہے کہ عدالت نے غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے، فیصلے کے بعد پولیس نے عدالت میں موجود چار ملزمان سہیل خان، میرا خان، محمد اکرم اور شاہ زیب کو تحویل میں لے لیا، عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ ’ملزمان نے تھانہ رمنا پر حملہ کرتے ہوئے فائرنگ اور پتھراؤ کیا، پولیس اہلکاروں کو مارنے کی کوشش کی اور اپنے مقاصد کے لیے موٹر سائیکلوں کو آگ لگائی، ملزمان کے خلاف 24 گواہان نے بیانات قلم بند کروائے‘۔ معلوم ہوا ہے کہ فیصلے میں مختلف جرائم پر سزاؤں کی تفصیل بھی دی گئی جن میں پولیس پر قاتلانہ حملے پر 5 سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانہ، موٹر سائیکل جلانے پر 4 سال قید اور 40 ہزار روپے جرمانہ، تھانہ جلانے کے جرم پر 4 سال قید اور 40 ہزار روپے جرمانہ شامل ہے، اس کے علاوہ پولیس کے کام میں مداخلت پر 3 ماہ قید، دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر ایک ماہ قید، مجمع بنا کر جرم کرنے پر 2 سال قید اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت 10 سال قید اور 2 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔