لاہور+ اسلام آباد+ کراچی+ملتان   (سپیشل کارسپانڈنٹ+میگزین رپورٹ+سٹاف رپورٹر+سپیشل رپورٹر) ملکی نظریاتی سرحدوں کے پاسبان ، امام صحافت و معمار نوائے وقت مجید نظامی کی گذشتہ روز 27 رمضان المبارک کو 11 ویں برسی انتہائی عقیدت و احترام سے منائی گئی۔ نوائے وقت کی مسجد سمیت ملک بھر میں بلندی درجات کی دعائیں کی گئیں۔ جمعۃ الوداع کی صبح کا آغاز مجید نظامی کی قبر پر حاضری سے ہوا ۔ نوائے وقت گروپ کے چیف آپریٹنگ آفیسر لیفٹیننٹ کرنل (ر) سید احمد ندیم قادری کی سربراہی میں میانی صاحب قبرستان میں قبر پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی اور بلندی درجات کے لئے دعائیں مانگی گئیں۔ ادارے کے سینئر ساتھیوں انچارج ایڈیٹوریل سعید آسی، آئی ٹی ہیڈ قیصر ندیم، سپیشل کارسپانڈنٹس فیصل ادریس بٹ و خاور عباس سندھو، منیجرز سرکولیشن عابد نذیر سندھو و صغیر امجد، ہیڈ آف اکاؤنٹس شاہد انجم، آپریشن کوآرڈینیٹر حافظ عبدالباسط، حاجی محمد امین، محمد عباس اور دیگر نے شرکت کی۔ دفتر کی مسجد میں نماز جمعہ کے بعد قرآن خوانی اور اجتماعی دعا کا اہتمام ہوا جس میں کارکنوںکی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر کرنل (ر) سید احمد ندیم قادری نے خطاب کرتے ہوئے آبروئے صحافت مجید نظامی کو نظریاتی سرحدوں کی حفاظت اور پاسبانی کرنے پر خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ کتنے اعزاز کی بات ہے کہ مجید نظامی کا 2014 میں 27 رمضان المبارک کو وصال ہوا اور 1947 کو 27 رمضان المبارک کو اسلامی جمہوریہ پاکستان معرض وجود میں آیا۔ یہ سارے فیصلے اللہ پاک کے ہیں۔ مجید نظامی نے ملک و قوم کے لئے گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں جو قوم پر احسان ہے۔ نوائے وقت آج بھی واحد اخبار ہے جو نظریاتی سرحدوں کا پاسدار ہے۔ مجید نظامی نے حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق کہا۔ ان کا یہ جرات مندانہ انداز آج بھی بہادروں کی شخصیت کا خاصا ہے اور لوگ ان کی پیروی کرتے ہیں۔ نوائے وقت نے ایک ہی وقت میں قومی اہمیت کے کئی کام کئے ہیں جو شاید کوئی ادارہ نہیں کرسکا اور نظامی برادران نے مشکل حالات میں اس ادارے کی آبیاری کی ہے مگر ادارہ بند نہیں ہونے دیا۔ ایک طرف پاک فوج کے جوان اپنی قربانیوں سے ملک کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کر رہے ہیں تو دوسری طرف نوائے وقت اپنی موثر تحریروں سے نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کر رہا ہے۔ مجید نظامی جب کسی حاکم وقت کے سامنے اپنے دبنگ انداز میں بات کرتے تو حکمرانوں پر سکتہ طاری ہوجاتا، یہ بہادری اور دلیری مجید نظامی کی شخصیت کا لازم و ملزوم حصہ تھا۔ مجید نظامی کی میراث کو آج ان کی اکلوتی صاحبزادی منیجنگ ڈائریکٹر و ایڈیٹر نوائے وقت گروپ رمیزہ مجید نظامی نے اسی آب و تاب سے سنبھال رکھا ہے۔ نوائے وقت کی پالیسی میں آج بھی کوئی تبدیلی نہیں آئی بلکہ رمیزہ مجید نظامی کی قیادت میں اپنے اجداد اور محسن پاکستان قائد اعظم سے تعلق کو مزید مستحکم کرنے کا سبب بنی ہے۔ نوائے وقت کی پیشانی پر قائد اعظم کے فرمان سے شروع ہونے والا پہلا اردو اخبار کا اضافہ پوری قوم کے لئے باعث فخر ہے۔ نوائے وقت قائد اعظم محمد علی جناح کی طلسماتی شخصیت و ولولہ انگیز قیادت اور ان کے قیام پاکستان کے احسان عظیم کو اپنی آئندہ نسلوں کو پڑھاتا رہے گا۔ مملکت خداداد کی بدولت آج ہمیں جو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے وہ اللہ تعالی کے بعد قائد اعظم کا بڑا احسان ہے جس میں نوائے وقت کا بھی حصہ ہے جس نے تحریک پاکستان سے لے کر قیام پاکستان اور قیام پاکستان سے لے کر آج تک کلمہ طیبہ کے نام پر بنے پاکستان میں اسلامی شعائر اور اسلام کے تحت تشکیل ہونے والی ریاستی پالیسیوں کا مکمل دفاع اور تشہیر کی ہے۔اسلام آباد سے میگزین  رپورٹ کے مطابق  امام صحافت  مجید نظامی کی گیارھویں برسی کے موقع پر نوائے وقت ہاؤس اسلام آباد کی مسجد میں قرآن خوانی اور ذکر و اذکار کا خصوصی اہتمام کیا گیا۔ دعائیہ نشست میں ادارہ  ''نوائے وقت'' کے تمام شعبوں کے متعلقین، کارکن اور سٹاف ممبران نے شرکت کی۔ علامہ حافظ اسد اللہ غالب نے دعا کرائی۔  ریذیڈنٹ ایڈیٹر عزیز علوی نے کہا کہ  مجید نظامی کی زندگی اسلام اور پاکستان سے محبت اور مکمل وابستگی کا عملی نمونہ تھی۔ مجید نظامی کی زندگی پاکستان سے محبت سے شروع اور پاکستان سے ان کی مضبوط محبت پر ختم ہوتی ہے۔ وہ پاکستان کے مضبوط دفاع کے علمبردار تھے۔ پاکستان کے ایٹمی دھماکوں سے قبل انہوں نے اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کو بھارت کے ایٹمی دھماکوں کا ایٹمی دھماکے سے فوری جواب دینے کیلئے جو تاریخی الفاظ ادا کئے وہ بھی قوم کی آواز بنے۔  مجید نظامی ایک شفیق شخصیت تھے۔ تمام عمر نظریہ پاکستان اور نظریہ اسلام کے فروغ میں مصروف رہے۔ ان کی زیر ادارت نوائے وقت نے ملکی سیاست، جمہوریت، آئین کی حکمرانی، مضبوط معیشت، آبی ذخائر کے تحفظ سمیت زندگی کے تمام شعبوں میں رہنمائی فراہم کی۔ نوائے وقت کا اداریہ، کالم اور تجزیے یونیورسٹیوں کے طلبہ و طالبات کو پی ایچ ڈی کی ڈگریوں کے حصول تک علمی روشنی فراہم کرتے رہے۔ یہ سلسلہ ہمیشہ قائم و دائم رہے گا۔ نظامی صاحب کو نوجوانوں خصوصاً نونہالوں سے خصوصی رغبت تھی۔ طلباء اور بچوں کے پروگراموں میں اشتیاق اور دلچسپی سے شرکت کرتے۔ طلباء  سے بات چیت کرتے ہوئے وہ سٹوڈنٹس کو اعلی تعلیم حاصل کرکے ملک وقوم کی خدمت کرنے کی نصیحتیں کرتے۔ مجید نظامی کے بعد ادارہ نوائے وقت کی مدیر محترمہ رمیزہ مجید نظامی نے قومی صحافت کے نوائے وقت کے انتہائی جرات و بیباکی کے اس تاریخی کردار، سفر اور اثاثہ کو قارئین نوائے وقت اور پاکستانی قوم کیلئے کامیابی و کامرانی سے جاری رکھا ہے۔ دعائیہ تقریب کے آخرمیں  مجید نظامی مرحوم کے جنت الفردوس میں بلند درجات کی دعا کی گئی۔ اس موقع پر پاکستان کی ترقی، خوشحالی اور سلامتی، بھارتی جبر و استبداد کے خلاف کشمیریوں کی کامیابی کیلئے دعا کی گئی۔ مجید نظامی کی برسی کے سلسلے میں دفتر نوائے وقت کراچی میں قرآن  و فاتحہ خوانی کا اہتمام کیا گیا جس میں کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت  کی اور ایصال ثواب میں حصہ لیا۔ مجید نظامی مرحوم، حمید نظامی کی بخشش و مغفرت کیلئے دعاؤں کے ساتھ وطن عزیز کی سلامتی و استحکام کیلئے بھی خصوصی دعائیں کی گئیں۔ ملتان  سے سپیشل رپورٹر کے مطابق  نوائے وقت ملتان آفس میں معمار نوائے وقت، امام صحافت مجید نظامیؒ کی گیارھویں برسی کے موقع پر دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ تقریب میں مجید نظامیؒ کے ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں حفاظ کرام نے حصہ لیا۔ بعد ازاں مرحوم کی مغفرت اور درجات کی بلندی کی دعا کی گئی۔ اس موقع پر ریذیڈنٹ ایڈیٹر فرحان انجم ملغانی نے  کہا کہ مجید نظامی صحافت کا درخشندہ ستارہ تھے۔ انہوں نے نظریاتی صحافت کی بنیاد ڈالی اور اپنے آپ کو پاکستان کے نظریاتی تشخص کے لیے وقف کئے رکھا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: نظریاتی سرحدوں اہتمام کیا گیا مجید نظامی کی نوائے وقت کی امام صحافت پاکستان سے پاکستان کے کا اہتمام نے شرکت اسلام ا کی گئی

پڑھیں:

بابر یا کوہلی؛ کنگ وہی ہوتا ہے جو سب پر حکومت کرے

سابق ویسٹ انڈین کپتان سر ویوین رچرڈز کا کہنا ہے کہ بْرا وقت سب پر آتا ہے، مجھے یقین ہے پاکستان کی دوبارہ ایک اچھی ٹیم بنے گی۔

کرکٹ پاکستان کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں لیجنڈری کرکٹر و سابق ویسٹ انڈین کپتان سر ویوین رچرڈز کا کہنا ہے کہ مجھے امید ہے کہ بابراعظم جلد ہی اپنی فارم دوبارہ حاصل کر لیں گے، کنگ وہی ہوتا ہے جو سب پر حکومت کرے، کوہلی اور بابر جیسے کھلاڑی کرکٹ کے ساتھ انصاف کرتے نظر آتے ہیں۔

پاکستان ٹیم کی حالیہ ناقص کارکرگی کے سوال پر ویوین رچرڈز نے کہا کہ اس کا جواب کھلاڑیوں اور انتظامیہ کو تلاش کرنا ہوگا، پاکستان میں ہمیشہ سے ہی بہترین کرکٹرز رہے ہیں، جنھوں نے ٹیم کو متاثر کیا، میں سمجھتا ہوں کہ یہاں کے ٹیلنٹ کے ساتھ انصاف ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں: بابراعظم کی "معروف ماڈل" کو گھورنے کی ویڈیو وائرل

ویوین رچرڈز کا کہنا تھا کہ ہر ٹیم پر بْرا وقت آتا ہے، مجھے یقین ہے کہ پاکستان کی دوبارہ ایک اچھی ٹیم بنے گی۔ 

مزید پڑھیں: بابراعظم کو کراچی کنگز نے کِس اختلاف پر ریلیز کیا؟ وجہ سامنے آگئی

ماضی میں وسیم اکرم کی پٹائی کے ارادے سے پاکستانی ڈریسنگ روم جانے کے سوال پر ویوین رچرڈز نے کہا کہ ہم سب کبھی نہ کبھی غصہ کرتے ہیں، جیسے جیسے ہم بڑے ہوں اپنے رویے سے سبق سیکھنے کا موقع ملتا ہے، میرا خیال ہے کہ اب میں پہلے سے بہتر انسان ہوں۔

سرفراز ہمیشہ مضبوط کپتان رہے

ویوین رچرڈز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے سابق کپتان اور موجودہ ٹیم ڈائریکٹر سرفراز احمد سے متعلق سوال پر کہا کہ وہ ہمیشہ ایک مضبوط کپتان رہے، وہ دل سے قیادت کرتے تھے، البتہ ہم جیسے جیسے آگے بڑھیں گے امید ہے ہمیں سرفراز جیسا جذبہ رکھنے والے کھلاڑی ضرور ملیں گے۔
 

متعلقہ مضامین

  • سرنگ دھماکا؛ وزیرداخلہ کا بلوچستان میں 4 ایف سی اہلکاروں کی شہادت پر خراج عقیدت
  • سینیٹ میں بھارتی جارحیت کے خلاف متفقہ قرارداد منظور
  • اقوام عالم کے درمیان تعاون، باہمی احترام کے فروغ کیلئے پرعزم ہیں: یوسف رضا گیلانی
  • گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی روضہ حضرت امام حسین علیہ السلام پر حاضری
  • بابر یا کوہلی؛ کنگ وہی ہوتا ہے جو سب پر حکومت کرے
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی روضۂ حضرت امام حسین رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ پر حاضری
  • امام جعفر صادق علیہ السلام کی علمی و سماجی خدمات
  • عالمی عدالت نے نیتن یاہو کو گرفتار کرنے کا حکم دیا، مگر اس فیصلے کا احترام امریکا سمیت کوئی نہیں کررہا، فضل الرحمان
  • ملتان میں آزادی صحافت پر حملہ، سینیئر صحافی ارشد ملک اغواء ، صحافتی تنظیمیں سراپا احتجاج ،بازیابی کا مطالبہ
  • پاکستان اور ترکیہ کی غزہ بربریت کی مذمت، اردوان کی دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی حمایت